Sahi-Bukhari:
Interpretation of Dreams
(Chapter: A bad dream is from Satan)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
پس اگر کوئی برا خواب دیکھے تو بائیں طرف تھوک دے اور اللہ عزوجل کی پناہ طلب کرے، یعنی اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم پڑھے۔
7005.
حضرت ابو قتادہ ؓ سے روایت ہے جو نبی ﷺ کے صحابی اور آپ کے شہسواروں سے ہیں۔ انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ نے فرمایا: ”اچھے خواب دیکھے جو اسے ناپسند ہوتو اسے چاہیے کہ اپنی بائیں جانب تھوک دے اور اس سے اللہ کی پناہ مانگے اس طرح وہ اسے ہرگز نقصان نہیں پہنچا سکے گا۔“
تشریح:
1۔حضرت ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن کہتے ہیں کہ مجھے ایسے ڈراؤنے خواب آتے تھے کہ مجھےا ن کی وجہ سے سخت بخار ہو جاتا تھا۔ حضرت ابو قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ملا اور ان سے اپنا معاملہ بیان کیا تو انھوں نے مذکورہ حدیث بیان کی اس کے بعد مجھے ان کے متعلق کوئی پروانہ ہوئی تھی۔ (صحیح مسلم، الرؤیا، حدیث: 5900)(2261) ایک روایت میں ہے۔ ’’ایسا خواب دیکھنے کے بعد جب پیدا ہو تو تین مرتبہ اپنی بائیں جانب تھوتھو کرے۔'' (صحیح مسلم، الرؤیا، حدیث: 5897(2261) 2۔اگرچہ ہر خواب کا پیدا کرنا اور اس کا دکھانا اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوتا ہے لیکن برے خواب کا سبب شیطان ہوتا ہے اور وہ اس کے ذریعے سے لوگوں کو پریشان اور غمگین کرتا ہے۔ اس لیے ایسے خواب کو شیطان کی طرف منسوب کرتے ہیں۔ (فتح الباري:491/12) اچھے اور برے خواب کے آداب ہم حدیث نمبر6985کے فوائد میں بیان کر آئے ہیں۔
پس اگر کوئی برا خواب دیکھے تو بائیں طرف تھوک دے اور اللہ عزوجل کی پناہ طلب کرے، یعنی اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم پڑھے۔
حدیث ترجمہ:
حضرت ابو قتادہ ؓ سے روایت ہے جو نبی ﷺ کے صحابی اور آپ کے شہسواروں سے ہیں۔ انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ نے فرمایا: ”اچھے خواب دیکھے جو اسے ناپسند ہوتو اسے چاہیے کہ اپنی بائیں جانب تھوک دے اور اس سے اللہ کی پناہ مانگے اس طرح وہ اسے ہرگز نقصان نہیں پہنچا سکے گا۔“
حدیث حاشیہ:
1۔حضرت ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن کہتے ہیں کہ مجھے ایسے ڈراؤنے خواب آتے تھے کہ مجھےا ن کی وجہ سے سخت بخار ہو جاتا تھا۔ حضرت ابو قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ملا اور ان سے اپنا معاملہ بیان کیا تو انھوں نے مذکورہ حدیث بیان کی اس کے بعد مجھے ان کے متعلق کوئی پروانہ ہوئی تھی۔ (صحیح مسلم، الرؤیا، حدیث: 5900)(2261) ایک روایت میں ہے۔ ’’ایسا خواب دیکھنے کے بعد جب پیدا ہو تو تین مرتبہ اپنی بائیں جانب تھوتھو کرے۔'' (صحیح مسلم، الرؤیا، حدیث: 5897(2261) 2۔اگرچہ ہر خواب کا پیدا کرنا اور اس کا دکھانا اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوتا ہے لیکن برے خواب کا سبب شیطان ہوتا ہے اور وہ اس کے ذریعے سے لوگوں کو پریشان اور غمگین کرتا ہے۔ اس لیے ایسے خواب کو شیطان کی طرف منسوب کرتے ہیں۔ (فتح الباري:491/12) اچھے اور برے خواب کے آداب ہم حدیث نمبر6985کے فوائد میں بیان کر آئے ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا‘ کہا ہم سے لیث نے بیان کیا‘ ان سے عقیل نے‘ ان سے ابن شہاب نے‘ ان سے ابو سلمہ نے اور ان سے حضرت ابو قتادہ انصاری ؓ نے جو نبی کریم ﷺ کے صحابی اور آپ کے شہسواروں میں سے تھے۔ انہوں نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے سنا‘ آپ نے فرمایا کہ اچھے خواب اللہ کی طرف سے ہوتے ہیں اور برے شیطان کی طرف سے پس تم میں جو کوئی برا خواب دیکھے جو اسے نا پسند ہو تو اس چاہئے کہ اپنے بائیں طرف تھو کے اور اس سے اللہ کی پناہ مانگیں وہ اسے ہر گز نقصان نہیں پہنچا سکے گا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Qatada Al-Ansari (RA) : (a companion of the Prophet (ﷺ) and one of his cavalry men) "I heard Allah's Apostle (ﷺ) saying, "A good dream is from Allah, and a bad dream is from Satan; so, if anyone of you had a bad dream which he disliked, then he should spit on his left and seek refuge with Allah from it, for it will not harm him."