موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات وشمائل
صحيح البخاري: كِتَابُ الجِزْيَةِ (بَابُ مَا أَقْطَعَ النَّبِيُّ ﷺ مِنَ البَحْرَيْنِ، وَمَا وَعَدَ مِنْ مَالِ البَحْرَيْنِ وَالجِزْيَةِ، وَلِمَنْ يُقْسَمُ الفَيْءُ وَالجِزْيَةُ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
3163 . حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: دَعَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الأَنْصَارَ لِيَكْتُبَ لَهُمْ بِالْبَحْرَيْنِ، فَقَالُوا: لاَ وَاللَّهِ حَتَّى تَكْتُبَ لِإِخْوَانِنَا مِنْ قُرَيْشٍ بِمِثْلِهَا، فَقَالَ: «ذَاكَ لَهُمْ مَا شَاءَ اللَّهُ عَلَى ذَلِكَ»، يَقُولُونَ لَهُ، قَالَ: «فَإِنَّكُمْ سَتَرَوْنَ بَعْدِي أَثَرَةً، فَاصْبِرُوا حَتَّى تَلْقَوْنِي عَلَى الحَوْضِ»
صحیح بخاری:
کتاب: جزیہ وغیرہ کے بیان میں
باب : آنحضرت ﷺ کا بحرین سے ( مجاہدین کو کچھ معاش ) دینا اور بحرین کی آمدنی اور جزیہ میں سے کسی کو کچھ دینے کا وعدہ کرنا اس کا بیان اور اس کا کہ جو مال کافروں سے بن لڑے ہاتھ آئے یا جزیہ وہ کن لوگوں کو تقسیم کیا جائے
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
3163. حضرت انسؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے انصار کو بلایاتاکہ بحرین کا علاقہ ان کے لیے لکھ دیں لیکن انھوں نے عرض کیا: اللہ کی قسم! ایسا نہیں ہوسکتا جب تک آپ اسی قددر جاگیریں ہمارے قریشی بھائیوں کے لیے نہ لکھ دیں۔ آپ نے فرمایا: ’’یہ تو ان کے لیے اس وقت ہوگا جب اللہ چاہے گا۔‘‘ بہرحال وہ (انصار) آپ سے یہ عرض کرتے رہے۔ آخر کار آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تم میرے بعد ترجیحات کو دیکھو گے (تم پر دوسروں کو ترجیح دی جائے گی) لیکن صبر کرنا حتیٰ کہ حوض کوثر پر (قیامت کے دن) مجھ سے ملاقات کرو۔‘‘