Sahi-Bukhari:
Prophets
(Chapter: What has been said about Bani Israel)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
3456.
حضرت ابو سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’یقیناً تم (مسلمان بھی) اپنے سے پہلے لوگوں کی بالشت بالشت اور ہاتھ ہاتھ (قدم بقدم) پیروی کرو گے۔ اگر وہ کسی سانڈے کے بل میں داخل ہوئے ہوں گے تو تم بھی اس میں گھس جاؤ گے۔‘‘ ہم نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ! پہلے لوگوں سے مراد یہود و نصاریٰ ہیں؟ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اور کون ہو سکتےہیں؟‘‘
تشریح:
افسوس کہ دورحاضر کے مسلمان اس حدیث کے مصداق اندھا دھند یہود ونصاریٰ کی پیروی کرنے میں فکر محسوس کرتے ہیں۔ ملکی سطح پر ہمارے ہاں انگریز کا قانون رائج ہے اگرچہ اس پر اسلامی ہونے کا لیبل لگا دیاگیا ہے۔ ہم لو گ لباس، اخلاق اور عادات میں یہودیوں اور عیسائیوں کی تقلید کرتے ہیں۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3323
٧
ترقيم دار طوق النّجاة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار طوق النجاۃ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3456
٨
ترقيم فؤاد عبد الباقي (دار السلام)
ترقیم فواد عبد الباقی (دار السلام)
3456
١٠
ترقيم فؤاد عبد الباقي (داود راز)
ترقیم فواد عبد الباقی (داؤد راز)
3456
تمہید کتاب
ان کے علاوہ باقی سات کا ذکر دیگر مقامات پر ہے۔ ان میں سے پہلے حضرت آدم علیہ السلام اور آخری خاتم الانبیاء حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔اللہ تعالیٰ کے نزدیک تمام انبیائے کرام علیہ السلام نرگزیدہ پسندیدہ اور خلاصہ کائنات ہیں لیکن یہودی عقیدہ رکھتے ہیں کہ حضرات انبیاء علیہ السلام گناہوں اور غلطیوں سے معصوم نہیں بلکہ انھوں نے انبیاء علیہ السلام کے لیے منکرات مثلاً:"زنا شراب نوشی اور عورتوں کو ان کے خاوندوں سے چھین لینے کے ارتکاب کو ممکن قراردیا ہے۔ اس کے متعلق یہودی اپنے ہاں موجودہ تورات پر اعتماد کرتے ہیں چنانچہ نوح علیہ السلام کے متعلق بائیل میں ہے نوح کاشتکاری کرنے لگا اور اس نے انگور کا ایک باغ لگایا اس نے مے نوشی کی اور اسے نشہ آیا تو وہ اپنے ڈیرےمیں برہنہ ہو گیا۔(پیدائش باب 9۔آیت:20۔21)حضرت لوط کے متعلق لکھا ہے۔ لوط کی دونوں بیٹیاں اپنے باپ سے حاملہ ہوئیں ۔بڑی کے ہاں ایک بیٹا ہوا اور چھوٹی نے بھی ایک بیٹے کو جنم دیا۔(پیدائش باب 9۔آیت36)حضرت داؤد علیہ السلام کے متعلق لکھا ہے: ان کی نظر ایک نہاتی ہوئی پڑوسن پر پڑی تو وہ اس پر فریفۃ ہو گئے اور اسے بلا کر اس سے بدکاری کی۔ وہ اس سے حاملہ ہوگئی پھر انھوں نے کوشش کی کہ یہ حمل اس کے خاوند کے ذمے لگ جائے۔بلآخر انھوں نے اس کے خاوند کو جنگ میں بھیج کر مرواڈالا اور عورت سے شادی رچالی۔۔(سموئیل باب 11۔آیت 1۔6)حضرت سلیمان علیہ السلام کے متعلق بائبل میں ہے۔ جب سلیمان بڈھا ہو گیا تو اس کی بیویوں نے اس کے دل کو غیرمعبودوں کی طرف مائل کردیا اور اس کا دل اپنے خدا کے ساتھ کامل نہ رہا جیسا کہ اس کے باپ داؤد کا تھا۔(بائبل کتاب سلاطین باب 11۔آیت۔4)امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے جب حضرات انبیاء علیہ السلام کے متعلق یہودیوں کی بکواس کو ملاحظہ کیا تو کتاب الانبیاء میں قرآنی آیات اور احادیث سے مزین ان کی سیرت واخلاق کو مرتب کیا۔ اس گلدستے کی تشکیل میں دو سونواحادیث ذکر کی ہیں آپ نے صحیح احادیث کی روشنی میں تقریباً بیس انبیائے کرام علیہ السلام کے حالات وواقعات اور اخلاق و کردار کو بیان کیا ہے۔ضمنی طور پر حضرت مریم علیہ السلام ،ذوالقرنین ، حضرت لقمان،اصحاب کہف اور اصحاب غار کا ذکر بھی کیا ہےان کے علاوہ بنی اسرائیل کے حالات بیان کرتے ہوئے یاجوج اور ماجوج سے متعلق ذکر کی ہیں۔