Sahi-Bukhari:
Merits of the Helpers in Madinah (Ansaar)
(Chapter: Al-Qasama in the Pre-Islamic Period of Ignorance)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
3850.
حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ جاہلیت کی عادات میں سے نسب میں طعن کرنا اورنوحہ کرنا ہے۔ راوی کہتا ہے کہ وہ تیسری خصلت بھول گئے ہیں۔ سفیان نے کہا: لوگ کہتے ہیں کہ تیسری خصلت ستاروں کے ذریعے سے بارش طلب کرنا ہے۔
تشریح:
حدیث نمبر3850۔ فائدہ:۔ کچھ لوگوں نے تیسری خصلت حسب و نسب پر فخر کرنا بیان کی ہے لیکن حضرت انس ؓ کی روایت میں تین عادات نسب میں بطن نوحہ کرنا اور ستاروں کے ذریعے سے بارش مانگنا ہے۔ ایک روایت میں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’میری امت میں چار عادات ایسی برقرار رہیں گی جو دور جاہلیت کی یادگار ہیں لوگ انھیں ترک نہیں کریں گے وہ حسب و نسب پر فخر کرنا کسی نسب پر طعن کرنا ستاروں کے ذریعے سے بارش طلب کرنا اور مصیبت پر نوحہ کرنا ہے۔‘‘ (صحیح مسلم، الجنائز، حدیث:2160۔(934)) ستاروں کے ذریعے سے بارش طلب کرنا یہ ہے کہ فلاں ستارہ فلاں برج میں جائے تو بارش ہوگی۔ اس طرح کا عقیدہ آج بھی بعض لوگوں میں پایا جاتا ہے حالانکہ بارش کا علم اللہ تعالیٰ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا اس کی تشریح کتاب الاستقاء میں گزر چکی ہے۔
امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا قائم کردہ مذکورہ عنوان بنیادی نہیں بلکہ اضافہ ہے کیونکہ بنیادی طور پر پیش کردہ حدیث زمانہ جاہلیت کے حالات سے متعلق ہے۔چونکہ اس میں ایک اہم اور اضافی فائدہ تھا جسے ایک الگ عنوان سے نمایاں کیا ہے یہی وجہ ہے کہ مذکورہ پیش کردہ حدیث کے بعد تمام احادیث قسامت کے عنوان سے متعلق نہیں بلکہ بنیادی عنوان "زمانہ جاہلیت کے حالات وواقعات"سے تعلق رکھتی ہیں۔ اس وضاحت کے بعد قسامت یہ ہے کہ کسی محلے یا بستی میں کوئی مقتول ہے مکر کسی ذریعے سے بھی قاتل کا پتہ نہ چل سکے تو محلے کے پچاس آدمیوں کا انتخاب کر کے ان سے قسم لی جائے۔ کہ ان کے محلے والوں کا اس مقتول سے کوئی تعلق نہیں اسے قسامت کہتے ہیں دور جاہلیت کے اس قانون کواسلام نے برقراررکھا ہے۔
حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ جاہلیت کی عادات میں سے نسب میں طعن کرنا اورنوحہ کرنا ہے۔ راوی کہتا ہے کہ وہ تیسری خصلت بھول گئے ہیں۔ سفیان نے کہا: لوگ کہتے ہیں کہ تیسری خصلت ستاروں کے ذریعے سے بارش طلب کرنا ہے۔
حدیث حاشیہ:
حدیث نمبر3850۔ فائدہ:۔ کچھ لوگوں نے تیسری خصلت حسب و نسب پر فخر کرنا بیان کی ہے لیکن حضرت انس ؓ کی روایت میں تین عادات نسب میں بطن نوحہ کرنا اور ستاروں کے ذریعے سے بارش مانگنا ہے۔ ایک روایت میں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’میری امت میں چار عادات ایسی برقرار رہیں گی جو دور جاہلیت کی یادگار ہیں لوگ انھیں ترک نہیں کریں گے وہ حسب و نسب پر فخر کرنا کسی نسب پر طعن کرنا ستاروں کے ذریعے سے بارش طلب کرنا اور مصیبت پر نوحہ کرنا ہے۔‘‘ (صحیح مسلم، الجنائز، حدیث:2160۔(934)) ستاروں کے ذریعے سے بارش طلب کرنا یہ ہے کہ فلاں ستارہ فلاں برج میں جائے تو بارش ہوگی۔ اس طرح کا عقیدہ آج بھی بعض لوگوں میں پایا جاتا ہے حالانکہ بارش کا علم اللہ تعالیٰ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا اس کی تشریح کتاب الاستقاء میں گزر چکی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے علی بن عبد اللہ نے بیان کیا، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا، ان سے عبید اللہ نے اور انہوں نے حضرت عبد اللہ بن عباس ؓ سے سنا، انہوں نے کہا کہ جاہلیت کی عادتوں میں سے یہ عادتیں ہیں نسب کے معاملہ میں طعنہ مارنا اور میت پر نوحہ کرنا، تیسری عادت کے متعلق (عبید اللہ راوی) بھول گئے تھے اور سفیا ن نے بیان کیا کہ لوگ کہتے ہیں کہ وہ تیسری بات ستاروں کو بارش کی علت سمجھنا ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Sufyan (RA): 'Ubaidullah said: "I heard Ibn 'Abbas (RA) saying, "Following are some traits of the people of the pre-Islamic period of ignorance (i) to defame the ancestry of other families, (ii) and to wail over the dead." 'Ubaidullah forgot the third trait. Sufyan said, "They say it (i.e. the third trait) was to believe that rain was caused by the influence of stars (i.e. if a special star appears it will rain)."