باب: : جن کے نزدیک سورۃ البقرہ یا فلاں فلاں سورت (نام کے ساتھ) کہنے میں کوئی حرج نہیں۔
)
Sahi-Bukhari:
Virtues of the Qur'an
(Chapter: Whoever thinks that there is no harm in saying: Surat Al-Baqarah or Surat so-and-so)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
5042.
سیدنا عائشہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے ایک قاری سے سنا جبکہ وہ رات کے وقت مسجد میں قرآن پڑھ رہا تھا۔ آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالٰی اس پر رحم کرے! اس نے مجھے فلاں فلاں آیت یاد دلا دی جو میں فلاں فلاں سورت سے چھوڑ گیا تھا۔“
تشریح:
متقدمین کی ایک جماعت نے اسی احتیاط پر عمل کیا ہے کہ سورہ بقرہ وغیرہ نہ کہا جائے لیکن اس کے جواز کے لیے مذکورہ حدیث کافی ہے۔
اس عنوان سے ان لوگوں کا رد مقصود ہے جو کہتے ہیں کہ سورہ بقرہ یا سورہ آل عمران نہیں کہنا چاہیے بلکہ یوں کہا جائے وہ سورت جس میں بقرہ کاذکر ہے اور وہ سورت جس میں آل عمران کا ذکر ہے۔اس سلسلے میں جو احادیث آئی ہیں وہ محدثین کے ہاں صحیح نہیں۔امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے ان احادیث کے ضعیف ہونے کی طرف اشارہ کیا ہے۔
سیدنا عائشہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے ایک قاری سے سنا جبکہ وہ رات کے وقت مسجد میں قرآن پڑھ رہا تھا۔ آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالٰی اس پر رحم کرے! اس نے مجھے فلاں فلاں آیت یاد دلا دی جو میں فلاں فلاں سورت سے چھوڑ گیا تھا۔“
حدیث حاشیہ:
متقدمین کی ایک جماعت نے اسی احتیاط پر عمل کیا ہے کہ سورہ بقرہ وغیرہ نہ کہا جائے لیکن اس کے جواز کے لیے مذکورہ حدیث کافی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے بشر بن آدم نے بیان کیا، کہا ہم کو علی بن مسہر نے خبر دی، کہا ہم کو ہشام بن عروہ نے خبر دی، انہیں ان کے والد نے اور ان سے حضرت عائشہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول کریم ﷺ نے ایک قاری کو رات کے وقت مسجد میں قرآن مجید پڑھتے ہوئے سنا تو فرمایا کہ اللہ اس آدمی پر رحم کرے اس نے مجھے فلاں فلاں آیتیں یاد دلا دیں جنہیں میں نے فلاں فلاں سورتوں میں سے چھوڑ رکھا تھا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated ' Aisha (RA) : The Prophet (ﷺ) heard a reciter reciting, the Qur'an in the mosque at night. The Prophet (ﷺ) said, "May Allah bestow His Mercy on him, as he has remind ed me of such-and-such Verses of such and-such Suras, which I missed!"