باب: نبی کریم ﷺ کا دعا کرنا کہ ( اے اللہ ! ) انصار اور مہاجرین پر اپنا کرم فرما
)
Sahi-Bukhari:
Merits of the Helpers in Madinah (Ansaar)
(Chapter: “O Allah! Improve and make right the state of the Ansar and the Muhajirun)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
3797.
حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے جبکہ ہم خندق کھودنے میں مصروف تھے اور اپنے کندھوں پر مٹی اٹھا رہے تھے۔ اس وقت رسول اللہ ﷺ نے یہ دعا فرمائی: ’’اے اللہ! آخرت کی زندگی کے علاوہ کوئی حقیقی زندگی نہیں۔ اے اللہ! تو انصار اور مہاجرین کی مغفرت فرما۔‘‘
تشریح:
1۔ یہ غزوہ خندق کا واقعہ ہے جب قبائل مدینہ ٹوٹ پڑے تھے اندرون شہر کی حفاظت کے لیے خندق کھودی گئی۔ اس خندق کھودنے میں انصار اور مہاجرین نے حصہ لیا۔ اس وقت رسول اللہ ﷺ نے انصار اور مہاجرین کے لیے ڈھیروں دعائیں کیں۔ 2ان تین روایات میں رسول اللہﷺ کے مختلف الفاظ بیان ہوئے ہیں۔ آپ نے مختلف مواقع پر مختلف دعائیں فرمائیں، چنانچہ کبھی فرمایا: ’’انھیں بخش دے۔‘‘ کبھی ان کی اصلاح کے لیے دعا فرمائی اور کبھی ان پر رحم و کرم کرنے کی دعا کی۔ اللہ تعالیٰ نے ان تمام دعاؤں کو شرف قبولیت سے نوازا۔ (فتح الباري:150/7)
حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے جبکہ ہم خندق کھودنے میں مصروف تھے اور اپنے کندھوں پر مٹی اٹھا رہے تھے۔ اس وقت رسول اللہ ﷺ نے یہ دعا فرمائی: ’’اے اللہ! آخرت کی زندگی کے علاوہ کوئی حقیقی زندگی نہیں۔ اے اللہ! تو انصار اور مہاجرین کی مغفرت فرما۔‘‘
حدیث حاشیہ:
1۔ یہ غزوہ خندق کا واقعہ ہے جب قبائل مدینہ ٹوٹ پڑے تھے اندرون شہر کی حفاظت کے لیے خندق کھودی گئی۔ اس خندق کھودنے میں انصار اور مہاجرین نے حصہ لیا۔ اس وقت رسول اللہ ﷺ نے انصار اور مہاجرین کے لیے ڈھیروں دعائیں کیں۔ 2ان تین روایات میں رسول اللہﷺ کے مختلف الفاظ بیان ہوئے ہیں۔ آپ نے مختلف مواقع پر مختلف دعائیں فرمائیں، چنانچہ کبھی فرمایا: ’’انھیں بخش دے۔‘‘ کبھی ان کی اصلاح کے لیے دعا فرمائی اور کبھی ان پر رحم و کرم کرنے کی دعا کی۔ اللہ تعالیٰ نے ان تمام دعاؤں کو شرف قبولیت سے نوازا۔ (فتح الباري:150/7)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
مجھ سے محمد بن عبید اللہ نے بیان کیا، کہاہم سے ابن حازم نے بیان کیا، ان سے ان کے والد نے اور ان سے حضرت سہل ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے تو ہم خندق کھود رہے تھے اور اپنے کندھوں پر مٹی اٹھا رہے تھے۔ اس وقت آپ نے یہ دعا فرمائی: ’’اے اللہ ! آخرت کی زندگی کے سوا اور کوئی زندگی حقیقی زندگی نہیں، پس انصار اور مہاجرین کی تو مغفرت فرما۔‘‘
حدیث حاشیہ:
یہ جنگ احزاب کا واقعہ ہے جس میں مسلمانوں نے کفار عرب کے لشکروں کی جو تعداد میں بہت تھے، اندرون شہر سے مدافعت کی تھی اور شہر کی حفاظت کے لیے اطراف شہر میں خندق کھودی گئی تھی، اسی لیے اسے جنگ خندق بھی کہا گیا ہے، تفصیلی بیان آگے آئے گا، اس میں انصار اور مہاجرین کی فضیلت ہے اور یہی ترجمۃ الباب ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Sahl (RA): Allah's Apostle (ﷺ) came to us while we were digging the trench and carrying out the earth on our backs. Allah's Apostle (ﷺ) then said, "O Allah ! There is no life except the life of the Hereafter, so please forgive the Emigrants and the Ansar."