Sahi-Bukhari:
Interpretation of Dreams
(Chapter: A shirt in a dream)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7008.
حضرت ابو سعید خدری ؓ سےروایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ایک دفعہ میں سو رہا تھا، میں نے لوگوں کو دیکھا کہ میرے سامنے پیش کیے جا رہے ہیں اور وہ قمیض پہنے ہوئے ہیں۔ ان میں سے کچھ کی قمیض تو ان کے سینے تک ہیں اور کچھ لوگوں کی اس سے بڑی ہیں۔ اس دوران میں عمر بن خطاب میرے پاس سے گزرے تو ان کی قمیض زمین پر گھسٹ رہی تھی۔ صحابہ کرام نے پوچھا: اللہ کے رسول! آپ نے اس کی کیا تعبیر لی ہے؟ تو آپ نے فرمایا:اس سے مراد ”دین“ ہے۔
تشریح:
اہل تعبیر کا اس امر پر اتفاق ہے کہ اگر کوئی خواب میں قمیص دیکھتا ہے تو اس سے مراد دین ہے جیسا کہ قمیص شرمگاہ کو ڈھانپتی ہے اسی طرح دین اسلام برائیوں کو ڈھانپ لیتا ہے اور ہر ناپسندیدہ کام کے لیے رکاوٹ بن جاتا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔ ’’تقوے کا لباس ہی بہتر ہے۔‘‘(الأعراف:26/7) اس حدیث میں اشارہ ہے کہ دیندار لوگ دین میں قلت و کثرت اور قوت و ضعف کے اعتبار سے کم بیش ہوتے ہیں۔ نیز اس حدیث میں حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی دین داری کو بیان کیا گیا ہے جبکہ پہلی حدیث میں ان کے علم کی گواہی پیش کی گئی ہے۔ واللہ أعلم۔
حضرت ابو سعید خدری ؓ سےروایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ایک دفعہ میں سو رہا تھا، میں نے لوگوں کو دیکھا کہ میرے سامنے پیش کیے جا رہے ہیں اور وہ قمیض پہنے ہوئے ہیں۔ ان میں سے کچھ کی قمیض تو ان کے سینے تک ہیں اور کچھ لوگوں کی اس سے بڑی ہیں۔ اس دوران میں عمر بن خطاب میرے پاس سے گزرے تو ان کی قمیض زمین پر گھسٹ رہی تھی۔ صحابہ کرام نے پوچھا: اللہ کے رسول! آپ نے اس کی کیا تعبیر لی ہے؟ تو آپ نے فرمایا:اس سے مراد ”دین“ ہے۔
حدیث حاشیہ:
اہل تعبیر کا اس امر پر اتفاق ہے کہ اگر کوئی خواب میں قمیص دیکھتا ہے تو اس سے مراد دین ہے جیسا کہ قمیص شرمگاہ کو ڈھانپتی ہے اسی طرح دین اسلام برائیوں کو ڈھانپ لیتا ہے اور ہر ناپسندیدہ کام کے لیے رکاوٹ بن جاتا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔ ’’تقوے کا لباس ہی بہتر ہے۔‘‘(الأعراف:26/7) اس حدیث میں اشارہ ہے کہ دیندار لوگ دین میں قلت و کثرت اور قوت و ضعف کے اعتبار سے کم بیش ہوتے ہیں۔ نیز اس حدیث میں حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی دین داری کو بیان کیا گیا ہے جبکہ پہلی حدیث میں ان کے علم کی گواہی پیش کی گئی ہے۔ واللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے علی بن عبد اللہ نے بیان کیا‘ ان سے یعقوب بن ابراہیم نے بیان کیا‘ ان سے ان کے والد نے‘ ان سے صالح نے‘ ان سے ابن شہاب نے بیان کیا‘ ان سے ابو امامہ بن سہل نے بیان کیا‘ انہوں نے ابو سعید خدری ؓ کو بیان کرتے سنا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں سو یا ہوا تھا کہ میں نے دیکھا کہ لوگ میرے سامنے پیش کئے جا رہے ہیں وہ قمیص پہنے ہوئے ہیں۔ ان میں بعض کی قمیص تو صرف سینے تک کی ہے اور بعض کی اس سے بڑی ہے اور آنحضرت ﷺ حضرت عمر بن خطاب ؓ کے پاس سے گزرے تو ان کی قمیص زمین سے گھسٹ رہی تھی۔ صحابہ نے پوچھا یا رسول اللہ! آپ نے اس کی کیا تعبیر لی؟ آنحضور ﷺ نے فرمایا کہ دین۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Sa'id Al-Khudri (RA) : Allah's Apostle (ﷺ) said, "While I was sleeping, some people were displayed before me (in a dream). They were wearing shirts, some of which were merely covering their breasts, and some a bit longer. Then there passed before me, 'Umar bin Al-Khattab (RA) wearing a shirt he was dragging it (on the ground behind him.)" They (the people) asked, "What have you interpreted (about the dream) O Allah's Apostle?" He said, "The Religion."