قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {الَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الكِتَابَ يَعْرِفُونَهُ كَمَا يَعْرِفُونَ أَبْنَاءَهُمْ وَإِنَّ فَرِيقًا مِنْهُمْ لَيَكْتُمُونَ الحَقَّ} : إِلَى قَوْلِهِ - {فَلاَ تَكُونَنَّ مِنَ المُمْتَرِينَ})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

4491 .   حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ قَزَعَةَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ بَيْنَا النَّاسُ بِقُبَاءٍ فِي صَلَاةِ الصُّبْحِ إِذْ جَاءَهُمْ آتٍ فَقَالَ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أُنْزِلَ عَلَيْهِ اللَّيْلَةَ قُرْآنٌ وَقَدْ أُمِرَ أَنْ يَسْتَقْبِلَ الْكَعْبَةَ فَاسْتَقْبِلُوهَا وَكَانَتْ وُجُوهُهُمْ إِلَى الشَّأْمِ فَاسْتَدَارُوا إِلَى الْكَعْبَةِ

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: آیت ( الذین اتینٰھم الکتٰب یعرفونہ )کی تفسیر”جن لوگوں کو ہم کتاب دے چکے ہیں، وہ آپ کو پہچانتے ہیں جیسے وہ اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں اور بیشک ان میں کے کچھ لوگ البتہ چھپاتے ہیں حق کو“ آخر آیت «من الممترين» تک۔

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4491.   حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک وقت لوگ مسجد قباء میں صبح کی نماز پڑھ رہے تھے کہ ایک شخص نے ان کے پاس آ کر کہا: آج رات نبی ﷺ پر قرآن نازل ہوا ہے اور آپ کو حکم ہوا ہے کہ کعبے کی طرف منہ کر لیں، اس لیے آپ لوگ کعبے کی طرف منہ کر لیں۔ اس وقت ان کا منہ شام (بیت المقدس) کی طرف تھا، چنانچہ سب نمازی کعبے کی طرف پھر گئے۔