موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ المَرْضَى (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَفَّارَةِ المَرَضِ )
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
ترجمة الباب: وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {مَنْ يَعْمَلْ سُوءًا يُجْزَ بِهِ} [النساء: 123]
5644 . حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ المُنْذِرِ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ فُلَيْحٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ هِلاَلِ بْنِ عَلِيٍّ، مِنْ بَنِي عَامِرِ بْنِ لُؤَيٍّ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَثَلُ المُؤْمِنِ كَمَثَلِ الخَامَةِ مِنَ الزَّرْعِ، مِنْ حَيْثُ أَتَتْهَا الرِّيحُ كَفَأَتْهَا، فَإِذَا اعْتَدَلَتْ تَكَفَّأُ بِالْبَلاَءِ، وَالفَاجِرُ كَالأَرْزَةِ، صَمَّاءَ مُعْتَدِلَةً، حَتَّى يَقْصِمَهَا اللَّهُ إِذَا شَاءَ»
صحیح بخاری:
کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں
باب: بیماری کے کفارہ ہونے کا بیان
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
اور اللہ تعالیٰ نے سورۃ نساءمیں فرمایا جو کوئی برا کرے گا اس کو بدلہ ملے گا تشریح : حضرت امام بخاری نے یہ آیت اس مقام پر لا کر گویا معتزلہ کا رد کیا ہے جو کہتے ہیں ہر گناہ کے بدلے اگر توبہ نہ کرے تو آخرت کا عذاب لازمی ہے اور اسی آیت سے دلیل لیتے ہیں۔ حضرت امام بخاری نے یہ اشارہ کیا کہ بدلہ سے یہ مراد ہو سکتا ہے کہ دنیا ہی میں گناہ کے بدلے بیماری، مصیبت یا تکلیف پہنچ جائے گی تو گناہ کا بدلہ ہو گیا ۔ اس صورت میں آخرت کا عذاب ہونا لازمی نہیں ہے۔ حضرت امام احمد بن حنبل اور عبد بن حمید اور حاکم نے بسند صحیح روایت کیا ہے کہ یہ آیت اتری تو حضرت ابو بکر صدیق ؓ نے عرض کیا اب تو عذاب سے چھوٹے کی کوئی شکل نہ رہی ۔ آپ نے فرمایا کہ اے ابو بکر ! اللہ تبارک وتعالیٰ تجھ پر رحم کرے اور تیری بخشش کرے کیا تجھ پر بیماری نہیں آتی ، تکلیف نہیں آتی ، رنج نہیں آتا ، مصیبت نہیں آتی ؟ انہوں نے کہا کہ کیوں نہیں فرمایا کہ بس یہی بدلہ ہے۔
5644. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: مومن کی مثال درخت کی ہری شاخ جیسی ہے کہ جب بھی ہوا چلتی ہے تو اسے جھکا دیتی ہے اور کبھی اسے سیدھا کر دیتی ہے پھر مصیبت برداشت کرنے کے قابل بنا دیتی ہے اور فاجر انسان صنوبر کی طرح ہے جو سخت اور سیدھا کھڑا رہتا ہے یہاں تک کہ اللہ تعالٰی جب چہتا ہے اسے اکھاڑ پھینکتا ہے۔