بعض حضرات کا خیال ہے قرآن کریم کو کم ازکم چالیس دنوں میں ضرور پڑھنا چاہیے۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا موقف ہے کہ قرآن کریم کی اس آیت کریمہ میں مدت کی کوئی حد مقرر نہیں ہے بلکہ اس میں ہے کہ جس قدر آسانی سے پڑھ سکو پڑھ لو۔ اس آیت کریمہ کا تقاضا ہے کہ جز معین کی کوئی تحدید نہیں اور نہ اس کے وقت ہی کا تعین ہے۔واللہ اعلم۔(فتح الباری:9/119)
اور اللہ تعالیٰ کا فرمان کہ ”پس پڑھو جو کچھ بھی اس میں سے تمہارے لیے آسان ہو۔“
حدیث ترجمہ:
سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا مجھ سے نبی ﷺ نے دریافت فرمایا: ”تم قرآن مجید کتنے دنوں میں ختم کرلیتے ہو؟“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
ارشاد باری تعالٰی ہے ”: قرآن سے جو آسان ہو اسے پڑھو“۔
حدیث ترجمہ:
ہم سے سعد بن حفص نے بیان کیا، کہا ہم سے شیبان نے بیان کیا، ان سے یحییٰ بن ابی کثیر نے، ان سے محمد بن عبد الرحمن نے، ان سے ابو سلمہ بن عبد الرحمن بن عوف نے اور ان سے حضرت عبد اللہ بن عمر وبن عاص ؓ نے بیان کیا کہ مجھ سے رسول کریم ﷺ نے دریافت فرمایا۔ قرآن مجید تم کتنے دن میں ختم کر لیتے ہو؟
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abdullah bin Amr (RA) : The Prophet (ﷺ) asked me, "How long does it take you to finish the recitation of the whole Qur'an?"Narrated 'Abdullah bin 'Amr (RA) (RA) : Allah's Apostle (ﷺ) said to me, "Recite the whole Qur'an in one month's time." I said, "But I have power (to do more than that)." Allah's Apostle (ﷺ) said, "Then finish the recitation of the Qur'an in seven days, and do not finish it in less than this period."