قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابٌ: لاَ يُذَابُ شَحْمُ المَيْتَةِ وَلاَ يُبَاعُ وَدَكُهُ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: رَوَاهُ جَابِرٌ ؓ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ

2224 .   حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قَاتَلَ اللَّهُ يَهُودَ حُرِّمَتْ عَلَيْهِمْ الشُّحُومُ فَبَاعُوهَا وَأَكَلُوا أَثْمَانَهَا

صحیح بخاری:

کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب : مردار کی چربی گلانا اور اس کا بیچنا جائز نہیں

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

جمہور علماءکا یہ قول ہے کہ جس چیز کا کھانا حرام ہے اس کا بیچنا بھی حرام ہے اس کو جابرؓ نے نبی کریم ﷺ سے نقل کیا ہے۔

2224.   حضرت ابوہریرہ  ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ یہود کوتباہ وبرباد کرے!ان پر چربی حرام کی گئی توا نھوں نے اسے فروخت کرنا شروع کردیا اور اس کی قیمتیں کھانے لگے۔‘‘  ابو عبداللہ(امام بخاری ؒ) بیان کرتے ہیں کہ قاتل کے معنی لعنت کرنا ہے جیسا کہ قُتِلَ الْخَرَّاصُونَ کے معنی ہیں: ’’جھوٹوں پر لعنت کی گئی ہے۔‘‘