قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُحَارِبِينَ مِنْ أَهْلِ الكُفْرِ وَالرِّدَّةِ (بَابُ رَجْمِ المُحْصَنِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: وَقَالَ الحَسَنُ: «مَنْ زَنَى بِأُخْتِهِ حَدُّهُ حَدُّ الزَّانِي»

6813 .   حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَى هَلْ رَجَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ نَعَمْ قُلْتُ قَبْلَ سُورَةِ النُّورِ أَمْ بَعْدُ قَالَ لَا أَدْرِي

صحیح بخاری:

کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمان سے لڑتے ہیں 

  (

باب : محصن ( شادی شدہ کو زنا کی علت میں) سنگسار کرنا

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

اور امام حسن بصری نے کہااگرکوئی شخص اپنی بہن سے زنا کرے تو اس پر زنا کی حد پڑے گی۔ یہ اسلام کی وہ تعزیرات ہیں جن کے اجزاء پر امن عالم کی بنیاد ہے

6813.   سلیمان شیبانی سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے حضرت عبداللہ بن ابی اوفی ؓ سے پوچھا: کیا رسول اللہ ﷺ نے کسی کو رجم کیا تھا؟ انہوں نے فرمایا: ہاں۔ میں نے کہا: سورہ نور کے نازل ہونے سے پہلے یا بعد انہوں نے فرمایا: یہ مجھے معلوم نہیں۔