باب: اسید بن حضیر اور عباد بن بشرؓ کی فضیلت کا بیان
)
Sahi-Bukhari:
Merits of the Helpers in Madinah (Ansaar)
(Chapter: The merits of Usaid and ‘Abbad رضي الله عنهما)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
3805.
حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کی مجلس سے دو شخص اندھیری رات میں روانہ ہوئے تو دیکھتے ہیں کہ ایک غیبی نور ان کے آگے آگے چل رہا ہے۔ پھر جب وہ جدا ہوئے تو ان کے ساتھ ساتھ وہ نور بھی تقسیم ہو گیا۔ ایک دوسری سند سے حضرت انس ؓ ہی سے مروی ہے کہ یہ دونوں اسید بن حضیر اور ایک انصاری آدمی تھے۔ حضرت انس ؓ ہی کی ایک دوسری روایت میں ہے کہ اسید بن حضیر اور عباد بن بشر ؓ نبی ﷺ کے پاس تھے۔
تشریح:
1۔ پہلی حدیث میں دوشخصیتوں کی تعین کے متعلق سکوت ہے جبکہ معمر کی روایت سے معلوم ہوا کہ حضرت اسید بن حضیر ؓ ان میں سے ایک ہیں اور حماد کی روایت سے پتہ چلا کہ دوسرے حضرت عباد بن بشر ؓ ہیں۔ اسماعیلی کی بیان کردہ حدیث میں ہے کہ جب یہ دونوں حضرات رسول اللہ ﷺ کے پاس سے رخصت ہوئے تو دونوں کے پاس لاٹھیاں تھیں۔ اندھیری رات میں ایک لاٹھی روشن ہوگئی۔ جب آگے راستہ تبدیل ہواتو تو دوسرے کی لاٹھی بھی جگمگانے لگی۔ اسی طرح دونوں کی لاٹھیاں روشن ہوگئیں حتی کہ وہ اپنے اپنے گھر پہنچ گئے۔ 2۔اس حدیث سے ان دونوں حضرات کی فضیلت ثابت ہوتی ہے۔ (فتح الباري:159/7)
حضرت اسید بن حضیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سابقین اولین میں سے ہیں۔عقبہ کی رات انھیں نقیب مقرر کیا گیا تھا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے زید بن حارثہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ ان کابھائی چارہ قائم کیا۔ان کی وفات رجب 20 ہجری جون 641ء میں ہوئی۔حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے خود انھیں اٹھا کر قبر میں رکھا اور وہ جنت البقیع میں مدفون ہیں۔اسی طرح حضرت عباد بن بشر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی بہت جلیل القدر صحابی ہیں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ رات کے وقت ان کی قراءت سنی تو فرمایا:"اے اللہ! تو عبادپررحم فرما۔"( صحیح البخاری الشھادات حدیث 2655۔) انہوں نے کعب بن اشرف یہودی کو قتل کیا۔اکثر غزوات میں شرکت کی۔جنگ یمامہ میں شہید ہوئے۔شہادت کے وقت ان کی عمر صرف پینتالیس سال تھی۔۔۔ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ۔۔۔
حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کی مجلس سے دو شخص اندھیری رات میں روانہ ہوئے تو دیکھتے ہیں کہ ایک غیبی نور ان کے آگے آگے چل رہا ہے۔ پھر جب وہ جدا ہوئے تو ان کے ساتھ ساتھ وہ نور بھی تقسیم ہو گیا۔ ایک دوسری سند سے حضرت انس ؓ ہی سے مروی ہے کہ یہ دونوں اسید بن حضیر اور ایک انصاری آدمی تھے۔ حضرت انس ؓ ہی کی ایک دوسری روایت میں ہے کہ اسید بن حضیر اور عباد بن بشر ؓ نبی ﷺ کے پاس تھے۔
حدیث حاشیہ:
1۔ پہلی حدیث میں دوشخصیتوں کی تعین کے متعلق سکوت ہے جبکہ معمر کی روایت سے معلوم ہوا کہ حضرت اسید بن حضیر ؓ ان میں سے ایک ہیں اور حماد کی روایت سے پتہ چلا کہ دوسرے حضرت عباد بن بشر ؓ ہیں۔ اسماعیلی کی بیان کردہ حدیث میں ہے کہ جب یہ دونوں حضرات رسول اللہ ﷺ کے پاس سے رخصت ہوئے تو دونوں کے پاس لاٹھیاں تھیں۔ اندھیری رات میں ایک لاٹھی روشن ہوگئی۔ جب آگے راستہ تبدیل ہواتو تو دوسرے کی لاٹھی بھی جگمگانے لگی۔ اسی طرح دونوں کی لاٹھیاں روشن ہوگئیں حتی کہ وہ اپنے اپنے گھر پہنچ گئے۔ 2۔اس حدیث سے ان دونوں حضرات کی فضیلت ثابت ہوتی ہے۔ (فتح الباري:159/7)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے علی بن مسلم نے بیان کیا، کہا ہم سے حبان نے بیان کیا، کہا ہم سے ہمام نے بیان کیا، انہیں قتادہ نے خبردی اور انہیں حضرت انس ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ کی مجلس سے اٹھ کر دو صحابی ایک تاریک رات میں (اپنے گھر کی طرف) جانے لگے تو ایک غیبی نور ان کے آگے آگے چل رہاتھا، پھر جب وہ جدا ہوئے تو ان کے ساتھ ساتھ وہ نور بھی الگ الگ ہوگیا اور معمر نے ثابت سے بیان کیا اور ان سے حضرت انس ؓ نے کہ اسید بن حضیر ؓ اور ایک دوسرے انصاری صحابی (کے ساتھ یہ کرامت پیش آئی تھی) اور حماد نے بیان کیا، انہیں ثابت نے خبردی اور انہیں حضرت انس ؓ نے کہ اسید بن حضیر اور عباد بن بشر ؓ کے ساتھ یہ کرامت پیش آئی تھی۔ یہ نبی کریم ﷺ کے حوالہ سے نقل کیا ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Anas (RA): Two men left the Prophet (ﷺ) on a very dark night. Suddenly a light came in front of them, and when they separated, the light also separated along with them.