باب:قرآن شریف پڑھتے وقت حلق میں آواز کو گھمانا اور خوش آوازی سے قرآن شریف پڑھنا۔
)
Sahi-Bukhari:
Virtues of the Qur'an
(Chapter: At-Tarji)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
5047.
سیدنا عبداللہ بن مغفل ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے نبی ﷺ کو دیکھا آپ اپنی اونٹنی یا اونٹ پر سوار ہو کر تلاوت کر رہے تھے۔ سواری چل رہی تھی اور آپ نہایت نرمی اور آہستگی کے ساتھ سورہ فتح کی تلاوت میں مصروف تھے۔ تلاوت کے وقت آپ ﷺ اپنی آواز کو حلق میں پھیرتے تھے۔
تلاوت کرتے وقت آواز کو حلق میں پھیرنا ترجیع کہلاتا ہے جیسا کہ خوش الحان لوگ پڑھتے ہیں۔اس سے مراد گانے کی طرز بالکل نہیں بلکہ تدبرو خشوع کے ساتھ خوبصورت تلاوت کرنا ہے صد افسوس ہے کہ آج کل قرآء گانے کی طرز پر تلاوت قرآن کرتے ہیں اور انھوں نے اسے ایک پیشہ بنا رکھا ہے اعاذنا اللہ عنہ ۔
سیدنا عبداللہ بن مغفل ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے نبی ﷺ کو دیکھا آپ اپنی اونٹنی یا اونٹ پر سوار ہو کر تلاوت کر رہے تھے۔ سواری چل رہی تھی اور آپ نہایت نرمی اور آہستگی کے ساتھ سورہ فتح کی تلاوت میں مصروف تھے۔ تلاوت کے وقت آپ ﷺ اپنی آواز کو حلق میں پھیرتے تھے۔
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، کہا ہم سے ابو ایاس نے بیان کیا، کہا کہ میں نے عبداللہ بن مغفل ؓ سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے رسول کریم ﷺ کو دیکھا کہ آپ ﷺ اپنی اونٹنی یا اونٹ پر سوار ہو کر تلاوت کر رہے تھے سواری چل رہی تھی اور آپ ﷺ سورۃ فتح پڑھ رہے تھے یا (راوی نے یہ بیان کیا کہ) سورۃ فتح میں سے پڑھ رہے تھے نرمی اور آہستگی کے ساتھ قراءت کر رہے تھے اور آواز کو حلق میں دہراتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
دہرانے سے حروف قرآنی میں مد و جزر پیدا کر نا مراد ہے جوحسن صورت کی صورت ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Abdullah bin Mughaffal (RA) : I saw the Prophet (ﷺ) reciting (Qur'an) while he was riding on his she camel or camel which was moving, carrying him. He was reciting Surat Fath or part of Surat Fath very softly and in an Attractive vibrating tone.