کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمان سے لڑتے ہیں
(
باب : جس نے فواحش( زناکاری اغلام بازی وغیرہ) کو چھوڑ دیا اس کی فضیلت کا بیان
)
Sahi-Bukhari:
(Chapter: The superiority of the person who leaves Al-Fawahish)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
6806.
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: سات آدمی ایسے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اپنے سائے تلے جگہ دے گا۔ اس دن اس کے سائے کے علاوہ اور کوئی سایہ نہیں ہوگا۔ عادل حکمران وہ نوجوان جو اللہ کی عبادت میں پروان چڑھا ہو، جس نے تنہائی میں اللہ کو یاد کیا اور اس کی آنکھیں بہہ پڑیں، وہ شخص جس کا دل مسجد میں لگا رہتا ہے وہ دو آدمی جو صرف اللہ کے لیے محبت کرتے ہیں وہ شخص جسے کوئی بلند مرتبہ اور خوبرو عورت اپنی طرف بلائے لیکن وہ کہے: میں اللہ سے ڈرتا ہوں اور وہ شخص جس نے اس قدر پوشیدہ صدقہ کیا کہ اس کے بائیں ہاتھ کو بھی پتہ نہ چل سکا کہ دائیں ہاتھ نے کتنا اور کیا صدقہ کیا ہے۔
تشریح:
(1) فواحش، فاحشة کی جمع ہے۔ اس کے معنی ہیں: وہ گناہ جو انتہائی گندا ہو، خواہ اس کا تعلق کردار سے ہو یا گفتار سے۔ عام طور پر اس سے زنا کاری مراد ہے، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’زنا کے قریب تک نہ جاؤ کیونکہ یہ ہمیشہ سے انتہائی گندا ہے۔‘‘ (بني إسرائیل17: 32) لواطت پر بھی اس کا اطلاق ہوتا ہے۔ حضرت لوط علیہ السلام نے اپنی قوم سے کہا تھا: ’’کیا تم انتہائی گندے کام کا ارتکاب کرتے ہو۔‘‘ (الأعراف 7: 80) امام بخاری رحمہ اللہ نے گندے کاموں کو چھوڑنے کی فضیلت کے متعلق یہ حدیث پیش کی ہے، چنانچہ اس حدیث میں ہے کہ جو شخص حسب ونسب والی خاندانی عورت کی دعوت کو ٹھکرا دیتا ہے جبکہ وہ اسے اپنی جنسی خواہش پوری کرنے کے لیے بلاتی ہے تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اسے اپنے سائے میں جگہ دے گا۔ بہرحال فواحش ومنکرات کو اللہ سے ڈرتے ہوئے چھوڑ دینا بہت بڑی فضیلت ہے۔ (فتح الباري: 138/12)
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: سات آدمی ایسے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اپنے سائے تلے جگہ دے گا۔ اس دن اس کے سائے کے علاوہ اور کوئی سایہ نہیں ہوگا۔ عادل حکمران وہ نوجوان جو اللہ کی عبادت میں پروان چڑھا ہو، جس نے تنہائی میں اللہ کو یاد کیا اور اس کی آنکھیں بہہ پڑیں، وہ شخص جس کا دل مسجد میں لگا رہتا ہے وہ دو آدمی جو صرف اللہ کے لیے محبت کرتے ہیں وہ شخص جسے کوئی بلند مرتبہ اور خوبرو عورت اپنی طرف بلائے لیکن وہ کہے: میں اللہ سے ڈرتا ہوں اور وہ شخص جس نے اس قدر پوشیدہ صدقہ کیا کہ اس کے بائیں ہاتھ کو بھی پتہ نہ چل سکا کہ دائیں ہاتھ نے کتنا اور کیا صدقہ کیا ہے۔
حدیث حاشیہ:
