قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ إِرْدَافِ الرَّجُلِ خَلْفَ الرَّجُلِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

5967 .   حَدَّثَنَا هُدْبَةُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: بَيْنَا أَنَا رَدِيفُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ إِلَّا أَخِرَةُ الرَّحْلِ، فَقَالَ: «يَا مُعَاذُ بْنَ جَبَلٍ» قُلْتُ: لَبَّيْكَ رَسُولَ اللَّهِ وَسَعْدَيْكَ، ثُمَّ سَارَ سَاعَةً ثُمَّ قَالَ: «يَا مُعَاذُ» قُلْتُ: لَبَّيْكَ رَسُولَ اللَّهِ وَسَعْدَيْكَ، ثُمَّ سَارَ سَاعَةً ثُمَّ قَالَ: «يَا مُعَاذُ» قُلْتُ: لَبَّيْكَ رَسُولَ اللَّهِ وَسَعْدَيْكَ، قَالَ: «هَلْ تَدْرِي مَا حَقُّ اللَّهِ عَلَى عِبَادِهِ» قُلْتُ: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ: «حَقُّ اللَّهِ عَلَى عِبَادِهِ أَنْ يَعْبُدُوهُ، وَلاَ يُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا» ثُمَّ سَارَ سَاعَةً، ثُمَّ قَالَ: «يَا مُعَاذُ بْنَ جَبَلٍ» قُلْتُ: لَبَّيْكَ رَسُولَ اللَّهِ وَسَعْدَيْكَ، فَقَالَ: «هَلْ تَدْرِي مَا حَقُّ العِبَادِ عَلَى اللَّهِ إِذَا فَعَلُوهُ» قُلْتُ: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ: «حَقُّ العِبَادِ عَلَى اللَّهِ أَنْ لاَ يُعَذِّبَهُمْ»

صحیح بخاری:

کتاب: لباس کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: ایک مرد دوسرے مرد کے پیچھے ایک سواری پر بیٹھ سکتا ہے

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5967.   حضرت معاذ بن جبل ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں ایک دفعہ نبی ﷺ کے پیچھے بیٹھا ہوا تھا میرے اور آپ کے درمیان صرف کجاوے کی لکڑی تھی۔ آپ نے آواز دی: اے معاذ! میں نے کہا: اللہ کے رسول! میں حاضر ہوں اور آپ کی اطاعت کے لیے مستعد ہوں۔ پھر کچھ وقت چلتے رہے اس کے بعد فرمایا: ”اے معاذ“! میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! میں حاضر ہوں اور آپ کی اطاعت کے لیے تیار ہوِں۔ پھر کچھ دیر چلتے رہے اس کے بعد فرمایا: ”اے معاذ“! میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! میں حاضر ہوں اور آپ کی فرمانبرداری کے لیے تیار ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ کا بندوں پر حق یہ ہے کہ وہ صرف اس کی عبادت کریں اوراس کے ساتھ کسی کو شریک نہ بنائیں۔“ پھر تھوڑی دیر چلتے رہے اس کے بعد فرمایا: اے معاذ بن جبل! میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں حاضر ہوں اور آپ کی اطاعت کے لیے تیار ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”کیا تمہیں علم ہے کہ بندوں کا اللہ کے ذمے کیا حق ہے جب وہ اللہ کا حق ادا کریں؟“ میں نے کہا : اللہ اور اس کے رسول ہی زیادہ جانتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ”بندوں کا حق اللہ ذمے یہ ہے کہ وہ ان کو سزا نہ دے۔“