قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابٌ:{إِذْ هَمَّتْ طَائِفَتَانِ مِنْكُمْ أَنْ تَفْشَلاَ وَاللَّهُ وَلِيُّهُمَا وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ المُؤْمِنُونَ} [آل عمران: 122])

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

4056 .   حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ قَالَ سَمِعْتُ سَعْدًا يَقُولُ جَمَعَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَوَيْهِ يَوْمَ أُحُدٍ

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب:” جب تم میں سے دو جماعتیں ایسا ارادہ کر بیٹھتی تھیں کہ ہمت ہار دیں ، حالانکہ اللہ دونوں کا مدد گار تھا اور ایماندار وں کو تو اللہ پر بھروسہ رکھنا چاہیے۔ “ ( آل عمران : 122 )

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4056.   حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ غزوہ اُحد کے موقع پر رسول اللہ ﷺ نے میرے لیے اپنے والد اور والدہ دونوں کو جمع فرمایا۔ (کہ میرے ماں باپ تجھ پر قربان ہوں۔)