باب : جو جہاد کرنے کے لئے اللہ سے اولاد مانگے اس کی فضیلت
)
Sahi-Bukhari:
Fighting for the Cause of Allah (Jihaad)
(Chapter: Who wishes to beget a son to send for Jihad)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
2819.
حضرت ابوہریرہ ؓسے روایت ہے، وہ رسول اللہ ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’حضرت سلیمان بن داود ؑ نے کہا: میں آج رات سو یا ننانوے بیویوں کے پاس جاؤں گا اور ہر بیوی ایک، ایک شہسوار جنم دے گی جو اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد کریں گے۔ ان سے ان کے ساتھی نے کہا: آپ إن شاء اللہ بھی کہیں، لیکن انھوں نے إن شاء اللہ نہ کہا، چنانچہ صرف ایک بیوی حاملہ ہوئی اور اس کے ہاں بھی ناقص بچہ پیدا ہوا۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ﷺ کی جان ہے!اگر سلیمان ؑ اس وقت إن شاء اللہ کہہ لیتے تو سب کے ہاں بچے ہوتے اور وہ سب شہسوار اللہ کے راستے میں جہاد کرتے۔‘‘
تشریح:
1۔ امام بخاری ؓ کا مقصد یہ ہے کہ جو کوئی اپنی بیوی سے ہم بستری کے وقت نیت کرے کہ اگر اللہ نے اسے بیٹا دیا تو وہ اسے جہاد فی سبیل اللہ میں وقف کرے گا ۔تو اس کو نیت کے باعث ثواب حاصل ہو گا اگرچہ بیٹا پیدا نہ ہو، نیز یہ بھی معلوم ہوا کہ اللہ کی راہ میں جہاد کے لیے بیٹا طلب کرنا مستحسن ہے۔ ایسے حالات میں اگر بیٹا والدین کی امید کے خلاف ہو تو بھی انھیں نیت کے مطابق ثواب ملے گا۔ 2۔واضح رہے کہ حضرت سلیمان ؑ کا عزم واراردہ إن شاء اللہ کہنے کا تھا لیکن وہ اپنا ارادہ پورا نہ کر سکے بلکہ ان کا عزم ناقص رہا اسی طرح ان کا بیٹا بھی ناقص باقی رہا کامل نہ ہو سکا ۔ اس میں حضرت سلیمان ؑ کا امتحان تھا کہ وہ إن شاء اللہ نہ کہہ سکے۔ لیکن بعض روایات میں ستر عورتوں کا ذکر ہے۔ ان روایات میں کوئی تضاد نہیں کیونکہ قلیل کے ذکر سے کثیر نفی نہیں ہوتی۔ (عمدة القاري:128/6)
حضرت ابوہریرہ ؓسے روایت ہے، وہ رسول اللہ ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’حضرت سلیمان بن داود ؑ نے کہا: میں آج رات سو یا ننانوے بیویوں کے پاس جاؤں گا اور ہر بیوی ایک، ایک شہسوار جنم دے گی جو اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد کریں گے۔ ان سے ان کے ساتھی نے کہا: آپ إن شاء اللہ بھی کہیں، لیکن انھوں نے إن شاء اللہ نہ کہا، چنانچہ صرف ایک بیوی حاملہ ہوئی اور اس کے ہاں بھی ناقص بچہ پیدا ہوا۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ﷺ کی جان ہے!اگر سلیمان ؑ اس وقت إن شاء اللہ کہہ لیتے تو سب کے ہاں بچے ہوتے اور وہ سب شہسوار اللہ کے راستے میں جہاد کرتے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
1۔ امام بخاری ؓ کا مقصد یہ ہے کہ جو کوئی اپنی بیوی سے ہم بستری کے وقت نیت کرے کہ اگر اللہ نے اسے بیٹا دیا تو وہ اسے جہاد فی سبیل اللہ میں وقف کرے گا ۔تو اس کو نیت کے باعث ثواب حاصل ہو گا اگرچہ بیٹا پیدا نہ ہو، نیز یہ بھی معلوم ہوا کہ اللہ کی راہ میں جہاد کے لیے بیٹا طلب کرنا مستحسن ہے۔ ایسے حالات میں اگر بیٹا والدین کی امید کے خلاف ہو تو بھی انھیں نیت کے مطابق ثواب ملے گا۔ 2۔واضح رہے کہ حضرت سلیمان ؑ کا عزم واراردہ إن شاء اللہ کہنے کا تھا لیکن وہ اپنا ارادہ پورا نہ کر سکے بلکہ ان کا عزم ناقص رہا اسی طرح ان کا بیٹا بھی ناقص باقی رہا کامل نہ ہو سکا ۔ اس میں حضرت سلیمان ؑ کا امتحان تھا کہ وہ إن شاء اللہ نہ کہہ سکے۔ لیکن بعض روایات میں ستر عورتوں کا ذکر ہے۔ ان روایات میں کوئی تضاد نہیں کیونکہ قلیل کے ذکر سے کثیر نفی نہیں ہوتی۔ (عمدة القاري:128/6)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
لیث نے بیان کیا کہ مجھ سے جعفر بن ربیعہ نے بیان کیا‘ ان سے عبداللہ بن ہرمز نے بیان کیا انہوں نے کہاکہ میں نے ابوہریرہ ؓ سے سنا‘ ان سے رسول للہ ﷺ نے فرمایاکہ سلیمان بن داؤد ؑ نے فرمایا آج رات اپنی سویا (راوی کو شک تھا) ننانوے بیویوں کے پاس جاؤں گا اور ہر بیوی ایک ایک شہسوار جنے گی جو اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد کریں گے۔ ان کے ساتھی نے کہا کہ إن شاء اللہ بھی کہہ لیجئے لیکن انہوں نے إن شاء اللہ نہیں کہا۔ چنانچہ صرف ایک بیوی حاملہ ہوئیں اوران کے بھی آدھا بچہ پیدا ہوا۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میںمحمد ﷺ کی جان ہے اگر سلیمان ؑ اس وقت إن شاء اللہ کہہ لیتے تو (تمام بیویاں حاملہ ہوتیں اور) سب کے یہاں ایسے شہسوار بچے پیدا ہوتے جو اللہ کے راستے میں جہاد کرتے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Allah's Messenger (ﷺ) said, "Once Solomon, son of David said, '(By Allah) Tonight I will have sexual intercourse with one hundred (or ninety-nine) women each of whom will give birth to a knight who will fight in Allah's Cause.' On that a (i.e. if Allah wills) but he did not say, 'Allah willing.' Therefore only one of those women conceived and gave birth to a half-man. By Him in Whose Hands Muhammad's life is, if he had said, "Allah willing', (he would have begotten sons) all of whom would have been knights striving in Allah's Cause."