قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل

‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ مَنَاقِبِ الحَسَنِ وَالحُسَيْنِ ؓ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: قَالَ نَافِعُ بْنُ جُبَيْرٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: عَانَقَ النَّبِيُّ ﷺالحَسَنَ

3748. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنِي حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أُتِيَ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ زِيَادٍ بِرَأْسِ الْحُسَيْنِ عَلَيْهِ السَّلَام فَجُعِلَ فِي طَسْتٍ فَجَعَلَ يَنْكُتُ وَقَالَ فِي حُسْنِهِ شَيْئًا فَقَالَ أَنَسٌ كَانَ أَشْبَهَهُمْ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَانَ مَخْضُوبًا بِالْوَسْمَةِ

صحیح بخاری:

کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت

تمہید کتاب (

باب: حضرت حسن اور حسین ؓ کے فضائل کا بیان

)
تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

اور نبی کریم ﷺنے فرمایا تھا کہ جنت میں اپنے آگے میں نے تمہارے قدموں کی چاپ سنی تھی ۔ رسول کریم ﷺکے مشہور مؤذن ہیں جن کے حالات بڑی تفصیل چاہتے ہیں، اسلام لانے پر اہل مکہ نے ان کو بہت ہی ستایا تھا، خود امیہ بن خلف اپنے ہاتھ سے ان کو انتہائی اذیت دیتا تھا، خدا کی شان کہ جنگ بدر میں یہ ملعون حضرت بلال ؓ ہی کی تلوار سے داخل جہنم ہوا۔ اصلاً یہ حبشی تھے 20 ھ میں دمشق میں ان کا انتقال ہوا۔ؓو ارضاہ

3748.

حضرت انس  ؓ سے روایت ہے، کہ والی کوفہ عبیداللہ بن زیاد کے پاس حضرت حسین  ؓ  کا سر مبارک لایا گیا جس کو ایک طشت میں رکھا گیا تھا تو وہ بدبخت اس پر لکڑی مارنے لگا اور آپ کی خوبصورتی کے متعلق بھی کچھ کہا۔ حضرت انس  ؓ  نے اس وقت فرمایا: یہ تو ان (اہل بیت میں)سب سے زیادہ رسول اللہ ﷺ کے ہم شکل تھے۔ حضرت حسین  ؓ  نے وسمہ کا خضاب استعمال کر رکھاتھا۔