Sahi-Bukhari:
Interpretation of Dreams
(Chapter: Night dreams)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
اس حدیث کو سمرہ نے روایت کیا ہے۔ تشریح : حضرت امام بخاری کا مطلب اس باب سے یہ ہے کہ رات اور دن دونوں کا خواب معتبر اور برابر ہے ۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے حضرت ابو سعید کی حدیث کی طرف اشارہ کیا ہے کہ رات کا خواب زیادہ سچا ہوتا ہے ‘ واللہ اعلم بالصواب۔ مفاتیح الکلم کا مطلب یہ ہوا کہ باتوں میں الفاظ مختصر اور معانی بے انتہا ہوتے ہیں ۔ بعض روایتوں میں جوامع الکلم کے لفظ ہیں اس سے مراد وہ ملک ہیں جہاں اسلام کی حکومت پہنچی اور مسلمانوں نے ان کو فتح کیا ۔ یہ حدیث آپ کی نبوت کی مکمل دلیل ہے کہ ایسی پیشن گوئی پیغمبر کے سوا اور کوئی نہیں کرسکتا ۔ تنتقلو نھا کا مطلب اب تم ان کنجیوں کو لے رہے ہو ۔
6999.
حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میں نے آج رات خود کو کعبہ کے پاس دیکھا، پھر میں نے وہاں ایک گندمی رنگ کے آدمی کو دیکھا .وہ گندمی رنگ کے سب سے خوبصورت آدمی كى طرح تهے، اس كے لمبے بال تهے جيسے تم لمبے بالوں والے آدمی کو دیکھتے ہو، اس نے بالوں میں کنگھی کر رکھی تھی جبکہ ان سے پانی کے قطرے ٹپک رہے تھے، وہ دو آدمیوں کے سہارے یا ان کے شانوں کے سہارے بیت اللہ کا طواف کر رہا تھا۔ میں نے پوچھا: یہ کون ہے؟ مجھے بتایا گیا: یہ حضرت عیسیٰ ابن مریم ؑ ہیں۔ پھر اچانک میں نے سخت گھنگریالے بالوں والے آدمی کو دیکھا جس کی دائیں آنکھ کانى تھی، گویا وہ خشک انگور کی طرح اوپر اٹھی ہوئی تھی۔ میں نے پوچھا: یہ کون ہے؟ مجھے بتایا گیا کہ یہ مسیح دجال ہے۔
تشریح:
1۔امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا مقصود یہ ہے دن اور رات کے خواب مساوی اور برابر حیثیت رکھتے ہیں جیسا کہ پیش کردہ احادیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کےچند خواب بیان ہوئے ہیں جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رات کے وقت دیکھتے تھے۔ یہ تمام خواب سچے، مبنی برحقیقت اور اپنے مقام اور مرتبے کے لحاظ سے صحیح اور درست تھے۔ 2۔نصر بن یعقوب دینوری بیان کرتے ہیں کہ رات کے پہلے حصے میں آنے والے خواب کی تعبیر تاخیر سے ظاہر ہوتی ہے۔ نصف ثانی میں اس سے کچھ جلدی ظاہر ہوتی ہے اور سب سے جلد تعبیر سحری کے وقت دیکھے جانے والے خواب کی ہوتی ہے خصوصاً طلوع فجر کے وقت جو کچھ خواب میں آئے وہ بہت جلد حقیقت کا روپ دھار لیتا ہے۔ (فتح الباري: 488/12)
حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی حدیث امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے خود متصل سند سے بیان کی ہے جس میں وضاحت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رات کے وقت ایک خواب دیکھا تھا جسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز صبح کے بعد اپنے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کو بیان کیا۔(صحیح البخاری التعبیر حدیث 7047)یہ ایک طویل حدیث ہے جس کی ہم آئندہ وضاحت کریں گے۔باذن اللہ تعالیٰ۔
اس حدیث کو سمرہ نے روایت کیا ہے۔ تشریح : حضرت امام بخاری کا مطلب اس باب سے یہ ہے کہ رات اور دن دونوں کا خواب معتبر اور برابر ہے ۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے حضرت ابو سعید کی حدیث کی طرف اشارہ کیا ہے کہ رات کا خواب زیادہ سچا ہوتا ہے ‘ واللہ اعلم بالصواب۔ مفاتیح الکلم کا مطلب یہ ہوا کہ باتوں میں الفاظ مختصر اور معانی بے انتہا ہوتے ہیں ۔ بعض روایتوں میں جوامع الکلم کے لفظ ہیں اس سے مراد وہ ملک ہیں جہاں اسلام کی حکومت پہنچی اور مسلمانوں نے ان کو فتح کیا ۔ یہ حدیث آپ کی نبوت کی مکمل دلیل ہے کہ ایسی پیشن گوئی پیغمبر کے سوا اور کوئی نہیں کرسکتا ۔ تنتقلو نھا کا مطلب اب تم ان کنجیوں کو لے رہے ہو ۔
حدیث ترجمہ:
حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میں نے آج رات خود کو کعبہ کے پاس دیکھا، پھر میں نے وہاں ایک گندمی رنگ کے آدمی کو دیکھا .وہ گندمی رنگ کے سب سے خوبصورت آدمی كى طرح تهے، اس كے لمبے بال تهے جيسے تم لمبے بالوں والے آدمی کو دیکھتے ہو، اس نے بالوں میں کنگھی کر رکھی تھی جبکہ ان سے پانی کے قطرے ٹپک رہے تھے، وہ دو آدمیوں کے سہارے یا ان کے شانوں کے سہارے بیت اللہ کا طواف کر رہا تھا۔ میں نے پوچھا: یہ کون ہے؟ مجھے بتایا گیا: یہ حضرت عیسیٰ ابن مریم ؑ ہیں۔ پھر اچانک میں نے سخت گھنگریالے بالوں والے آدمی کو دیکھا جس کی دائیں آنکھ کانى تھی، گویا وہ خشک انگور کی طرح اوپر اٹھی ہوئی تھی۔ میں نے پوچھا: یہ کون ہے؟ مجھے بتایا گیا کہ یہ مسیح دجال ہے۔
حدیث حاشیہ:
1۔امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا مقصود یہ ہے دن اور رات کے خواب مساوی اور برابر حیثیت رکھتے ہیں جیسا کہ پیش کردہ احادیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کےچند خواب بیان ہوئے ہیں جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رات کے وقت دیکھتے تھے۔ یہ تمام خواب سچے، مبنی برحقیقت اور اپنے مقام اور مرتبے کے لحاظ سے صحیح اور درست تھے۔ 2۔نصر بن یعقوب دینوری بیان کرتے ہیں کہ رات کے پہلے حصے میں آنے والے خواب کی تعبیر تاخیر سے ظاہر ہوتی ہے۔ نصف ثانی میں اس سے کچھ جلدی ظاہر ہوتی ہے اور سب سے جلد تعبیر سحری کے وقت دیکھے جانے والے خواب کی ہوتی ہے خصوصاً طلوع فجر کے وقت جو کچھ خواب میں آئے وہ بہت جلد حقیقت کا روپ دھار لیتا ہے۔ (فتح الباري: 488/12)
ترجمۃ الباب:
اسے متعلقہ حدیث حضرت سمرہ ؓ نے بیان کی ہے۔
حدیث ترجمہ:
ہم سے عبد اللہ بن مسلمہ نے بیان کیا‘ کہا ہم سے امام مالک نے‘ ان سے نافع نے اور ان سے عبد اللہ بن عمر ؓ نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا‘ رات مجھے کعبہ کے پاس (خواب میں) دکھایا گیا۔ میں نے ایک گندمی رنگ کے آدمی کو دیکھا وہ گندمی رنگ کے سب سے خوبصورت آدمی کی طرح تھے‘ ان کے لمبے خوبصورت بال تھے‘ ان سب سے خوبصورت بالوں کی طرح جو تم دیکھ سکے ہو گے۔ ان میں انہوں نے کنگھا کیا ہوا تھا اور پانی ان سے ٹپک رہا تھا اور وہ دو آدمیوں کے سہارے یا (یہ فرمایا کہ) دو آدمیوں کے شانوں کے سہارے بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ میں نے پوچھا کہ یہ کون صاحب ہیں۔ مجھے بتایا گیا کہ یہ مسیح ابن مریم ؑ ہیں۔ پھر اچانک میں نے ایک گھنگھریالے بال والے آدمی کو دیکھا جس کی ایک آنکھ کانی تھی اور انگور کے دانے کی طرح اٹھی ہوئی تھی۔ میں نے پوچھا‘ یہ کون ہے؟ مجھے بتایا گیا کہ یہ مسیح دجال ہے۔
حدیث حاشیہ:
عالم رؤیا کی بات ہے یہ ضروری نہیں ہے نہ یہاں مذکور ہے کہ دجال کو آپ نے کہا کس حالت میں دیکھا۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی بابت صاف موجود ہے کہ ان کو بیت اللہ میں بحالت طواف دیکھا مگر دجال کے وضاحت نہیں ہے لہٰذا آگے سکوت بہتر ہے ﴿لا تُقدِّمُوا بَینَ یَدَیِ اللہِ ورسولِهِ﴾(الحجرات: 1)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated 'Abdullah bin 'Umar (RA) : Allah's Apostle (ﷺ) said, "I saw myself (in a dream) near the Ka’bah last night, and I saw a man with whitish red complexion, the best you may see amongst men of that complexion having long hair reaching his earlobes which was the best hair of its sort, and he had combed his hair and water was dropping from it, and he was performing the Tawaf around the Ka’bah while he was leaning on two men or on the shoulders of two men. I asked, 'Who is this man?' Somebody replied, '(He is) Messiah, son of Mary.' Then I saw another man with very curly hair, blind in the right eye which looked like a protruding out grape. I asked, 'Who is this?' Somebody replied, '(He is) Messiah, Ad-Dajjal.'"