Sahi-Bukhari:
Virtues of the Qur'an
(Chapter: The recitation of the Qur'an on an animal)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
5034.
سیدنا عبداللہ بن مغفل ؓ سے روایت انہوں نے کہا کہ میں فتح مکہ والے دن، رسول اللہ ﷺ کو دیکھا آپ اپنی سواری پر سورہ فتح تلاوت کررہے تھے۔
تشریح:
بعض اسلاف سے سواری پر تلاوت کرنے کے متعلق کراہت منقول ہے، امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے ان کی تردید کے لیے یہ عنوان قائم کیا ہے شارح بخاری ابن بطال نے کہا ہے کہ اس سے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا مقصود یہ ثابت کرنا ہےکہ سواری پر تلاوت کرنا مسنون امر ہے اور اس سنت کی بنیاد درج ذیل ارشادباری تعالیٰ ہے۔ ’’پھر تم اس پر ٹھیک طرح بیٹھ جاؤ تو اپنے پروردگار کا احسان یاد کرو اور کہو: پاک ہے وہ ذات جس نے ہمارےلیے اسے مسخر کر دیا اور ہم تو اسے قابو میں نہ لاسکتےتھے۔‘‘ (الزخرف:43۔13) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سواری پر بیٹھتے تو یہ دعا پڑھتے تھے۔ (سُبْحَانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هَٰذَا وَمَا كُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَ (13) وَإِنَّا إِلَىٰ رَبِّنَا لَمُنقَلِبُونَ) اس سے معلوم ہوا کہ سواری پر قرآن پڑھا جا سکتا ہے اس کا اصل قرآن میں موجود ہے۔ (صحیح مسلم، الحج، حدیث:3275۔(1342، فتح الباري:97/9)
سیدنا عبداللہ بن مغفل ؓ سے روایت انہوں نے کہا کہ میں فتح مکہ والے دن، رسول اللہ ﷺ کو دیکھا آپ اپنی سواری پر سورہ فتح تلاوت کررہے تھے۔
حدیث حاشیہ:
بعض اسلاف سے سواری پر تلاوت کرنے کے متعلق کراہت منقول ہے، امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے ان کی تردید کے لیے یہ عنوان قائم کیا ہے شارح بخاری ابن بطال نے کہا ہے کہ اس سے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا مقصود یہ ثابت کرنا ہےکہ سواری پر تلاوت کرنا مسنون امر ہے اور اس سنت کی بنیاد درج ذیل ارشادباری تعالیٰ ہے۔ ’’پھر تم اس پر ٹھیک طرح بیٹھ جاؤ تو اپنے پروردگار کا احسان یاد کرو اور کہو: پاک ہے وہ ذات جس نے ہمارےلیے اسے مسخر کر دیا اور ہم تو اسے قابو میں نہ لاسکتےتھے۔‘‘ (الزخرف:43۔13) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سواری پر بیٹھتے تو یہ دعا پڑھتے تھے۔ (سُبْحَانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هَٰذَا وَمَا كُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَ (13) وَإِنَّا إِلَىٰ رَبِّنَا لَمُنقَلِبُونَ) اس سے معلوم ہوا کہ سواری پر قرآن پڑھا جا سکتا ہے اس کا اصل قرآن میں موجود ہے۔ (صحیح مسلم، الحج، حدیث:3275۔(1342، فتح الباري:97/9)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، کہا کہ مجھے ابوایاس نے خبر دی، کہا کہ میں نے عبد اللہ بن مغفل ؓ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے رسول کریم ﷺ کو فتح مکہ کے دن دیکھا کہ آپ سواری پر سورۃ الفتح کی تلاوت فرما رہے تھے۔
حدیث حاشیہ:
قرآن پاک کی تلاوت بھی ایک قسم کا ذکر الٰہی ہے جو آیت ﴿الَّذِينَ يَذْكُرُونَ اللَّهَ قِيَامًا وَقُعُودًا وَعَلَى جُنُوبِهِمْ﴾(آل عمران:191) کے تحت ضروری ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Abdullah bin Mughaffal (RA) : I saw Allah's Apostle (ﷺ) reciting Surat-al-Fath on his she-camel on the day of the Conquest of Makkah.