باب:اس شخص کے بارے میں جس نے قرآن دوسرے سے سننا پسند کیا
)
Sahi-Bukhari:
Virtues of the Qur'an
(Chapter: Whoever likes to hear the Qur'an from another person)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
5049.
سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: مجھ سے نبی ﷺ نے فرمایا: ”مجھے قرآن مجید پڑھ کر سناؤ۔“ میں نے عرض کی: میں آپ کے حضور قرآن پڑھوں، حالانکہ آپ پر قرآن نازل کیا گیا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”بے شک میں دوسرے سے قرآن سننا پسند کرتا ہوں۔“
تشریح:
1۔ دوسرے سے قرآن سننے میں یہ لطف ہوتا ہے کہ سننے والا غور و فکر اور تدبر زیادہ کرتا ہے اور وہ قاری کی نسبت قراءت کی طرف زیادہ توجہ دیتا ہے کیونکہ قاری تو قراءت اور اس کے احکام میں مشغول ہوتا ہے۔ 2۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس لیے یہ کام کیا تاکہ قرآن سننا سنت بن جائے۔ 3۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بعض صحابہ کو قرآن سنایا تا کہ انھیں مخارج حروف اور ادائیگی کی تعلیم دیں جیسا حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو آپ نے (فِي آذَانِهِم) سورت سنائی اور فرمایا: ’’مجھے اللہ تعالیٰ نے تجھے سنانے کا حکم دیا ہے۔‘‘ یہ اعزاز سن کر حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ خوشی سے رونے لگے۔ (صحیح البخاري، مناقب الأنصار، حدیث:3809)
سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: مجھ سے نبی ﷺ نے فرمایا: ”مجھے قرآن مجید پڑھ کر سناؤ۔“ میں نے عرض کی: میں آپ کے حضور قرآن پڑھوں، حالانکہ آپ پر قرآن نازل کیا گیا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”بے شک میں دوسرے سے قرآن سننا پسند کرتا ہوں۔“
حدیث حاشیہ:
1۔ دوسرے سے قرآن سننے میں یہ لطف ہوتا ہے کہ سننے والا غور و فکر اور تدبر زیادہ کرتا ہے اور وہ قاری کی نسبت قراءت کی طرف زیادہ توجہ دیتا ہے کیونکہ قاری تو قراءت اور اس کے احکام میں مشغول ہوتا ہے۔ 2۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس لیے یہ کام کیا تاکہ قرآن سننا سنت بن جائے۔ 3۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بعض صحابہ کو قرآن سنایا تا کہ انھیں مخارج حروف اور ادائیگی کی تعلیم دیں جیسا حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو آپ نے (فِي آذَانِهِم) سورت سنائی اور فرمایا: ’’مجھے اللہ تعالیٰ نے تجھے سنانے کا حکم دیا ہے۔‘‘ یہ اعزاز سن کر حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ خوشی سے رونے لگے۔ (صحیح البخاري، مناقب الأنصار، حدیث:3809)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا، کہا ہم سے ہمارے والد نے، ان سے اعمش نے بیان کیا، ان سے ابراہیم نے بیا ن کیا، ان سے عبیدہ نے اور ان سے حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ نے بیان کیا کہ مجھ سے رسول کریم ﷺ نے فرمایا، مجھے قرآن مجید پڑھ کر سناؤ۔ میں نے عرض کیا میں آپ کو قرآن سناؤں آپ ﷺ پر تو قرآن نازل ہوتا ہے۔ آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ میں قرآن مجید دوسرے سے سننا محبوب رکھتا ہوں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated ' Abdullah (RA) : That the Prophet (ﷺ) said to him, "Recite the Qur'an to me." 'Abdullah said, "Shall I recite (the Qur'an) to you while it has been revealed to you?" He said, "I like to hear it from others."