قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ (بَابُ طُولِ النَّجْوَى)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: وَقَوْلُهُ: {وَإِذْ هُمْ نَجْوَى} [الإسراء: 47]: مَصْدَرٌ مِنْ نَاجَيْتُ، فَوَصَفَهُمْ بِهَا، وَالمَعْنَى: يَتَنَاجَوْنَ

6292 .   حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ وَرَجُلٌ يُنَاجِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَا زَالَ يُنَاجِيهِ حَتَّى نَامَ أَصْحَابُهُ ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى

صحیح بخاری:

کتاب: اجازت لینے کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: دیر تک سرگوشی کرنا

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

سورۃ بنی اسرائیل میں فرمایاکہ ” واذ ھم نجویٰ “ تو نجویٰ ناجیت کا مصدر ہے یعنی وہ لوگ سرگوشی کررہے ہیں یہاں یہ ان لو گوں کی صفت واقع ہورہاہے۔

6292.   حضرت انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نماز کے لیے اقامت کہی گئی جبکہ ایک آدمی رسول اللہ ﷺ سے سرگوشی میں مصروف تھا وہ دیر تک سر گوشی کرتا رہا حتٰی کہ آپ کے صحابہ کرام‬ ؓ ک‬و نیند آنے لگی پھر آپ اٹھے اور لوگوں کو نماز پڑھائی۔