قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ الغُرُوبِ} [ق: 39])

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

4854 .   حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثُونِي عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الْمَغْرِبِ بِالطُّورِ فَلَمَّا بَلَغَ هَذِهِ الْآيَةَ أَمْ خُلِقُوا مِنْ غَيْرِ شَيْءٍ أَمْ هُمْ الْخَالِقُونَ أَمْ خَلَقُوا السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضَ بَلْ لَا يُوقِنُونَ أَمْ عِنْدَهُمْ خَزَائِنُ رَبِّكَ أَمْ هُمْ الْمُسَيْطِرُونَ قَالَ كَادَ قَلْبِي أَنْ يَطِيرَ قَالَ سُفْيَانُ فَأَمَّا أَنَا فَإِنَّمَا سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ يُحَدِّثُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ أَبِيهِ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الْمَغْرِبِ بِالطُّورِ وَلَمْ أَسْمَعْهُ زَادَ الَّذِي قَالُوا لِي

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

ارشاد باری تعالیٰ :" اپنے رب کی حمدکے ساتھ طلوع آفتاب اور غروب آفتاب سے پہلے تسبیح کیجئے" کابیان

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4854.   حضرت جبیر بن مطعم ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے نبی ﷺ سے سنا، آپ نماز مغرب میں سورہ  والطور پڑھ رہے تھے۔ جب آپ درج ذیل آیات پر پہنچے: ﴿أَمْ عِنْدَهُمْ خَزَائِنُ رَبِّكَ أَمْ هُمْ الْمُسَيْطِرُونَ﴾ ’’کیا وہ بغیر کسی چیز کے خود ہی پیدا ہو گئے ہیں یا یہ خود اپنے خالق ہیں یا آسمانوں اور زمین کو انہوں نے پیدا کیا ہے؟ اصل بات یہ ہے کہ وہ یقین ہی نہیں رکھتے۔ کیا ان کے پاس آپ کے پروردگار کے خزانے ہیں یا یہ ان خزانوں پر حکم چلانے والے ہیں؟‘‘  تو یہ آیات سن کر میرا دل اڑنے لگا۔ حضرت سفیان نے بیان کیا: میں نے زہری سے سنا ہے، وہ محمد بن جبیر بن مطعم سے روایت کرتے تھے، ان سے ان کے والد جبیر بن مطعم ؓ نے بیان کیا کہ میں نے نبی ﷺ کو نماز مغرب میں سورہ والطور پڑھتے سنا۔ میرے ساتھیوں نے اس کے بعد جو اضافہ کیا وہ میں نے زہری سے نہیں سنا۔