قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ هِجَاءِ المُشْرِكِينَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

6150 .   حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: اسْتَأْذَنَ حَسَّانُ بْنُ ثَابِتٍ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هِجَاءِ المُشْرِكِينَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فَكَيْفَ بِنَسَبِي» فَقَالَ حَسَّانُ: لَأَسُلَّنَّكَ مِنْهُمْ كَمَا تُسَلُّ الشَّعَرَةُ مِنَ العَجِينِ

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: مشرکوں کی ہجو کرنا درست ہے

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6150.   سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا کہ حضرت حسان بن ثابت ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے مشرکین کی ہجو کرنے کی اجازت طلب کی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”(مشرکین اور میرا خاندان تو ایک ہے) پھر میرے نسب کا کیا حال ہوگا؟“ حضرت حسان ؓ نے کہا: میں آپ کو ان سے اس طرح نکالوں گا جیسے بال آٹے سے نکالا جاتا ہے۔ ہشام بن عروہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ میں حضرت حسان بن ثابت ؓ کو سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ے پاس سب وشتم کرنے لگا تو انہوں نے فرمایا: حسان کو برا بھلا نہ کہو کیونکہ وہ رسول اللہ ﷺ کا دفاع کیا کرتا تھا۔