باب : جس کے قدم اللہ کے راستے میں غبار آلود ہوئے اس کا ثواب
)
Sahi-Bukhari:
Fighting for the Cause of Allah (Jihaad)
(Chapter: Whose feet get covered with dust in Allah's Cause)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
اور سورۃ براۃ میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ ( ماکان لا ھل المدینۃ ) اللہ تعالیٰ کے ارشاد ( ان اللہ لا یضیع اجر المحسنین ) تک
2811.
حضرت ابو عبس عبدالرحمان بن جبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "جس بندے کے قدم اللہ کی راہ میں غبار آلود ہوگئے اسے جہنم کی آگ نہیں چھوئے گی۔ "
تشریح:
1۔امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس حدیث سے مذکورہ بالا آیت کریمہ میں"عمل صالح"کی تفسیر کی ہے اس سے مراد یہ ہے کہ ان قدموں کو جہنم کی آگ نہیں چھوئے گی جو اللہ کی راہ میں غبار آلود ہوئے ہوں نیز آیت کریمہ کے مطابق لوگوں کو ان کے قدموں کے آثار پر بھی ثواب ملتا ہےلڑائی کریں یا نہ کریں۔2۔حدیث سے بھی یہی معلوم ہوتا ہے کہ جس بندے کے قدم اللہ کی راہ میں غبار آلود ہو جائیں اللہ تعالیٰ اس پرجہنم کی آگ حرام کردیتا ہے وہ لڑیں یا نہ لڑیں صحیح ابن حبان کے حوالے سے یہ اضافہ ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ حدیث بیان کی تو اکثر لوگ اپنی سواریوں سے اتر کر پیدل چلنے لگے تاکہ ان کے قدموں پر گرد غبار پڑے اور وہ اس فضیلت کے حق دار ہوں۔(صحیح ابن حبان:10/4764)
اس آیت کریمہ سے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے یہ ثابت کیا ہے کہ اللہ کی راہ میں اگر آدمی تھوڑا سا بھی سفر کرے اور اس کے پاؤں پر گردو غبار پڑے تو بھی ثواب ملے گا۔ جب اللہ کی راہ میں پاؤں گرد آلود ہونے سے یہ اثر ہو کہ دوزخ کی آگ نہ چھوئے تو وہ کیسے دوزخ میں جائیں گے جنھوں نے اپنی جان اور اپنے مال سے اللہ کی راہ میں جہاد کیا ہو۔ ان حضرات سے جو بھی قصور سر زد ہو جائے تو اللہ تعالیٰ سے معافی کی امید ہے۔
اور سورۃ براۃ میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ ( ماکان لا ھل المدینۃ ) اللہ تعالیٰ کے ارشاد ( ان اللہ لا یضیع اجر المحسنین ) تک
حدیث ترجمہ:
حضرت ابو عبس عبدالرحمان بن جبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "جس بندے کے قدم اللہ کی راہ میں غبار آلود ہوگئے اسے جہنم کی آگ نہیں چھوئے گی۔ "
حدیث حاشیہ:
1۔امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس حدیث سے مذکورہ بالا آیت کریمہ میں"عمل صالح"کی تفسیر کی ہے اس سے مراد یہ ہے کہ ان قدموں کو جہنم کی آگ نہیں چھوئے گی جو اللہ کی راہ میں غبار آلود ہوئے ہوں نیز آیت کریمہ کے مطابق لوگوں کو ان کے قدموں کے آثار پر بھی ثواب ملتا ہےلڑائی کریں یا نہ کریں۔2۔حدیث سے بھی یہی معلوم ہوتا ہے کہ جس بندے کے قدم اللہ کی راہ میں غبار آلود ہو جائیں اللہ تعالیٰ اس پرجہنم کی آگ حرام کردیتا ہے وہ لڑیں یا نہ لڑیں صحیح ابن حبان کے حوالے سے یہ اضافہ ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ حدیث بیان کی تو اکثر لوگ اپنی سواریوں سے اتر کر پیدل چلنے لگے تاکہ ان کے قدموں پر گرد غبار پڑے اور وہ اس فضیلت کے حق دار ہوں۔(صحیح ابن حبان:10/4764)
ترجمۃ الباب:
ارشاد باری تعالیٰ ہے: "اہل مدینہ کے لیے اور ان دیہاتیوں کے لیے جو ان کے گرد ونواح میں بستے ہیں، یہ مناسب نہیں کہ وہ(جہادمیں) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پیچھے رہ جائیں۔ ۔ ۔ اللہ تعالیٰ یقیناً اچھے کام کرنے والوں کے اجر کو ضائع نہیں کرتا۔ "
حدیث ترجمہ:
ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا‘ کہا ہم کو محمد بن مبارک نے خبر دی‘ کہا ہم سے یحیٰ بن حمزہ نے بیان کیا‘ کہا کہ مجھ سے یزیدبن ابی مریم نے بیان کیا‘ انہیں عبایہ بن رافع بن خدیج نے خبردی‘ کہا کہ مجھے ابو عبس ؓ نے خبر دی‘ آپ کا نام عبدالرحمن بن جبیر ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس بندے کے بھی قدم اللہ کے راستے میں غبار آلود ہوگئے‘ انہیں (جہنم کی) آگ چھوئے ؟ (یہ نا ممکن ہے)
حدیث حاشیہ:
پوری آیات باب کا ترجمہ یہ ہے ’’ مدینہ والوں کو اور جو ان کے آس پاس گنوار رہتے ہیں‘ یہ مناسب نہ تھا کہ اللہ کے پیغمبر کے پیچھے بیٹھ رہیں اور اس کی جان کی فکر نہ کرکے اپنی جان بچانے کی فکر میں رہیں۔ اس لئے کہ لوگوں کو یعنی جہاد کرنے والوں کو خدا کی راہ میں پیاس ہو‘ بھوک ہو‘ اس مقام پر چلیں جس سے کافر خفا ہوں‘ دشمن کو کچھ بھی نقصان پہنچائیں‘ ہر ہر کے بدل ان پانچوں کاموں میں ان کا نیک عمل خدا کے پاس لکھ لیا جاتا ہے‘ بے شک اللہ نیکوں کی محنت برباد نہیں کرتا۔‘‘ اس آیت سے امام بخاری نے باب کا مطلب نکالا کہ اللہ کی راہ میں اگر آدمی ذرا بھی چلے اور پاؤں پر گرد پڑے تو بھی ثواب ملے گا‘ جب اللہ کی راہ میں پاؤں گرد آلود ہونے سے یہ اثر ہو کہ دوزخ کی آگ چھوئے بھی نہیں تو وہ لوگ کیسے دوزخ میں جائیں گے جنہوں نے اپنی جان اور مال سے اللہ کی راہ میں کوشش کی ہوگی۔ اگر ان سے کچھ قصور بھی ہوگئے ہیں تو اللہ جل جلالہ سے امید معافی ہے۔ اس حدیث سے مجاہدین کو خوش ہونا چاہئے کہ وہ دوزخ سے محفوظ رہیں گے (وحیدی)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Abs (RA): (who is 'Abdur-Rahman bin Jabir) Allah's Apostle (ﷺ) said," Anyone whose both feet get covered with dust in Allah's Cause will not be touched by the (Hell) fire."