Sahi-Bukhari:
Interpretation of Dreams
(Chapter: Night dreams)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
اس حدیث کو سمرہ نے روایت کیا ہے۔ تشریح : حضرت امام بخاری کا مطلب اس باب سے یہ ہے کہ رات اور دن دونوں کا خواب معتبر اور برابر ہے ۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے حضرت ابو سعید کی حدیث کی طرف اشارہ کیا ہے کہ رات کا خواب زیادہ سچا ہوتا ہے ‘ واللہ اعلم بالصواب۔ مفاتیح الکلم کا مطلب یہ ہوا کہ باتوں میں الفاظ مختصر اور معانی بے انتہا ہوتے ہیں ۔ بعض روایتوں میں جوامع الکلم کے لفظ ہیں اس سے مراد وہ ملک ہیں جہاں اسلام کی حکومت پہنچی اور مسلمانوں نے ان کو فتح کیا ۔ یہ حدیث آپ کی نبوت کی مکمل دلیل ہے کہ ایسی پیشن گوئی پیغمبر کے سوا اور کوئی نہیں کرسکتا ۔ تنتقلو نھا کا مطلب اب تم ان کنجیوں کو لے رہے ہو ۔
6998.
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”مجھے جوامع کلمات دیے گئے ہیں اور رعب کے ذریعے سے میری مدد کی گئی ہے۔ میں گزشتہ رات سویا ہوا تھا کہ اچانک مجھے زمین کے خزانوں کی چابیاں پیش کی گئیں حتی کہ انہیں میرے ہاتھ پر رکھ دیا گیا۔“ حضرت ابو ہریرہ ؓ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ تو دنیا سے تشریف لےگئے اور تم ان خزانوں کو نکال رہے ہو۔
حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی حدیث امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے خود متصل سند سے بیان کی ہے جس میں وضاحت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رات کے وقت ایک خواب دیکھا تھا جسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز صبح کے بعد اپنے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کو بیان کیا۔(صحیح البخاری التعبیر حدیث 7047)یہ ایک طویل حدیث ہے جس کی ہم آئندہ وضاحت کریں گے۔باذن اللہ تعالیٰ۔
اس حدیث کو سمرہ نے روایت کیا ہے۔ تشریح : حضرت امام بخاری کا مطلب اس باب سے یہ ہے کہ رات اور دن دونوں کا خواب معتبر اور برابر ہے ۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے حضرت ابو سعید کی حدیث کی طرف اشارہ کیا ہے کہ رات کا خواب زیادہ سچا ہوتا ہے ‘ واللہ اعلم بالصواب۔ مفاتیح الکلم کا مطلب یہ ہوا کہ باتوں میں الفاظ مختصر اور معانی بے انتہا ہوتے ہیں ۔ بعض روایتوں میں جوامع الکلم کے لفظ ہیں اس سے مراد وہ ملک ہیں جہاں اسلام کی حکومت پہنچی اور مسلمانوں نے ان کو فتح کیا ۔ یہ حدیث آپ کی نبوت کی مکمل دلیل ہے کہ ایسی پیشن گوئی پیغمبر کے سوا اور کوئی نہیں کرسکتا ۔ تنتقلو نھا کا مطلب اب تم ان کنجیوں کو لے رہے ہو ۔
حدیث ترجمہ:
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”مجھے جوامع کلمات دیے گئے ہیں اور رعب کے ذریعے سے میری مدد کی گئی ہے۔ میں گزشتہ رات سویا ہوا تھا کہ اچانک مجھے زمین کے خزانوں کی چابیاں پیش کی گئیں حتی کہ انہیں میرے ہاتھ پر رکھ دیا گیا۔“ حضرت ابو ہریرہ ؓ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ تو دنیا سے تشریف لےگئے اور تم ان خزانوں کو نکال رہے ہو۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
اسے متعلقہ حدیث حضرت سمرہ ؓ نے بیان کی ہے۔
حدیث ترجمہ:
ہم سے احمد بن مقدام التجلی نے بیان کیا‘ کہا ہم سے محمد بن عبد الرحمن الطفاوی نے بیان کیا‘ ان سے ایوب نے بیان کیا‘ ان سے محمد نے اور ان سے حضرت ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا مجھے مفاتیح الکلم ديے گئے ہیں اور رعب کے ذریعہ میری مدد کی گئی ہے اور گذشتہ رات میں سویا ہوا تھا کہ زمین کے خزانوں کی کنجیاں میرے پاس لائیں گئیں اور میرے سامنے انہیں رکھ دیا گیا۔ حضرت ابوہریرہ ؓ نے کہا کہ آنحضرت ﷺ تو اس دنیا سے تشریف لے گئے اور تم ان خزانوں کی کنجیوں کو الٹ پلٹ کر رہے ہو یا نکال رہے ہو یا لوٹ رہے ہو۔
حدیث حاشیہ:
بعض نسخوں میں تنتقلو نھا بعض میں تنتتلونھا بعض میں تنتفلونھا ہے اس لیے یہ تین ترجمے ترتیب سے لکھ دئیے گئے ہیں فتوحات اسلامی میں جس قدر خزائن مسلمانوں کو حاصل ہوئے۔ یہ پیشین گوئی حرف بہ حرف صحیح ثابت ہوئی (وحیدی)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Hurairah (RA) : The Prophet (ﷺ) said, "I have been given the keys of eloquent speech and given victory with awe (cast into the hearts of the enemy), and while I was sleeping last night, the keys of the treasures of the earth were brought to me till they were put in my hand." Abu Hurairah (RA) added: Allah's Apostle (ﷺ) left (this world) and now you people are carrying those treasures from place to place.