Sahi-Bukhari:
Merits of the Helpers in Madinah (Ansaar)
(Chapter: The virtues of Zaid bin Thabit (رضي الله عنه))
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
3810.
حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں جن چار آدمیوں نے قرآن مجید یاد کیا تھا وہ سب انصاری تھے، حضرت ابی، حضرت معاذ بن جبل، حضرت ابوزید اور حضرت زید بن ثابت رضي اللہ عنھم۔ (قتادہ نے کہا:) میں نے حضرت انس ؓ سے پوچھا: ابوزید کون تھے؟ انہوں نے فرمایا: وہ میرے ایک چچا تھے۔
تشریح:
1۔ یہ حدیث ایک گزشتہ حدیث(3758) کے خلاف نہیں جس میں ذکر ہے کہ قرآن مجید چار آدمیوں سے پڑھو۔ وہاں ابوزید اور زید بن ثابت ؓ کی بجائے عبداللہ بن مسعود ؓ اور حضرت سالم کا ذکر ہے کیونکہ اس حدیث میں حضرت انس ؓ قبیلہ انصار کے متعلق بیان کررہے ہیں۔ ایک حدیث میں حضرت ابی ؓ کے بجائے حضرت ابوالدرداء ؓ کا نام ہے۔ (صحیح البخاري، فضائل القرآن، حدیث:5004) اس روایت میں ہے کہ حضرت قتادہ ؓ نے حضرت انس ؓ سے سوال کیا کہ رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں کس کس نےقرآن یا دکررکھا تھا توآپ نے مذکورہ جواب دیا۔ ایک روایت میں ہے کہ ابوزید ؓ جب فوت ہوئے تو ان کا کوئی اہل وعیال نہ تھا اور وہ بدر میں شریک ہوئے تھے۔ (صحیح البخاري، المغازي، حدیث:3996) حضرت انس ؓ کہتے ہیں کہ ان کے مرنے کے بعد ہم ان(کے چھوڑے ہوئے مال) کے وارث بنے تھے۔ (صحیح البخاري، فضائل القرآن، حدیث:5005) 2۔ بہرحال اس حدیث میں حضرت زید بن ثابت ؓ کی فضیلت کا ذکر ہے کہ وہ حافظ قرآن تھے۔
حضرت زید بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا تعلق قبیلہ خزرج سے تھا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں وحی لکھنے پر مامور فرمایا۔حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دورِ حکومت میں جمع قرآن کا فریضہ ادا کیا۔آپ کی وفات 45ہجری بمطابق 665ءہے۔
حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں جن چار آدمیوں نے قرآن مجید یاد کیا تھا وہ سب انصاری تھے، حضرت ابی، حضرت معاذ بن جبل، حضرت ابوزید اور حضرت زید بن ثابت رضي اللہ عنھم۔ (قتادہ نے کہا:) میں نے حضرت انس ؓ سے پوچھا: ابوزید کون تھے؟ انہوں نے فرمایا: وہ میرے ایک چچا تھے۔
حدیث حاشیہ:
1۔ یہ حدیث ایک گزشتہ حدیث(3758) کے خلاف نہیں جس میں ذکر ہے کہ قرآن مجید چار آدمیوں سے پڑھو۔ وہاں ابوزید اور زید بن ثابت ؓ کی بجائے عبداللہ بن مسعود ؓ اور حضرت سالم کا ذکر ہے کیونکہ اس حدیث میں حضرت انس ؓ قبیلہ انصار کے متعلق بیان کررہے ہیں۔ ایک حدیث میں حضرت ابی ؓ کے بجائے حضرت ابوالدرداء ؓ کا نام ہے۔ (صحیح البخاري، فضائل القرآن، حدیث:5004) اس روایت میں ہے کہ حضرت قتادہ ؓ نے حضرت انس ؓ سے سوال کیا کہ رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں کس کس نےقرآن یا دکررکھا تھا توآپ نے مذکورہ جواب دیا۔ ایک روایت میں ہے کہ ابوزید ؓ جب فوت ہوئے تو ان کا کوئی اہل وعیال نہ تھا اور وہ بدر میں شریک ہوئے تھے۔ (صحیح البخاري، المغازي، حدیث:3996) حضرت انس ؓ کہتے ہیں کہ ان کے مرنے کے بعد ہم ان(کے چھوڑے ہوئے مال) کے وارث بنے تھے۔ (صحیح البخاري، فضائل القرآن، حدیث:5005) 2۔ بہرحال اس حدیث میں حضرت زید بن ثابت ؓ کی فضیلت کا ذکر ہے کہ وہ حافظ قرآن تھے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے اور ان سے حضرت انس بن مالک ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ کے زمانے میں چار آدمی جن سب کا تعلق قبیلہ انصار سے تھا، قرآن مجید جمع کرنے والے تھے‘ ابی بن کعب، معاذ بن جبل، ابوزید اور زید بن ثابت ؓ، میں نے پوچھا: ابوزید کون ہیں؟ انہوں نے فرمایا کہ وہ میرے ایک چچا ہیں۔
حدیث حاشیہ:
حضرت زید بن ثابت کاتب وحی سے مشہور ہیں اور بڑا شرف ہے جو آپ کو حاصل ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Qatada (RA): Anas said, "The Qur'an was collected in the lifetime of the Prophet (ﷺ) by four (men), all of whom were from the Ansar: Ubai, Muadh bin Jabal, Abu Zaid and Zaid bin Thabit." I asked Anas, "Who is Abu Zaid?" He said, "One of my uncles."