قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ اسْتِتَابَةِ المُرْتَدِّينَ وَالمُعَانِدِينَ وَقِتَالِهِمْ (بَابُ مَا جَاءَ فِي المُتَأَوِّلِينَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

6936 .   قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ الْمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ وَعَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَبْدٍ الْقَارِيَّ أَخْبَرَاهُ أَنَّهُمَا سَمِعَا عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ يَقُولُ سَمِعْتُ هِشَامَ بْنَ حَكِيمٍ يَقْرَأُ سُورَةَ الْفُرْقَانِ فِي حَيَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَمَعْتُ لِقِرَاءَتِهِ فَإِذَا هُوَ يَقْرَؤُهَا عَلَى حُرُوفٍ كَثِيرَةٍ لَمْ يُقْرِئْنِيهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَذَلِكَ فَكِدْتُ أُسَاوِرُهُ فِي الصَّلَاةِ فَانْتَظَرْتُهُ حَتَّى سَلَّمَ ثُمَّ لَبَّبْتُهُ بِرِدَائِهِ أَوْ بِرِدَائِي فَقُلْتُ مَنْ أَقْرَأَكَ هَذِهِ السُّورَةَ قَالَ أَقْرَأَنِيهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ لَهُ كَذَبْتَ فَوَاللَّهِ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْرَأَنِي هَذِهِ السُّورَةَ الَّتِي سَمِعْتُكَ تَقْرَؤُهَا فَانْطَلَقْتُ أَقُودُهُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي سَمِعْتُ هَذَا يَقْرَأُ بِسُورَةِ الْفُرْقَانِ عَلَى حُرُوفٍ لَمْ تُقْرِئْنِيهَا وَأَنْتَ أَقْرَأْتَنِي سُورَةَ الْفُرْقَانِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْسِلْهُ يَا عُمَرُ اقْرَأْ يَا هِشَامُ فَقَرَأَ عَلَيْهِ الْقِرَاءَةَ الَّتِي سَمِعْتُهُ يَقْرَؤُهَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَكَذَا أُنْزِلَتْ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْرَأْ يَا عُمَرُ فَقَرَأْتُ فَقَالَ هَكَذَا أُنْزِلَتْ ثُمَّ قَالَ إِنَّ هَذَا الْقُرْآنَ أُنْزِلَ عَلَى سَبْعَةِ أَحْرُفٍ فَاقْرَءُوا مَا تَيَسَّرَ مِنْهُ

صحیح بخاری:

کتاب: باغیوں اور مرتدوں سے توبہ کرانے کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: تاویل کرنے والوں کے بارے میں بیان

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6936.   حضرت عمر بن خطاب ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کی حیات طیبہ میں ہشام بن حکیم ؓ کی سورہ فرقان پڑھتے ہوئے سنا۔ میں نے ان کی قراءت کی طرف کان لگایا تو بہت سی ایسی قراءتوں کے ساتھ پڑھ رہے تھے جو رسول اللہ ﷺ نے مجھے نہیں پڑھائی تھیں۔ قریب تھا کہ میں نماز ہی میں ان پر حملہ کر دیتا لیکن میں نے ان کی یا اپنی چادر ان کے گلے میں ڈالی اور کہا: یہ سورت تمہیں کس نے پڑھائی ہے؟ انہوں نے کہا: اللہ کی قسم! تم غلط بیانی کرتے ہو۔ یہ سورت مجھے بھی رسول اللہ ﷺ نے پڑھائی ہے جو میں نے ابھی تم سے پڑھتے سنی ہے، چنانچہ میں انہیں کھینچتا ہوا رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور کہا: اللہ کے رسول! میں نے انہیں سورہ فرقان ایک اور انداز سے پڑھتے ہوئے سنا ہے، حالانکہ آپ نے اس انداز سے وہ سورت نہیں پڑھائی جبکہ آپ ہی نے مجھے وہ سورت پڑھائی تھی۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اے عمر! اسے چھوڑ دو۔ اے ہشام! تم اس سورت کو پڑھو۔ انہوں نے اسی انداز سے پڑھا جس طرح میں نے انہیں پڑھتے ہوئے سنا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”یہ سورت اسی طرح نازل ہوئی تھی۔“ پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اے عمر! اب تم پڑھو۔“ میں نے اسے پڑھا تو آپ نے فرمایا: ”بے شک یہ قرآن سات حروف میں نازل ہوا ہے جو قراءت تمہیں آسان ہو، اس میں پڑھ لیا کرو۔“