Sahi-Bukhari:
Virtues of the Qur'an
(Chapter: The superiority of Al-Mu’awwidhat (Surat Al-Falaq and Surat An-Nas) (No.113 & 114))
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
5017.
سیدنا عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ہر رات جب بستر پر تشریف لاتے تو دونوں ہاتھوں کو ملا کر ان پر پھونک مارتے اور ان پر ﴿قُل ھُوَ اللہُ أَحَد﴾ ﴿قُل أعوذُ بِربِ الفلقِ﴾ ﴿قُل أعوذُ بربِ الناسِ﴾ پڑھتے پھر ان دونوں ہاتھوں کو جہاں تک ممکن ہوتا اپنے جسم پر پھیرتے تھے۔ پہلے سر مبارک اور چہرہ انور پر ہاتھ پھیرتے پھر باقی جسم ہر۔ اس طرح آپ ﷺ تین مرتبہ یہ عمل کرتے تھے۔
تشریح:
اس حدیث کے ظاہری الفاظ سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم پہلے ہاتھوں پر پھونک مارتے پھر معوذات پڑھتے تھے۔ حالانکہ اس کا کوئی بھی قائل نہیں اور نہ اس کا کوئی فائدہ ہی ہے کیونکہ پڑھنے کے بعد پھونک مارنے سے برکت کی امید کی جا سکتی ہے۔ ممکن ہے کہ اس سے مقصود جادو گروں کی مخالفت ہو کیونکہ وہ پڑھ کر پھونک مارتے ہیں اور آپ نے پڑھنے سے پہلے پھونک ماری۔ (عمدة القاري: 559/13) ہمارے رجحان کے مطابق دم کا طریقہ یہ ہے کہ معوذات پڑھ کر پھونک ماری جائے تا کہ نفحات طیبہ سے شفا کی امید کی جا سکے۔ واللہ اعلم۔
معوذات سے مراد تین سورتیں ہیں۔ سورہ اخلاص ، سورہ فلق اور سورہ ناس۔دم کے لیےان کی تاثیر اکسیر کا درجہ رکھتی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یہ تینوں سورتیں پڑھنے کی تلقین کرتے ہوئے فرمایا:"ان کی مثل اور کوئی نہیں ہے۔"(مسند احمد 4/144)ان میں سورہ اخلاص اللہ کی صفات پر مشتمل ہے اگرچہ اس میں پناہ وغیرہ کے الفاظ کی صراحت نہیں ہے۔اللہ کی صفات پر مشتمل ہونے وجہ سے اسے بھی معوذ کا درجہ حاصل ہے۔(فتح الباری:9/78)
سیدنا عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ہر رات جب بستر پر تشریف لاتے تو دونوں ہاتھوں کو ملا کر ان پر پھونک مارتے اور ان پر ﴿قُل ھُوَ اللہُ أَحَد﴾﴿قُل أعوذُ بِربِ الفلقِ﴾﴿قُل أعوذُ بربِ الناسِ﴾ پڑھتے پھر ان دونوں ہاتھوں کو جہاں تک ممکن ہوتا اپنے جسم پر پھیرتے تھے۔ پہلے سر مبارک اور چہرہ انور پر ہاتھ پھیرتے پھر باقی جسم ہر۔ اس طرح آپ ﷺ تین مرتبہ یہ عمل کرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
اس حدیث کے ظاہری الفاظ سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم پہلے ہاتھوں پر پھونک مارتے پھر معوذات پڑھتے تھے۔ حالانکہ اس کا کوئی بھی قائل نہیں اور نہ اس کا کوئی فائدہ ہی ہے کیونکہ پڑھنے کے بعد پھونک مارنے سے برکت کی امید کی جا سکتی ہے۔ ممکن ہے کہ اس سے مقصود جادو گروں کی مخالفت ہو کیونکہ وہ پڑھ کر پھونک مارتے ہیں اور آپ نے پڑھنے سے پہلے پھونک ماری۔ (عمدة القاري: 559/13) ہمارے رجحان کے مطابق دم کا طریقہ یہ ہے کہ معوذات پڑھ کر پھونک ماری جائے تا کہ نفحات طیبہ سے شفا کی امید کی جا سکے۔ واللہ اعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا‘ انہوں نے کہا ہم سے مفضل بن فضالہ نے بیان کیا‘ انہوں نے کہا ہم سے عقیل بن خالد نے بیان کیا‘ انہوں نے کہا ہم سے ابن شہاب نے بیان کیا‘ ان سے عروہ نے بیان کیا اور ان سے ام المؤمنین حضرت عائشہؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ ہر رات جب بستر پر آرام فرماتے تو اپنی دونوں ہتھیلیوں کو ملا کر ﴿قُل ھُوَ اللہُ أَحَد﴾﴿قُل أعوذُ بِربِ الفلقِ﴾﴿قُل أعوذُ بربِ الناسِ﴾ (تینوں سورتیں مکمل) پڑھ کر ان پر پھونکتے اور پھر دونوں ہتھیلیوں کو جہا ں تک ممکن ہوتا اپنے جسم پر پھیرتے تھے۔ پہلے سر اور چہرہ پر ہاتھ پھیرتے اور سامنے کے بدن پر۔ یہ عمل آپ تین دفعہ کرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
ایک مرتبہ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضر ت عبد اللہ بن اسلم کے سینے پر ہاتھ رکھ کر فرمایا کہہ! وہ نہ سمجھے کہ کیا کہیں پھر فرمایا کہہ! تو انہوں نے ﴿قُل ھُوَ اللہُ أَحَد﴾ پڑھی۔ آپ نے فرمایا کہہ! پھر ﴿قُل أعوذُ بِربِ الفلقِ﴾ پڑھی آپ نے پھر یہی فرمایا تو ﴿قُل أعوذُ بربِ الناسِ﴾ پڑھی تو آپ نے فرمایا اسی طرح پناہ مانگا کر ان جیسی پناہ مانگنے کی اورسورتیں نہیں ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated ' Aisha (RA) : Whenever thy Prophet (ﷺ) go went to bed every night, he used to cup his hands together and blow over it after reciting Surat Al-Ikhlas, Surat Al-Falaq and Surat An-Nas, and then rub his hands over whatever parts of his body he was able to rub, starting with his head, face and front of his body. He used to do that three times.