باب: حائضہ عورت کے ساتھ سونا جب کہ وہ حیض کے کپڑوں میں ہو۔
)
Sahi-Bukhari:
Menstrual Periods
(Chapter: Sleeping with a menstruating woman (one's wife) while she is wearing her clothes (that are worn during menses))
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
322.
حضرت ام سلمہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میں نبی ﷺ کے ساتھ چادر میں لیٹی ہوئی تھی کہ مجھے حیض آ گیا۔ میں آہستہ سے اٹھی اور اس چادر سے نکل آئی۔ پھر میں نے اپنے حیض کے کپڑے لیے اور انھیں پہن لیا۔ مجھ سے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا تمہیں حیض آ گیا ہے؟‘‘ میں نے عرض کیا: جی ہاں! تو آپ نے مجھے بلا لیا اور اپنے ساتھ چادر میں لے لیا۔ زینب نے کہا: حضرت ام سلمہ ؓ نے یہ بھی بیان کیا کہ نبی ﷺ روزے کی حالت میں ہوتے تھے اور اسی حالت مین ان کا بوسہ لے لیتے تھے، نیز میں اور نبی ﷺ ایک ہی برتن میں غسل جنابت کرتے تھے۔
تشریح:
1۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:﴿وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ ۖ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ ۖ وَلَا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّىٰ يَطْهُرْنَ ۖ﴾’’اور (اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم )لوگ آپ سے حیض کے متعلق دریافت کرتے ہیں آپ کہہ دیں کہ وہ گندا اور نقصان دہ (خون)ہوتا ہے اس لیے حالت حیض میں اپنی عورتوں سے الگ رہو اور جب تک وہ پاک نہ ہوجائیں ان کے قریب نہ جاؤ۔‘‘ (البقرة 2/222) قرآن کریم کی اس ظاہر نص سے عورتوں سے بحالت حیض اعتزال (علیحدگی) اور عدم قرب کا حکم ہے تو پھر اس حالت میں ان کے ساتھ لیٹنے کا جواز کیونکر ہو سکتا ہے؟ اس کا جواب یہ ہے کہ شرعی احکام کے اثبات کے لیے اکیلا قرآن کافی نہیں جب تک صاحب قرآن کے فرمودات کو اس کے ساتھ نہ ملایا جائے۔ صرف قرآن سے شرعی احکام معلوم کرنا ایک سنگین غلطی ہے۔ اس سلسلے میں صرف ظاہر نص قران پر انحصار نہیں کیا جا سکتا، احادیث سے پتہ چلتا ہے کہ اعتزال اور عدم قربت کا مفہوم کیا ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے آیت کے مفہوم کو بایں الفاظ متعین فرمایا: ’’حائضہ عورت کو گھر میں رہنے دو جماع کے علاوہ تمھیں ہر چیز کی اجازت ہے‘‘(سنن أبي داود، النکاح، حدیث:2165) مذکورہ حدیث اُم سلمہ ؓ نے اس کی مزید وضاحت فرمادی کہ حائضہ عورت کے ساتھ اٹھنے بیٹھنے کھانے پینے اس کے ساتھ لیٹنے الغرض جماع کے علاوہ دیگر ہر قسم کے امور استمتاع کی اجازت ہے۔ اس کی مکمل وضاحت پہلے ہو چکی ہے۔
حضرت ام سلمہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میں نبی ﷺ کے ساتھ چادر میں لیٹی ہوئی تھی کہ مجھے حیض آ گیا۔ میں آہستہ سے اٹھی اور اس چادر سے نکل آئی۔ پھر میں نے اپنے حیض کے کپڑے لیے اور انھیں پہن لیا۔ مجھ سے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا تمہیں حیض آ گیا ہے؟‘‘ میں نے عرض کیا: جی ہاں! تو آپ نے مجھے بلا لیا اور اپنے ساتھ چادر میں لے لیا۔ زینب نے کہا: حضرت ام سلمہ ؓ نے یہ بھی بیان کیا کہ نبی ﷺ روزے کی حالت میں ہوتے تھے اور اسی حالت مین ان کا بوسہ لے لیتے تھے، نیز میں اور نبی ﷺ ایک ہی برتن میں غسل جنابت کرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
1۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:﴿وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ ۖ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ ۖ وَلَا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّىٰ يَطْهُرْنَ ۖ﴾’’اور (اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم )لوگ آپ سے حیض کے متعلق دریافت کرتے ہیں آپ کہہ دیں کہ وہ گندا اور نقصان دہ (خون)ہوتا ہے اس لیے حالت حیض میں اپنی عورتوں سے الگ رہو اور جب تک وہ پاک نہ ہوجائیں ان کے قریب نہ جاؤ۔‘‘ (البقرة 2/222) قرآن کریم کی اس ظاہر نص سے عورتوں سے بحالت حیض اعتزال (علیحدگی) اور عدم قرب کا حکم ہے تو پھر اس حالت میں ان کے ساتھ لیٹنے کا جواز کیونکر ہو سکتا ہے؟ اس کا جواب یہ ہے کہ شرعی احکام کے اثبات کے لیے اکیلا قرآن کافی نہیں جب تک صاحب قرآن کے فرمودات کو اس کے ساتھ نہ ملایا جائے۔ صرف قرآن سے شرعی احکام معلوم کرنا ایک سنگین غلطی ہے۔ اس سلسلے میں صرف ظاہر نص قران پر انحصار نہیں کیا جا سکتا، احادیث سے پتہ چلتا ہے کہ اعتزال اور عدم قربت کا مفہوم کیا ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے آیت کے مفہوم کو بایں الفاظ متعین فرمایا: ’’حائضہ عورت کو گھر میں رہنے دو جماع کے علاوہ تمھیں ہر چیز کی اجازت ہے‘‘(سنن أبي داود، النکاح، حدیث:2165) مذکورہ حدیث اُم سلمہ ؓ نے اس کی مزید وضاحت فرمادی کہ حائضہ عورت کے ساتھ اٹھنے بیٹھنے کھانے پینے اس کے ساتھ لیٹنے الغرض جماع کے علاوہ دیگر ہر قسم کے امور استمتاع کی اجازت ہے۔ اس کی مکمل وضاحت پہلے ہو چکی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے سعد بن حفص نے بیان کیا، انھوں نے کہا ہم سے شیبان نحوی نے بیان کیا، انھوں نے یحییٰ بن ابی کثیر سے، انھوں نے ابوسلمہ سے، انھوں نے زینب بنت ابی سلمہ سے، انھوں نے بیان کیا کہ ام سلمہ ؓ نے فرمایا کہ میں نبی کریم ﷺ کے ساتھ چادر میں لیٹی ہوئی تھی کہ مجھے حیض آ گیا، اس لیے میں چپکے سے نکل آئی اور اپنے حیض کے کپڑے پہن لیے۔ رسول کریم ﷺ نے فرمایا، کیا تمہیں حیض آ گیا ہے؟ میں نے کہا جی ہاں۔ پھر مجھے آپ نے بلا لیا اور اپنے ساتھ چادر میں داخل کر لیا۔ زینب نے کہا کہ مجھ سے ام سلمہ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ روزے سے ہوتے اور اسی حالت میں ان کا بوسہ لیتے۔ اور میں نے اور نبی کریم ﷺ نے ایک ہی برتن میں جنابت کا غسل کیا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Zainab bint Abi Salama (RA): Um-Salama said, "I got my menses while I was lying with the Prophet (ﷺ) under a woolen sheet. So I slipped away, took the clothes for menses and put them on. Allah's Apostle (ﷺ) said, 'Have you got your menses?' I replied, 'Yes.' Then he called me and took me with him under the woolen sheet." Um Salama further said, "The Prophet (ﷺ) used to kiss me while he was fasting. The Prophet (ﷺ) and I used to take the bath of Janaba from a single pot."