باب : دغابازی کرنے والے پر گناہ خواہ وہ کسی نیک آدمی کے ساتھ ہو یا بے عمل کے ساتھ
)
Sahi-Bukhari:
Jizyah and Mawaada'ah
(Chapter: The sin of a betrayer)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
3186.
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ اور حضر ت انس ؓ سے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’قیامت کے دن ہر غدار کے لیے ایک جھنڈا ہوگا۔‘‘ ان راویوں میں سے ایک کا بیان ہے: ’’وہ جھنڈا نصب کیا جائے گا۔‘‘ اور دوسرے کا بیان ہے: ’’وہ قیامت کے دن دکھایا جائے گا جس سے دغا باز کی شناخت ہوگی۔‘‘
اس عنوان میں عموم ہے کہ خواہ غداری کوئی نیکوکار بدکار سے کرے یا کوئی بدکار کسی نیکوکار سے بدکار سے کرے غداری ہر صورت میں ناجائز ہے۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے قبل ازیں غداری کے جرم کی برائی بیان کرنے کے لیے چند عنوان قائم کیے تھے چونکہ گناہ کی نوعیت مختلف ہے۔ اس لیے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے نوعیت کے اختلاف کو واضح کرنے کے لیے مذکورہ عنوان قائم کیا ہے۔
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ اور حضر ت انس ؓ سے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’قیامت کے دن ہر غدار کے لیے ایک جھنڈا ہوگا۔‘‘ ان راویوں میں سے ایک کا بیان ہے: ’’وہ جھنڈا نصب کیا جائے گا۔‘‘ اور دوسرے کا بیان ہے: ’’وہ قیامت کے دن دکھایا جائے گا جس سے دغا باز کی شناخت ہوگی۔‘‘
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے ابوالولید نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے سلیمان اعمش نے، ان سے ابووائل نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود ؓ نے اور ثابت نے انس ؓ سے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا، قیامت کے دن ہر دغا باز کے لیے ایک جھنڈا ہوگا، ان میں سے ایک صاحب نے بیان کیا کہ وہ جھنڈا (اس کے پیچھے) گاڑ دیا جائے گا اور دوسرے صاحب نے بیان کیا کہ اسے قیامت کے دن سب دیکھیں گے، اس کے ذریعہ اسے پہچانا جائے گا۔
حدیث حاشیہ:
ایک روایت میں ہے کہ یہ جھنڈا اس کی مقعد پر لگایا جائے گا۔ غرض یہ ہے کہ اس کی دغابازی سے تمام اہل محشر مطلع ہوں گے۔ اور نفرین کریں گے۔ اللہ پاک ہر مسلمان کو ایسی بری عادتوں سے بچائے۔ آمین۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Anas (RA): The Prophet (ﷺ) said, ''Every betrayer will have a flag on the Day of Resurrection" One of the two sub-narrators said that the flag would be fixed, and the other said that it would be shown on the Day of Resurrection, so that the betrayer might be recognized by it.