باب: حضرت عائشہ ؓسے نبی کریم ﷺ کا نکاح کرنا اور آپ کامدینہ میں تشریف لانا اور حضرت عائشہ ؓکی رخصتی کا بیان
)
Sahi-Bukhari:
Merits of the Helpers in Madinah (Ansaar)
(Chapter: Marriage of the Prophet (saws) with ‘Aishah رضي الله عنها)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
3895.
حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے انہیں فرمایا تھا: ’’میں نے تجھے دو بار خواب میں دیکھا کہ تم ریشمی کپڑے کے ایک ٹکڑے میں ہو اور ایک شخص مجھ سے کہتا ہے کہ آپ کی اہلیہ ہیں۔ جب میں نے اس سے کپڑا ہٹایا تو تمہیں دیکھا۔ میں نے کہا: ’’اگر یہ خواب اللہ کی طرف سے ہے تو وہ اسے ضرور پورا کرے گا۔‘‘
تشریح:
1۔ ایک روایت میں ہے کہ میں نے تیرے ساتھ نکاح کرنے سے پہلے اس طرح دیکھا کہ ایک فرشتہ ریشمی کپڑے میں تجھے اٹھائے تھا۔ میں نے اسے کہا:اس سے پردہ اٹھاؤ۔ جب اس نے پردہ اٹھایا تو وہ تو تھی اسی طرح میں نے دوبارہ دیکھا تو یہی منظر سامنے آیا۔ (صحیح البخاري، التعبیر، حدیث:7012) کپڑا ہٹایا تو تمھیں دیکھا اس کا مطلب یہ ہے کہ تم اس صورت کی طرح ہو جو میں نے بحالت خواب ریشمی کپڑے میں لپٹی ہوئی دیکھی تھی۔ اگر یہ بعثت سے قبل کا واقعہ ہے تو کوئی اشکال نہیں۔ اگر بعثت کے بعد کا ہے تو پھر یہ تجاہل عارفانہ ہے جس میں شک کو یقین کے ساتھ ملا دیا جاتا ہے۔ 2۔ امام بخاری ؒ نے اس حدیث سے یہ بھی ثابت کیا ہے کہ عقد نکاح سے پہلے اپنی منگیتر کو ایک نظر دیکھ لینے میں کوئی حرج نہیں۔ (صحیح البخاري، النکاح، باب:36۔ قبل حدیث:5125)
حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے انہیں فرمایا تھا: ’’میں نے تجھے دو بار خواب میں دیکھا کہ تم ریشمی کپڑے کے ایک ٹکڑے میں ہو اور ایک شخص مجھ سے کہتا ہے کہ آپ کی اہلیہ ہیں۔ جب میں نے اس سے کپڑا ہٹایا تو تمہیں دیکھا۔ میں نے کہا: ’’اگر یہ خواب اللہ کی طرف سے ہے تو وہ اسے ضرور پورا کرے گا۔‘‘
حدیث حاشیہ:
1۔ ایک روایت میں ہے کہ میں نے تیرے ساتھ نکاح کرنے سے پہلے اس طرح دیکھا کہ ایک فرشتہ ریشمی کپڑے میں تجھے اٹھائے تھا۔ میں نے اسے کہا:اس سے پردہ اٹھاؤ۔ جب اس نے پردہ اٹھایا تو وہ تو تھی اسی طرح میں نے دوبارہ دیکھا تو یہی منظر سامنے آیا۔ (صحیح البخاري، التعبیر، حدیث:7012) کپڑا ہٹایا تو تمھیں دیکھا اس کا مطلب یہ ہے کہ تم اس صورت کی طرح ہو جو میں نے بحالت خواب ریشمی کپڑے میں لپٹی ہوئی دیکھی تھی۔ اگر یہ بعثت سے قبل کا واقعہ ہے تو کوئی اشکال نہیں۔ اگر بعثت کے بعد کا ہے تو پھر یہ تجاہل عارفانہ ہے جس میں شک کو یقین کے ساتھ ملا دیا جاتا ہے۔ 2۔ امام بخاری ؒ نے اس حدیث سے یہ بھی ثابت کیا ہے کہ عقد نکاح سے پہلے اپنی منگیتر کو ایک نظر دیکھ لینے میں کوئی حرج نہیں۔ (صحیح البخاري، النکاح، باب:36۔ قبل حدیث:5125)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے معلی بن اسید نے بیان کیا، کہا ہم سے وہیب بن خالد نے بیان کیا، ان سے ہشام بن عروہ نے اور ان سے حضرت عائشہ ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا تم مجھے دومرتبہ خواب میں دکھائی گئی ہو۔ میں نے دیکھا کہ تم ایک ریشمی کپڑے میں لپٹی ہوئی ہو اور کہا جا رہا ہے کہ یہ آپ کی بیوی ہیں، ان کا چہرہ کھولئے۔ میں نے چہرہ کھول کردیکھا تو تم تھیں، میں نے سوچا کہ اگر یہ خواب اللہ تعالیٰ کی جانب سے ہے تو وہ خود اس کو پورا فرمائے گا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated ' Aisha (RA): That the Prophet (ﷺ) said to her, "You have been shown to me twice in my dream. I saw you pictured on a piece of silk and some-one said (to me). 'This is your wife.' When I uncovered the picture, I saw that it was yours. I said, 'If this is from Allah, it will be done."