قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحِيَلِ (بَابٌ: فِي الزَّكَاةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: وَأَنْ لاَ يُفَرَّقَ بَيْنَ مُجْتَمِعٍ، وَلاَ يُجْمَعَ بَيْنَ مُتَفَرِّقٍ، خَشْيَةَ الصَّدَقَةِ

6957 .   حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَكُونُ كَنْزُ أَحَدِكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ شُجَاعًا أَقْرَعَ يَفِرُّ مِنْهُ صَاحِبُهُ فَيَطْلُبُهُ وَيَقُولُ أَنَا كَنْزُكَ قَالَ وَاللَّهِ لَنْ يَزَالَ يَطْلُبُهُ حَتَّى يَبْسُطَ يَدَهُ فَيُلْقِمَهَا فَاهُ

صحیح بخاری:

کتاب: شرعی حیلوں کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب : زکوٰۃ میں حیلہ کرنے کا بیان

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

آنحضرتﷺ نے فرمایا زکوٰۃ کے ڈر سے جو مال اکٹھا ہو اسے جدا جدا نہ کریں اور جو جدا جدا ہو اسے اکٹھا نہ کریں۔

6957.   حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم میں سے کسی کا خزانہ قیامت کے دن گنجا سانپ بن کر آئے گا۔ خزانے کا مالک اس سے بھاگے گا لیکن وہ سانپ اسے تلاش کر رہا ہوگا اور کہے گا: میں تیرا خزانہ ہوں۔ اللہ کی قسم! وہ اس کو تلاش کرتا رہے یہاں تک کہ خزانے کا مالک اپنا ہاتھ لمبا کرے گا تو وہ سانپ اسے اپنے منہ کا لقمہ بنالے گا۔“