قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ بَيْعِ السِّلاَحِ فِي الفِتْنَةِ وَغَيْرِهَا)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: وَكَرِهَ عِمْرَانُ بْنُ حُصَيْنٍ بَيْعَهُ فِي الفِتْنَةِ

2100 .   حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ كَثِيرِ بْنِ أَفْلَحَ عَنْ أَبِي مُحَمَّدٍ مَوْلَى أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ حُنَيْنٍ فَأَعْطَاهُ يَعْنِي دِرْعًا فَبِعْتُ الدِّرْعَ فَابْتَعْتُ بِهِ مَخْرَفًا فِي بَنِي سَلِمَةَ فَإِنَّهُ لَأَوَّلُ مَالٍ تَأَثَّلْتُهُ فِي الْإِسْلَامِ

صحیح بخاری:

کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب : جب مسلمانوں میں آپس میں فساد نہ ہو یا ہو رہا تو ہتھیار بیچنا کیسا ہے؟

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

اور عمران بن حصینؓ نے فتنہ کے زمانہ میں ہتھیار بیچنا مکروہ رکھا

2100.   حضرت ابو قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ غزوہ حنین کے سال روانہ ہوئے۔ آپ نے مجھے ایک زرہ عنایت فرمائی تو میں نے اسے بیچ کر اس کے عوض بنو سلمہ میں ایک باغ خریدلیا۔ یہ سب سے پہلی جائیداد تھی۔ جو میں نے عہد اسلام میں حاصل کی۔