Sahi-Bukhari:
Merits of the Helpers in Madinah (Ansaar)
(Chapter: The virtues of Mu’adh bin Jabal رضي الله عنه)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
3806.
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے نبی ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: ’’چار آدمیوں سے قرآن مجید پڑھو: حضرت عبداللہ بن مسعود، سالم مولیٰ ابوحذیفہ، ابی بن کعب اور معاذ بن جبل سے۔‘‘
تشریح:
حضرت معاذ بن جبل ؓ قبیلہ خزرج سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کی کنیت ابوعبدالرحمان ہے۔ رسول اللہ ﷺنے انھیں یمن کی طرف امیر بناکر روانہ کیا۔ وہاں سے مدینہ واپس آئے۔ پھر شام کے علاقے میں چلے گئے۔ مجاہدانہ زندگی گزارتے ہوئے طاعون ِ عمواس میں ربیع الاول 18 ہجری بمطابق مارچ 639ء میں وفات پائی۔ رسول اللہ ﷺ نے ان کی تعریف فرمائی، نیز فرمایا: ’’حلال وحرام کو زیادہ جاننےوالے معاذ بن جبل ؓ ہیں۔‘‘ (جامع الترمذي، المناقب، حدیث:3790۔3791) حضرت عمر ؓنے ان کے متعلق فرمایا: جوشخص مسائل ِ دینیہ سے واقفیت حاصل کرنا چاہتا ہے وہ حضرت معاذ بن جبل ؓ کے حضور زانوئے تلمذ طےکرے۔ (فتح الباري:159/7)
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے نبی ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: ’’چار آدمیوں سے قرآن مجید پڑھو: حضرت عبداللہ بن مسعود، سالم مولیٰ ابوحذیفہ، ابی بن کعب اور معاذ بن جبل سے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
حضرت معاذ بن جبل ؓ قبیلہ خزرج سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کی کنیت ابوعبدالرحمان ہے۔ رسول اللہ ﷺنے انھیں یمن کی طرف امیر بناکر روانہ کیا۔ وہاں سے مدینہ واپس آئے۔ پھر شام کے علاقے میں چلے گئے۔ مجاہدانہ زندگی گزارتے ہوئے طاعون ِ عمواس میں ربیع الاول 18 ہجری بمطابق مارچ 639ء میں وفات پائی۔ رسول اللہ ﷺ نے ان کی تعریف فرمائی، نیز فرمایا: ’’حلال وحرام کو زیادہ جاننےوالے معاذ بن جبل ؓ ہیں۔‘‘ (جامع الترمذي، المناقب، حدیث:3790۔3791) حضرت عمر ؓنے ان کے متعلق فرمایا: جوشخص مسائل ِ دینیہ سے واقفیت حاصل کرنا چاہتا ہے وہ حضرت معاذ بن جبل ؓ کے حضور زانوئے تلمذ طےکرے۔ (فتح الباري:159/7)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے غندر نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے عمرو نے، ان سے ابراہیم نے، ان سے مسروق نے اور ان سے حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے سنا آپ نے فرمایا قرآن چار (حضرات صحابہ) عبداللہ بن مسعود ، ابوحذیفہ کے غلام سالم اور ابی بن کعب اور معاذ بن جبل ؓ سے سیکھو۔
حدیث حاشیہ:
آنحضرت ﷺکے عہد مبارک میں یہ حضرات قرآن مجید کے ماہرین خصوصی شمار کئے جاتے تھے، اس لیے آنحضرت ﷺ نے ان کو اساتذہ قرآن مجید کے حیثیت سے نامزد فرمایا، یہ جتنا بڑا شرف ہے اسے اہل ایمان ہی جان سکتے ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Abdullah bin 'Amr (RA) (RA): I heard the Prophet (ﷺ) saying, "Learn the recitation of Qur'an from four persons: Ibn Mas'ud (RA), Salim, the freed slave of Abu Hudhaifa, Ubai and Muadh bin Jabal."