قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحُدُودِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى:{وَالسَّارِقُ وَالسَّارِقَةُ فَاقْطَعُوا أَيْدِيَهُمَا} [المائدة: 38])

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: وَفِي كَمْ يُقْطَعُ؟ وَقَطَعَ عَلِيٌّ، مِنَ الكَفِّ وَقَالَ قَتَادَةُ، فِي امْرَأَةٍ سَرَقَتْ فَقُطِعَتْ شِمَالُهَا: «لَيْسَ إِلَّا ذَلِكَ»

6798 .   حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَةَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَطَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَ سَارِقٍ فِي مِجَنٍّ ثَمَنُهُ ثَلَاثَةُ دَرَاهِمَ تَابَعَهُ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي نَافِعٌ قِيمَتُهُ

صحیح بخاری:

کتاب: حد اور سزاؤں کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب : اللہ تعالیٰ نے سورۃ مائدہ میں فرمایا اور چور مرد اور چور عورت کا ہاتھ کاٹو ۔

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

( کتنی مالیت پر ہاتھ کاٹا جائے حضرت علی ؓنے پہنچے سے ہاتھ کٹوایا تھا اور قتادہ نے کہا اگر کسی عورت نے چوری کی اور غلطی سے اس کا بایاں ہاتھ کاٹ ڈالا گیا تو بس اب داہنا ہاتھ نہ کاٹا جائے گا۔ )اس باب میں یہ بیان ہے کہ کتنی مالیت پر ہاتھ کاٹا جائے۔ احادیث واردہ سے معلوم ہوتا ہے کہ کم از کم تین درہم کی مالیت پر ہاتھ کاٹا جائے گا۔

6798.   حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے ایک اورمزید روایت ہے ہے انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ نے ایک چور کا ہاتھ ایک ڈھال چوری کرنے پر کاٹا تھا جس کی قیمت تین درہم تھی۔ محمد بن اسحاق نے نافع سے روایت کرنے میں موسیٰ بن عقبہ کی متابعت کی ہے۔ لیث نے کہا: مجھ سے نافع نے ثمنه کے بجائے قِیمتُه کے الفاظ ذکر کیے ہیں۔