باب: حضرت خدیجہ ؓ سے نبی کریم ﷺکی شادی اور ان کی فضیلت کا بیان
)
Sahi-Bukhari:
Merits of the Helpers in Madinah (Ansaar)
(Chapter: The marriage of the Prophet (saws) with Khadija رضي الله عنها and her superiority)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
3817.
حضرت عائشہ ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے حضرت خدیجہ ؓ کا بکثرت ذکر کرنے کی وجہ سے کسی عورت پر اتنی غیرت نہیں کی جتنی حضرت خدیجہ ؓ پر کی۔ آپ ﷺ نے خدیجہ ؓ کی وفات کے تین سال بعد مجھ سے نکاح کیا۔ اللہ تعالٰی نے آپ کو حکم دیا تھا یا حضرت جبریل ؑ کے ذریعے سے آپ کو پیغام دیا تھا کہ آپ انہیں جنت میں موتی سے تیار شدہ محل کی خوشخبری دے دیں۔
حضرت خدیجہ بنت خویلد رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نکاح کیا تو ان کی عمر چالیس برس تھی جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پچیس برس کے تھے۔چوبیس برس آپ کے ساتھ رہیں۔ہجرت سے تین سال قبل انتقال فرمایا اور مقام حجون میں دفن ہوئیں۔۔۔ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ۔۔۔
حضرت عائشہ ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے حضرت خدیجہ ؓ کا بکثرت ذکر کرنے کی وجہ سے کسی عورت پر اتنی غیرت نہیں کی جتنی حضرت خدیجہ ؓ پر کی۔ آپ ﷺ نے خدیجہ ؓ کی وفات کے تین سال بعد مجھ سے نکاح کیا۔ اللہ تعالٰی نے آپ کو حکم دیا تھا یا حضرت جبریل ؑ کے ذریعے سے آپ کو پیغام دیا تھا کہ آپ انہیں جنت میں موتی سے تیار شدہ محل کی خوشخبری دے دیں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، کہا ہم سے حمید بن عبدالرحمن نے بیان کیا، ان سے ہشام بن عروہ نے، ان سے ان کے والد نے اوران سے حضرت عائشہ ؓ نے بیان کیا کہ حضرت خدیجہ ؓ کے معاملہ میں میں جتنی غیرت محسوس کرتی تھی اتنی کسی عورت کے معاملے میں نہیں کیونکہ رسول اللہ ﷺ اُن کا ذکر اکثرکیا کرتے تھے، انہوں نے بیان کیا کہ آنحضرت ﷺ سے میرانکاح ان کی وفات کے تین سال بعد ہواتھا اور اللہ تعالیٰ نے انہیں حکم دیا تھا یا جبریل ؑ کے ذریعہ یہ پیغام پہنچایا تھا کہ آنحضرت ﷺ انہیں جنت میں موتیوں کے ایک محل کی بشارت دے دیں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated ' Aisha (RA): I did not feel jealous of any woman as much as I did of Khadija (RA) because Allah's Apostle (ﷺ) used to mention her very often. He married me after three years of her death, and his Lord (or Gabriel (ؑ)) ordered him to give her the good news of having a palace of Qasab in Paradise.