قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ فَضْلِ صَلاَةِ الفَجْرِ فِي جَمَاعَةٍ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

651 .   حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ العَلاَءِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَعْظَمُ النَّاسِ أَجْرًا فِي الصَّلاَةِ أَبْعَدُهُمْ، فَأَبْعَدُهُمْ مَمْشًى وَالَّذِي يَنْتَظِرُ الصَّلاَةَ حَتَّى يُصَلِّيَهَا مَعَ الإِمَامِ أَعْظَمُ أَجْرًا مِنَ الَّذِي يُصَلِّي، ثُمَّ يَنَامُ»

صحیح بخاری:

کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: فجر کی نماز باجماعت پڑھنے کی فضیلت کے بارے میں

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

651.   حضرت ابوموسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: ’’نماز کے متعلق سب لوگوں سے زیادہ ثواب ان حضرات کو ملتا ہے جن کی مسافت مسجد سے دور ہے، پھر (ان سے زیادہ انہیں) جن کی ان سے دور ہے۔ اور جو شخص امام کے ہمراہ نماز پڑھنے کا انتظار کرتا ہے باعتبار ثواب کے اس شخص سے بڑھ کر ہے جو نماز پڑھ کر سو جاتا ہے۔‘‘