باب : اگر کسی ذمی نے کسی پر جادو کر دیا تو کیا اسے معاف کیا جا سکتا ہے؟
)
Sahi-Bukhari:
Jizyah and Mawaada'ah
(Chapter: If a Dhimmi practises magic, can he be excused?)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
ابن وہب نے بیان کیا ، انہیں یونس نے خبر دی کہ ابن شہابسے کسی نے پوچھا ، کیا اگر کسی ذمی نے کسی پر جادو کردیا تو اسے قتل کر دیا جائے ؟ انہوں نے بیان کیا کہ یہ حدیث ہم تک پہنچی ہے کہ رسول اللہ ﷺ پر جادو کیا گیا تھا ۔ لیکن آنحضرتﷺنے اس کی وجہ سے جادو کرنے والے کو قتل نہیں کروایا تھا اور آپ پر جادو کرنے والا اہل کتاب میں سے تھا ۔ظاہراً ابن شہاب کی دلیل پوری نہیں ہوتی، کیوں کہ آنحضرت ﷺ اپنی ذات کے لیے کسی سے بدلہ نہیں لیتے تھے۔ دوسرے اس کے جادو سے آپ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا تھا، صرف ذرا تخیل پیدا ہوگیا تھا، کہ آپ کوئی کام نہ کرتے اور خیال آتا کہ کرچکے ہیں۔ اللہ نے اس کی بھی خبردے کر یہ آفت آپ کے اوپر سے دور کردی، آپ نے اس جادوگر کو قتل نہیں کرایا، بلکہ معاف کردیا۔ اسی سے باب کا مضمون ثابت ہوتا ہے۔
3175.
حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ پر جادو کہا گیا یہاں تک آپ کو خیال گزرتا کہ میں نے فلاں کام کرلیا ہے، حالانکہ آپ نے وہ کام نہیں کیا ہوتا تھا۔
تشریح:
اس حدیث میں اگرچہ جادوگر کے متعلق کوئی حکم بیان نہیں ہوا، تاہم یہ حدیث سابق کا نتیجہ اور تکملہ ہے۔ گزشتہ حدیث میں اس کی پوری پوری وضاحت ہے۔
ابن وہب نے بیان کیا ، انہیں یونس نے خبر دی کہ ابن شہابسے کسی نے پوچھا ، کیا اگر کسی ذمی نے کسی پر جادو کردیا تو اسے قتل کر دیا جائے ؟ انہوں نے بیان کیا کہ یہ حدیث ہم تک پہنچی ہے کہ رسول اللہ ﷺ پر جادو کیا گیا تھا ۔ لیکن آنحضرتﷺنے اس کی وجہ سے جادو کرنے والے کو قتل نہیں کروایا تھا اور آپ پر جادو کرنے والا اہل کتاب میں سے تھا ۔ظاہراً ابن شہاب کی دلیل پوری نہیں ہوتی، کیوں کہ آنحضرت ﷺ اپنی ذات کے لیے کسی سے بدلہ نہیں لیتے تھے۔ دوسرے اس کے جادو سے آپ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا تھا، صرف ذرا تخیل پیدا ہوگیا تھا، کہ آپ کوئی کام نہ کرتے اور خیال آتا کہ کرچکے ہیں۔ اللہ نے اس کی بھی خبردے کر یہ آفت آپ کے اوپر سے دور کردی، آپ نے اس جادوگر کو قتل نہیں کرایا، بلکہ معاف کردیا۔ اسی سے باب کا مضمون ثابت ہوتا ہے۔
حدیث ترجمہ:
حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ پر جادو کہا گیا یہاں تک آپ کو خیال گزرتا کہ میں نے فلاں کام کرلیا ہے، حالانکہ آپ نے وہ کام نہیں کیا ہوتا تھا۔
حدیث حاشیہ:
اس حدیث میں اگرچہ جادوگر کے متعلق کوئی حکم بیان نہیں ہوا، تاہم یہ حدیث سابق کا نتیجہ اور تکملہ ہے۔ گزشتہ حدیث میں اس کی پوری پوری وضاحت ہے۔
ترجمۃ الباب:
ابن شہاب سے کسی نے پوچھا کہ اگر کوئی ذمی کسی پر جادو کرے تو اس پاداش میں اسے قتل کردیا جائے؟انھوں نے بتایا کہ ہم یہ حدیث پہنچی ہے کہ رسول اللہ ﷺپر جادو کیاگیا تھا تو آپ نے جادو کرنے والے کو قتل نہیں کیا جبکہ آپ پر جادو کرنے والا اہل کتاب سے تھا۔
حدیث ترجمہ:
مجھ سے محمد بن مثنیٰ نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ نے بیان کیا، کہا ہم سے ہشام نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے میرے باپ نے بیان کیا اور ان سے عائشہ ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ پر جادو کر دیا گیا تھا۔ تو بعض دفعہ ایسا ہوتا کہ آپ سمجھتے کہ میں نے فلاں کام کر لیا ہے۔ حالانکہ آپ نے وہ کام نہ کیا ہوتا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Aisha (RA): Once the Prophet (ﷺ) was bewitched so that he began to imagine that he had done a thing which in fact he had not done