(1) فواحش، فاحشة کی جمع ہے۔ اس کے معنی ہیں: وہ گناہ جو انتہائی گندا ہو، خواہ اس کا تعلق کردار سے ہو یا گفتار سے۔ عام طور پر اس سے زنا کاری مراد ہے، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’زنا کے قریب تک نہ جاؤ کیونکہ یہ ہمیشہ سے انتہائی گندا ہے۔‘‘ (بني إسرائیل17: 32) لواطت پر بھی اس کا اطلاق ہوتا ہے۔ حضرت لوط علیہ السلام نے اپنی قوم سے کہا تھا: ’’کیا تم انتہائی گندے کام کا ارتکاب کرتے ہو۔‘‘ (الأعراف 7: 80) امام بخاری رحمہ اللہ نے گندے کاموں کو چھوڑنے کی فضیلت کے متعلق یہ حدیث پیش کی ہے، چنانچہ اس حدیث میں ہے کہ جو شخص حسب ونسب والی خاندانی عورت کی دعوت کو ٹھکرا دیتا ہے جبکہ وہ اسے اپنی جنسی خواہش پوری کرنے کے لیے بلاتی ہے تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اسے اپنے سائے میں جگہ دے گا۔ بہرحال فواحش ومنکرات کو اللہ سے ڈرتے ہوئے چھوڑ دینا بہت بڑی فضیلت ہے۔ (فتح الباري: 138/12)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے محمد بن سلام نے بیان کیا، کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی، انہیں عبیداللہ بن عمر عمری نے، انہیں خبیب بن عبدالرحمن نے، انہیں حفص بن عاصم نے اور انہیں حضرت ابوہریرہ ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا سات آدمی ایسے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اپنے عرش کے نیچے سایہ دے گا جبکہ اس کے عرش کے سایہ کے سوا اور کوئی سایہ نہیں ہوگا۔ عادل حاکم، نوجوان جس نے اللہ کی عبادت میں جوانی پائی، ایسا شخص جس نے اللہ کو تنہائی میں یاد کیا اور اس کی آنکھوں سے آنسو نکل پڑے، وہ شخص جس کا دل مسجد میں لگا رہتا ہے۔ وہ آدمی جو اللہ کے لیے محبت کرتے ہیں۔ وہ شخص جسے کسی بلند مرتبہ اور خوبصورت عورت نے اپنی طرف بلایا اور اس نے جواب دیا کہ میں اللہ سے ڈرتا ہوں اور وہ شخص جس نے اتنا پوشیدہ صدقہ کیا کہ اس کے بائیں ہاتھ کو بھی پتہ نہ چل سکا کہ دائیں نے کتنا اور کیا صدقہ کیا ہے۔
حدیث حاشیہ:
مدارج اخروی حاصل کرنے اور دین و دنیا کی سعادتیں پانے کے لیے یہ حدیث ہر مومن مسلمان کو ہر وقت یاد رکھنے کے قابل ہے۔ عرش الٰہی کا سایہ پانے والوں کی فہرست بہت طویل ہے۔ اللہ پاک ہر مومن مسلمان کو روز محشر میں اپنی ظل عاطفت میں جگہ نصیب فرمائے، خاص طور پر بخاری شریف پڑھنے اور عمل کرنے والوں کو اور اس کے جملہ معاونین کرام کو یہ نعمت عطا کرے اور مجھ ناچیز اور خاص کر میرے اہل و عیال و جملہ متعلقین کو یہ سعاد بخشے۔ آمین یا رب العالمین
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Hurairah (RA) : The Prophet (ﷺ) said, "Seven (people) will be shaded by Allah by His Shade on the Day of Resurrection when there will be no shade except His Shade. (They will be), a just ruler, a young man who has been brought up in the worship of Allah, a man who remembers Allah in seclusion and his eyes are then flooded with tears, a man whose heart is attached to mosques (offers his compulsory congregational prayers in the mosque), two men who love each other for Allah's Sake, a man who is called by a charming lady of noble birth to commit illegal sexual intercourse with her, and he says, 'I am afraid of Allah,' and (finally), a man who gives in charity so secretly that his left hand does not know what his right hand has given."