قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ آنِيَةِ المَجُوسِ وَالمَيْتَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

5497 .   حَدَّثَنَا المَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدٍ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ، قَالَ: لَمَّا أَمْسَوْا يَوْمَ فَتَحُوا خَيْبَرَ، أَوْقَدُوا النِّيرَانَ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «عَلاَمَ أَوْقَدْتُمْ هَذِهِ النِّيرَانَ؟» قَالُوا: لُحُومِ الحُمُرِ الإِنْسِيَّةِ، قَالَ: «أَهْرِيقُوا مَا فِيهَا، وَاكْسِرُوا قُدُورَهَا» فَقَامَ رَجُلٌ مِنَ القَوْمِ، فَقَالَ: نُهَرِيقُ مَا فِيهَا وَنَغْسِلُهَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَوْ ذَاكَ»

صحیح بخاری:

کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: مجوسیوں کا برتن استعمال کرنا اور مردار کا کھانا کیسا ہے ؟

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5497.   سیدنا بن سلمہ بن اکوع ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: جب فتح خیبر کے دن، شام ہوئی تو صحابہ کرام‬ ؓ ن‬ے آگ روشن کی۔ نبی ﷺ نے دریافت فرمایا: ”تم لوگوں نے آگ کیوں جلائی ہے؟“ لوگوں نے کہا: گھریلو گدھوں کا گوشت پکا رہے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”جو کچھ ہانڈیوں میں ہے اسے باہر پھینک دو اور ہانڈیاں توڑ ڈالو۔“ ایک شخص نے کھڑے ہوکر عرض کی: ان ہانڈیوں میں جو کچھ ہے اسے ہم پھینک دیتے ہیں اور انہیں دھو ڈالتے ہیں؟ نبی ﷺ نے فرمایا: ”یہ بھی کر سکتے ہو۔“