Sahi-Bukhari:
Merits of the Helpers in Madinah (Ansaar)
(Chapter: Narration about Zaid bin ‘Amr bin Nufail)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
3826.
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ایک دفعہ زید بن عمرو بن نفیل سے بلدح کے دامن میں ملے۔ نبی ﷺ پر ابھی نزول وحی کا آغاز نہیں ہوا تھا۔ (وہاں) نبی ﷺ کے سامنے کھانا پیش کیا گیا تو آپ نے اسے تناول فرمانے سے صاف انکار کر دیا۔ پھر زید بن عمرو نے بھی کہا: میں وہ چیز نہیں کھاتا جو تم اپنے بتوں کے نام پر ذبح کرتے ہو۔ میں تو صرف وہی چیز کھاتا ہوں جس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو، نیز جناب زید بن عمرو قریش کے ذبیحہ پر اعتراض کرتے ہوئے کہتے تھے کہ بکری کو تو اللہ تعالٰی نے پیدا کیا، اس نے اس کے لیے آسمان سے پانی اتارا، اور اپنی زمین میں اس کے لیے گھاس پیدا کی، پھر تم اسے غیراللہ کے نام پر ذبح کرتے ہو؟ آپ ان مشرکین کے کام پر اعتراض کرتے اور اسے بڑا گناہ سمجھتے تھے۔
تشریح:
حضرت سعید بن زید ؓ کا بیان ہے کہ زید بن عمرو اور ورقہ بن نوفل صحیح دین کی تلاش میں شام گئے۔ ورقہ بن نوفل وہاں جاکر عیسائی ہوگیا لیکن زید نے عیسائیت اختیار کرنے سے انکارکردیا۔ پھر وہ موصل آئے تو وہاں بھی ایک پادری نے انھیں عیسائی بننے کے لیے کہا توانھوں نے اس پیشکش کو قبول نہ کیا۔ (فتح الباري:181/7)
زید بن عمرو بن نفیل،حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے چچازاد اور حضرت سعید بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے باپ ہیں۔حضرت سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ عشرہ مبشرہ رضوان اللہ عنھم اجمعین سے ہیں۔زید ،توحید کے طالب تھے۔بتوں کی پوجا سے اظہار بے زاری کرتے اور شرک سے بھی الگ تھلک رہتے تھے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت سے پہلے ہی فوت ہوگئے۔یہ اس وقت فوت ہوئے جب قریش بیت اللہ کی تعمیر نوکررہے تھے۔بعض مؤلفین نے انھیں صحابہ میں شمار کیا ہے لیکن یہ موقف محل نظر ہے کیونکہ ان پر صحابی کی تعریف صادق نہیں آتی۔واللہ اعلم۔
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ایک دفعہ زید بن عمرو بن نفیل سے بلدح کے دامن میں ملے۔ نبی ﷺ پر ابھی نزول وحی کا آغاز نہیں ہوا تھا۔ (وہاں) نبی ﷺ کے سامنے کھانا پیش کیا گیا تو آپ نے اسے تناول فرمانے سے صاف انکار کر دیا۔ پھر زید بن عمرو نے بھی کہا: میں وہ چیز نہیں کھاتا جو تم اپنے بتوں کے نام پر ذبح کرتے ہو۔ میں تو صرف وہی چیز کھاتا ہوں جس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو، نیز جناب زید بن عمرو قریش کے ذبیحہ پر اعتراض کرتے ہوئے کہتے تھے کہ بکری کو تو اللہ تعالٰی نے پیدا کیا، اس نے اس کے لیے آسمان سے پانی اتارا، اور اپنی زمین میں اس کے لیے گھاس پیدا کی، پھر تم اسے غیراللہ کے نام پر ذبح کرتے ہو؟ آپ ان مشرکین کے کام پر اعتراض کرتے اور اسے بڑا گناہ سمجھتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
حضرت سعید بن زید ؓ کا بیان ہے کہ زید بن عمرو اور ورقہ بن نوفل صحیح دین کی تلاش میں شام گئے۔ ورقہ بن نوفل وہاں جاکر عیسائی ہوگیا لیکن زید نے عیسائیت اختیار کرنے سے انکارکردیا۔ پھر وہ موصل آئے تو وہاں بھی ایک پادری نے انھیں عیسائی بننے کے لیے کہا توانھوں نے اس پیشکش کو قبول نہ کیا۔ (فتح الباري:181/7)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
مجھ سے محمدبن ابی بکر نے بیان کیا، کہا ہم سے فضیل بن سلیمان نے بیان کیا، ان سے موسیٰ نے بیان کیا، ان سے سالم بن عبداللہ نے بیان کیا اور ان سے حضرت عبداللہ بن عمرؓ نے کہ نبی کریم ﷺ کی زیدبن عمرو بن نفیل ؓ سے (وادی) بلدح کے نشیبی علاقہ میں ملاقات ہوئی، یہ قصہ نزول وحی سے پہلے کا ہے، پھرآنحضرت ﷺ کے سامنے ایک دسترخوان بچھایا گیا توزید بن عمرو بن نفیل نے کھانے سے انکارکردیا اور جن لوگوں نے دسترخوان بچھایا تھا ان سے کہا کہ اپنے بتوں کے نام پر جوتم ذبیحہ کرتی ہومیں اسے نہیں کھاتا میں تو بس وہی ذبیحہ کھایا کرتاہوں جس پر صرف اللہ کا نام لیا گیا ہو، زیدبن عمروقریش پر ان کے ذبیحے کے بارے میں عیب لگایا کرتے اور کہتے تھے کہ بکری کو پیدا تو کیا اللہ تعالیٰ نے، ا سی نے اس کے لیے آسمان سے پانی برسایا، اسی نے اس کے لیے زمین سے گھاس اگائی، پھرتم لوگ اللہ کے سوا دوسرے (بتوں کے) ناموں پراسے ذبح کرتے ہو۔ زید نے یہ کلمات ان کے ان کاموں پر اعتراض کرتے ہوئے اور ان کے اس عمل کو بہت بڑی غلطی قراردیتے ہوئے کہے تھے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Abdullah bin 'Umar (RA): The Prophet (ﷺ) met Zaid bin 'Amr bin Nufail in the bottom of (the valley of) Baldah before any Divine Inspiration came to the Prophet (ﷺ). A meal was presented to the Prophet (ﷺ) but he refused to eat from it. (Then it was presented to Zaid) who said, "I do not eat anything which you slaughter in the name of your stone idols. I eat none but those things on which Allah's Name has been mentioned at the time of slaughtering." Zaid bin 'Amr (RA) used to criticize the way Quraish used to slaughter their animals, and used to say, "Allah has created the sheep and He has sent the water for it from the sky, and He has grown the grass for it from the earth; yet you slaughter it in other than the Name of Allah. He used to say so, for he rejected that practice and considered it as something abominable.