الغرض امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے مؤرخین کی طرح تاریخی معلومات فراہم کرتے ہوئے نرمی اور تساہل سے کام نہیں کیا بلکہ سیرت انبیاء مرتب کرتے ہوئےراویوں کی عدالت و ثقاہت کے معیار کو قائم رکھا ہے۔ یہ بھی واضح رہے کہ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ جس طرح فقہی مسائل میں مجتہد ہیں اسی طرح تاریخی حقائق بیان کرنے میں منصب اجتہاد پر فائز نظر آتے ہیں۔ اس سلسلے میں مؤرخین کی پروانہیں کرتے۔ بہر حال امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے ان احادیث پر چون (54)کے قریب چھوٹے چھوٹے عنوان قائم کرکے حضرات انبیاء علیہ السلام کے متعلق متعدد واقعات وحقائق سے پردہ اٹھایا ہے۔ ان احادیث میں ایک سو ستائیس مکرراور بیاسی احادیث خالص ہیں۔مرفوع احادیث کے علاوہ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین اور تابعین عظام سے تقریباً چھیاسی آثار بھی مروی ہیں۔دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اس وافر اور مستند خزانے سے فیض یاب ہونے کی توفیق دے اور ان پاکیزہ لوگوں کی سیرت کے مطابق اپنے اخلاق وکردار کو ڈھا لنے کی ہمت عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین۔
حضرت ابو سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’یقیناً تم (مسلمان بھی) اپنے سے پہلے لوگوں کی بالشت بالشت اور ہاتھ ہاتھ (قدم بقدم) پیروی کرو گے۔ اگر وہ کسی سانڈے کے بل میں داخل ہوئے ہوں گے تو تم بھی اس میں گھس جاؤ گے۔‘‘ ہم نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ! پہلے لوگوں سے مراد یہود و نصاریٰ ہیں؟ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اور کون ہو سکتےہیں؟‘‘
حدیث حاشیہ:
افسوس کہ دورحاضر کے مسلمان اس حدیث کے مصداق اندھا دھند یہود ونصاریٰ کی پیروی کرنے میں فکر محسوس کرتے ہیں۔ ملکی سطح پر ہمارے ہاں انگریز کا قانون رائج ہے اگرچہ اس پر اسلامی ہونے کا لیبل لگا دیاگیا ہے۔ ہم لو گ لباس، اخلاق اور عادات میں یہودیوں اور عیسائیوں کی تقلید کرتے ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے سعید بن ابی مریم نےبیان کیا، کہا ہم سے ابوغسان نےبیان کیا، کہا کہ مجھ سے زید بن اسلم نےبیان کیا، ان سے عطاء بن یسار نے اور ان سے حضرت ابوسعید نےکہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا تم لوگ پہلی امتوں کےطریقوں کےقدم بقدم پیروی کروگے یہاں تک کہ اگر وہ لوگ کسی ساہنہ کےسوراخ میں داخل ہوئے ہوں گے توتم اس میں داخل ہوگے۔ ہم نےپوچھا یارسول اللہ ﷺ! کیا آپ کی مراد پہلی امتوں سےیہود و نصاریٰ ہیں؟ آپ نےفرمایا پھر کون ہوسکتا ہے؟
حدیث حاشیہ:
آپ کا مطلب یہ تھاکہ تم اندھا دھند یہود و نصاریٰ کی تقلید کرنےلگو گے، فکر اور تامل کا مادہ تم سےنکل جائے گا۔ ہمارے زمانےمیں مسلمان ایسے ہی ااندھے بن گئے ہیں، یہود و نصاری نےجس طرح دین کا برباد کیا ان سےبھی بڑھ کرمسلمانوں نےبدعات ایجاد کرکے اسلام کاحلیہ مسخ کردیا ہے، قبر پرستی ،امام پرستی مسلمانوں کاشعار بن گئی ہیں۔ ان میں اس قدر فرقے پیدا ہوگئے کہ یہود و نصاریٰ سے آگے ان کاقدم ہے، شیعہ اورسنی ناموں سےجو تفریق ہوئی وہ تفریق درتفریق ہوتےہوئے سینگڑوں فرقوں تک نوبت پہنج چکی ہے، کتاب وسنت کاصرف نام باقی رہ گیا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Said (RA): The Prophet (ﷺ) said, "You will follow the wrong ways, of your predecessors so completely and literally that if they should go into the hole of a mastigure, you too will go there." We said, "O Allah's Apostle (ﷺ) ! Do you mean the Jews and the Christians?" He replied, "Whom else?" (Meaning, of course, the Jews and the Christians.)