کتاب: ان کفار و مرتدوں کے احکام میں جو مسلمان سے لڑتے ہیں
(
باب : لونڈی کو شرعی سزا دینے کے بعد پھر ملامت نہ کرے نہ لونڈی جلاوطن کی جائے
)
Sahi-Bukhari:
(Chapter: If a lady-slave commits illegal sexual intercourse then she should neither be admonished nor exiled)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
6839.
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: ”اگر لونڈی زنا کرے اور اس کا زنا واضح ہو جائے تو اسے (مالک کو) چاہیئے کہ کوڑے مارے لیکن طعن وملامت نہ کرے، پھر اگر زنا کرے تو کوڑے لگائے، اسے زجر تو بیخ نہ کرے، پھر اگر تیسری بار زنا کرے تو اسے فروخت کر دے، خواہ بالوں کی ایک رسی ہی کے بدلے میں ہو۔“ اسماعیل بن امیہ نے سعید سے، انہوں نے حضرت ابو ہریرہ ؓ سے، انہوں نے نبی ﷺ سے روایت کرنے میں لیث کی متابعت کی ہے۔
تشریح:
(1) اس حدیث سے کچھ اہل علم نے یہ مسئلہ ثابت کیا ہے کہ لونڈی اگر زنا کرتی ہے تو اسے جلاوطن نہیں کرنا چاہیے کیونکہ جلاوطن کرنے کا مقصد اسے گندے ماحول سے دور کرنا ہے اور یہ مقصد بیچنے سے حاصل ہو جاتا ہے، پھر جب اسے جلا وطن کر دیا جائے گا تو جلا وطنی اس کی خریدوفروخت میں رکاوٹ کا باعث ہے جبکہ بعض حضرات کا موقف ہے کہ لونڈی کو جلاوطن نہ کیا جائے اور غلام کوکوڑے لگانے کے بعد چھ ماہ تک ملک بدر کر دیا جائے کیونکہ لونڈی کو جلاوطن کرنا عورت کا محرم کے بغیر سفر کرنے کے مترادف ہے جبکہ غلام کے متعلق یہ مشکل پیش نہیں آسکتی۔ (2) بہرحال امام بخاری رحمہ اللہ کا یہی موقف ہے کہ لونڈی کو سزا دی جائے لیکن اسے طعن وتشنیع کرنا اور ملک بدر کرنا درست نہیں۔ (فتح الباري:203/122) ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک آدمی آیا، اس نے عرض کی: اللہ کے رسول! میری کنیز نے زنا کیا ہے اور حمل سے وہ زنا واضح ہو گیا ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’اسے پچاس کوڑے لگاؤ۔‘‘ (السنن الکبریٰ للنسائي، حدیث:7215) یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے پچاس کوڑے مارنے کے متعلق کہا ہے، اسے ملک بدر کرنے کا کوئی حکم نہیں دیا، اس سے بھی امام بخاری رحمہ اللہ کے موقف کی تائید ہوتی ہے۔ واللہ أعلم
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: ”اگر لونڈی زنا کرے اور اس کا زنا واضح ہو جائے تو اسے (مالک کو) چاہیئے کہ کوڑے مارے لیکن طعن وملامت نہ کرے، پھر اگر زنا کرے تو کوڑے لگائے، اسے زجر تو بیخ نہ کرے، پھر اگر تیسری بار زنا کرے تو اسے فروخت کر دے، خواہ بالوں کی ایک رسی ہی کے بدلے میں ہو۔“ اسماعیل بن امیہ نے سعید سے، انہوں نے حضرت ابو ہریرہ ؓ سے، انہوں نے نبی ﷺ سے روایت کرنے میں لیث کی متابعت کی ہے۔
حدیث حاشیہ:
(1) اس حدیث سے کچھ اہل علم نے یہ مسئلہ ثابت کیا ہے کہ لونڈی اگر زنا کرتی ہے تو اسے جلاوطن نہیں کرنا چاہیے کیونکہ جلاوطن کرنے کا مقصد اسے گندے ماحول سے دور کرنا ہے اور یہ مقصد بیچنے سے حاصل ہو جاتا ہے، پھر جب اسے جلا وطن کر دیا جائے گا تو جلا وطنی اس کی خریدوفروخت میں رکاوٹ کا باعث ہے جبکہ بعض حضرات کا موقف ہے کہ لونڈی کو جلاوطن نہ کیا جائے اور غلام کوکوڑے لگانے کے بعد چھ ماہ تک ملک بدر کر دیا جائے کیونکہ لونڈی کو جلاوطن کرنا عورت کا محرم کے بغیر سفر کرنے کے مترادف ہے جبکہ غلام کے متعلق یہ مشکل پیش نہیں آسکتی۔ (2) بہرحال امام بخاری رحمہ اللہ کا یہی موقف ہے کہ لونڈی کو سزا دی جائے لیکن اسے طعن وتشنیع کرنا اور ملک بدر کرنا درست نہیں۔ (فتح الباري:203/122) ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک آدمی آیا، اس نے عرض کی: اللہ کے رسول! میری کنیز نے زنا کیا ہے اور حمل سے وہ زنا واضح ہو گیا ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’اسے پچاس کوڑے لگاؤ۔‘‘ (السنن الکبریٰ للنسائي، حدیث:7215) یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے پچاس کوڑے مارنے کے متعلق کہا ہے، اسے ملک بدر کرنے کا کوئی حکم نہیں دیا، اس سے بھی امام بخاری رحمہ اللہ کے موقف کی تائید ہوتی ہے۔ واللہ أعلم
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا، ان سے سعید مقبری نے، ان سے ان کے والد نے اور ان سے حضرت ابوہریرہ ؓ نے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ ؓ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اگر کنیز زنا کرائے اور اس کا زنا کھل جائے تو اسے کوڑے مارنے چاہئیں لیکن لعنت ملامت نہ کرنا چاہئے پھر اگر وہ دوبارہ زنا کرے تو پھر چاہيے کہ کوڑے مارے لیکن ملامت نہ کرے پھر اگر تیسری مرتبہ زنا کرائے تو بیچ دے خواہ بالوں کی ایک رسی ہی قیمت پر ہو۔ اس روایت کی متابعت اسماعیل بن امیہ نے سعید سے کی، ان سے حضرت ابوہریرہ ؓ نے اور ان سے نبی کریم ﷺ نے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Hurairah (RA) : The Prophet (ﷺ) said, "If a lady slave commits illegal sexual intercourse and she is proved guilty of illegal sexual intercourse, then she should be flogged (fifty stripes) but she should not be admonished; and if she commits illegal sexual intercourse again, then she should be flogged again but should not be admonished; and if she commits illegal sexual intercourse for the third time, then she should be sold even for a hair rope."