کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمان سے لڑتے ہیں
(
باب : پاگل مرد یا عورت کو رجم نہیں کیا جائے گا
)
Sahi-Bukhari:
(Chapter: An insane should not be stoned to death)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
اور حضرت علیؓ نے حضرت عمر ؓ سے کہا، کیا آپ کو معلوم نہیں کہ پاگل سے ثواب یا عذاب لکھنے والی قلم اٹھالی گئی ہے یہاں تک کہ اسے ہوش ہوجائے۔ بچہ سے بھی قلم اٹھالی گئی ہے یہاں تک کہ بالغ ہوجائے۔ سونے والا بھی مرفوع القلم ہے یہاں تک کہ وہ بیدار ہوجائے یعنی دماغ اور ہوش درست کرلے۔ تشریح : مرفوع القلم کا مطلب یہ ہے کہ ان سے معافی ہے۔ ایک زانیہ حاملہ عورت کو حضرت عمرؓ نے رجم کرنا چاہا تھا، اس وقت حضرت علیؓ نے یہ فرمایا۔
6815.
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا جبکہ آپ مسجد میں تشریف فرما تھے۔ اس نے کہا: اللہ کے رسول! میں نے زنا کیا ہے۔ آپ ﷺ نے اس کی طرف کوئی توجہ نہ دی۔ پھر اس نے یہ بات چار دفعہ دہرائی۔ جب اس نے چار مرتبہ اپنے خلاف گواہی دی تو نبی ﷺ نے اسے بلایا اور دریافت فرمایا: ”کیا تو دیوانہ ہے؟“ اس نے کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”کیا تو شادی شدہ ہے؟“ اس نے کہا: ہاں۔ اس کے بعد نبی ﷺ نے فرمایا: ”اسے لے جاؤ اور سنگسار کر دو۔“
اور حضرت علیؓ نے حضرت عمر ؓ سے کہا، کیا آپ کو معلوم نہیں کہ پاگل سے ثواب یا عذاب لکھنے والی قلم اٹھالی گئی ہے یہاں تک کہ اسے ہوش ہوجائے۔ بچہ سے بھی قلم اٹھالی گئی ہے یہاں تک کہ بالغ ہوجائے۔ سونے والا بھی مرفوع القلم ہے یہاں تک کہ وہ بیدار ہوجائے یعنی دماغ اور ہوش درست کرلے۔ تشریح : مرفوع القلم کا مطلب یہ ہے کہ ان سے معافی ہے۔ ایک زانیہ حاملہ عورت کو حضرت عمرؓ نے رجم کرنا چاہا تھا، اس وقت حضرت علیؓ نے یہ فرمایا۔
حدیث ترجمہ:
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا جبکہ آپ مسجد میں تشریف فرما تھے۔ اس نے کہا: اللہ کے رسول! میں نے زنا کیا ہے۔ آپ ﷺ نے اس کی طرف کوئی توجہ نہ دی۔ پھر اس نے یہ بات چار دفعہ دہرائی۔ جب اس نے چار مرتبہ اپنے خلاف گواہی دی تو نبی ﷺ نے اسے بلایا اور دریافت فرمایا: ”کیا تو دیوانہ ہے؟“ اس نے کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”کیا تو شادی شدہ ہے؟“ اس نے کہا: ہاں۔ اس کے بعد نبی ﷺ نے فرمایا: ”اسے لے جاؤ اور سنگسار کر دو۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حضرت علی ؓ نے حضرت عمر بن خطاب ؓ سے کہا: آپ کو معلوم نہیں کہ دیوانہ،ہوش آنے تک،بچہ،بالغ ہونے تک اور سونے والا بیدار ہونے تک مرفوع القلم ہے۔
حدیث ترجمہ:
ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا، کہا ہم سے لیث نے بیان کیا، ان سے عقیل نے، ان سے ابن شہاب نے، ان سے ابوسلمہ اور سعید بن المسیب نے اور ان سے حضرت ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ ایک صاحب ماعز بن مالک اسلمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آئے، اس وقت آنحضرت ﷺ مسجد میں تھے، انہوں نے آپ کو آواز دی اور کہا کہ یا رسول اللہ! میں نے زنا کر لیا ہے۔ آنحضرت ﷺ نے ان کی طرف سے منہ پھیر لیا۔ انہوں نے یہ بات چار دفعہ دہرائی جب چار دفعہ انہوں نے اس گناہ کی اپنے اوپر شہادت دی تو آنحضرت ﷺ نے انہیں بلایا اور دریافت فرمایا کیا تم دیوانے ہو؟ انہوں نے کہا کہ نہیں۔ آپ نے دریافت فرمایا پھر کیا تم شادی شدہ ہو؟ انہوں نے کہا ہاں۔ اس پر آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ انہیں لے جاؤ اور رجم کر دو۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Hurairah (RA) : A man came to Allah's Apostle (ﷺ) while he was in the mosque, and he called him, saying, "O Allah's Apostle (ﷺ) ! I have committed illegal sexual intercourse.'" The Prophet (ﷺ) turned his face to the other side, but that man repeated his statement four times, and after he bore witness against himself four times, the Prophet (ﷺ) called him, saying, "Are you mad?" The man said, "No." The Prophet (ﷺ) said, "Are you married?" The man said, "Yes." Then the Prophet (ﷺ) said, 'Take him away and stone him to death."