کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمان سے لڑتے ہیں
(
باب : زنا کے گناہ کا بیان
)
Sahi-Bukhari:
(Chapter: The sin of illegal sexual intercourse)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
اور اللہ تعالیٰ نے سورۃ فرقان میں ارشاد فرمایا” اور وہ لوگ زنا نہیں کرتے“ اور سورۃ بنی اسرائیل میں فرمایا” اور زنا کے قریب نہ جاؤ کہ وہ بے حیائی کا کام ہے اور اس کا راستہ برا ہے“
6809.
حضرت عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بندہ جب زنا کرتا ہے تو اس وقت مومن نہیں رہتا، جب وہ چوری کرتا ہے تو اس مومن نہیں رہتا جب وہ شراب نوشی کرتا ہے تو اس وقت وہ مومن نہیں رہتا اور جب قتل ناحق کرتا ہے تو اس وقت وہ مومن نہیں رہتا۔“ عکرمہ نےکہا: میں نے حضرت ابن عباس ؓ سے پوچھا: ایمان اس سے کیسے نکال لیا جاتا ہے؟ انہوں نے اپنی انگلیوں کو دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں ڈال کر پھر انہیں الگ کیا اور فرمایا: اس طرح۔ پھر اگر وہ توبہ کر لیتا ہے تو ایمان اس کے پاس لوٹ آتا ہے پھر انہوں نے اپنی انگلیوں کو دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں ڈال کر فرمایا کہ اس طرح واپس آجاتا ہے۔
اور اللہ تعالیٰ نے سورۃ فرقان میں ارشاد فرمایا” اور وہ لوگ زنا نہیں کرتے“ اور سورۃ بنی اسرائیل میں فرمایا” اور زنا کے قریب نہ جاؤ کہ وہ بے حیائی کا کام ہے اور اس کا راستہ برا ہے“
حدیث ترجمہ:
حضرت عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بندہ جب زنا کرتا ہے تو اس وقت مومن نہیں رہتا، جب وہ چوری کرتا ہے تو اس مومن نہیں رہتا جب وہ شراب نوشی کرتا ہے تو اس وقت وہ مومن نہیں رہتا اور جب قتل ناحق کرتا ہے تو اس وقت وہ مومن نہیں رہتا۔“ عکرمہ نےکہا: میں نے حضرت ابن عباس ؓ سے پوچھا: ایمان اس سے کیسے نکال لیا جاتا ہے؟ انہوں نے اپنی انگلیوں کو دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں ڈال کر پھر انہیں الگ کیا اور فرمایا: اس طرح۔ پھر اگر وہ توبہ کر لیتا ہے تو ایمان اس کے پاس لوٹ آتا ہے پھر انہوں نے اپنی انگلیوں کو دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں ڈال کر فرمایا کہ اس طرح واپس آجاتا ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
ارشاد باری تعالیٰ ہے: ”وہ زنا نہیں کرتے“ نیز فرمایا:[ تم زنا کے قریب بھی نہ جاؤ بلاشبہ وہ ہمیشہ سے بے حیائی اور برا راستہ ہے]۔
حدیث ترجمہ:
ہم سے محمد بن مثنیٰ نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو اسحاق بن یوسف نے خبر دی، کہا ہم کو فضیل بن غزوان نے خبردی، انہیں عکرمہ نے اور ان سے ابن عباس ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بندہ جب زنا کرنا ہے تو وہ مومن نہیں رہتا۔ بندہ جب چوری کرتا ہے تو وہ مومن نہیں رہتا اور بندہ جب شراب پیتا ہے تو وہ مومن نہیں رہتا اور جب وہ قتل ناحق کرتا ہے تو وہ مومن نہیں رہتا۔ عکرمہ نے کہا کہ میں نے حضرت ابن عباس ؓ سے پوچھا کہ ایمان اس سے کس طرح نکال لیا جاتا ہے؟ آپ نے فرمایا کہ وہ اس طرح اور اس وقت آپ نے اپنی انگلیوں کو دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں ڈال کر پھر الگ کرلیا پھر اگر وہ توبہ کر لیتا ہے تو ایمان اس کے پاس لوٹ آتا ہے۔ اس طرح اور آپ نے اپنی انگلیوں کو دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں ڈالا۔
حدیث حاشیہ:
یہ کبیرہ گناہ ہیں جن سے توبہ کئے بغیر مرنے والا ایمان سے محروم ہو کر مرتا ہے جس میں ایمان کی رمق بھی ہوگی وہ ضرور توبہ کر کے مرے گا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Ikrima from Ibn 'Abbas (RA) : Allah's Apostles said, "When a slave (of Allah) commits illegal sexual intercourse, he is not a believer at the time of committing it; and if he steals, he is not a believer at the time of stealing; and if he drinks an alcoholic drink, when he is not a believer at the time of drinking it; and he is not a believer when he commits a murder," 'Ikrima said: I asked Ibn Abbas (RA) , "How is faith taken away from him?" He said, Like this," by clasping his hands and then separating them, and added, "But if he repents, faith returns to him like this, by clasping his hands again.