Sahi-Bukhari:
Interpretation of Dreams
(Chapter: Performing ablution in a dream)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7025.
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: ہم ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں بیٹھے ہوئے تھے اس دوران آپ نے فرمایا: ”ایک وقت میں سو رہا تھا کہ میں نے خود کو جنت میں دیکھا، وہاں ایک عورت محل کے کونے میں وضو کر رہی تھی، میں نے کہا: یہ محل کس کا ہے؟ انہوں نے کہا: یہ محل عمر کا ہے۔ مجھےاس کی غیرت یاد آگئی تو وہاں سے واپس چلا آیا۔“ حضرت عمر ؓ یہ سن کر رو پڑے اور کہا: اللہ کے رسول! میرے ماں باپ پر قربان، میں نے آپ پر غیرت کرنی تھی؟
تشریح:
1۔ یہ عورت اُم سلیم رضی اللہ تعالیٰ عنہا تھیں جس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں بحالت خواب جنت میں دیکھا تھا وہ اس وقت زندہ تھیں اس کی تعبیر یہ ہے کہ وہ یقیناً اہل جنت میں سے ہیں کیونکہ اہل تعبیر کا کہنا ہے کہ اگر کوئی کسی کو جنت میں دیکھتا ہے تو وہ ضرور جنت میں داخل ہوگا بالخصوص جبکہ خواب دیکھنےوالے تمام مخلوق سے راست باز اور سچے ہوں انھیں عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے محل کے قریب دیکھنا اس کی تعبیر یہ ہے کہ وہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خلافت تک زندہ رہیں گی چنانچہ ایسا ہی ہوا۔واللہ أعلم۔(فتح الباري:520/12) 2۔یقیناً جو آدمی خواب میں وضو کرتا ہے یا کسی کو وضو کرتے ہوئے دیکھتا ہے تو بہت خوش قسمت ہے۔ اللہ تعالیٰ دنیا و آخرت میں ہم سب کو خیرو برکت سے نوازے۔ آمین۔
اہل تعبیر کہتے ہیں کہ خواب میں وضو کرنا بادشاہ تک پہنچنے کا وسیلہ پانا ہے یا کسی کام کرنے کا ذریعہ ہاتھ آنا ہےاگر خواب میں وضو پورا کر لیا تو میدان میں اس کی مراد پوری ہو گی۔اور اگر پانی یا کمی کی وجہ سے وضو نہ کرسکا یا اس نے ایسی چیز سے وضو کیا جس سے نماز جائز نہیں ہوتی تو مراد پوری نہ ہوگی۔اگر خوف زدہ شخص وضو کرے تو اسے امان ملنے کی علامت ہے نیز اس کے گناہ معاف ہوں گے اوریہ وضو اس کے گناہوں کا کفارہ ہو گا۔(فتح الباری:12/520)
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: ہم ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں بیٹھے ہوئے تھے اس دوران آپ نے فرمایا: ”ایک وقت میں سو رہا تھا کہ میں نے خود کو جنت میں دیکھا، وہاں ایک عورت محل کے کونے میں وضو کر رہی تھی، میں نے کہا: یہ محل کس کا ہے؟ انہوں نے کہا: یہ محل عمر کا ہے۔ مجھےاس کی غیرت یاد آگئی تو وہاں سے واپس چلا آیا۔“ حضرت عمر ؓ یہ سن کر رو پڑے اور کہا: اللہ کے رسول! میرے ماں باپ پر قربان، میں نے آپ پر غیرت کرنی تھی؟
حدیث حاشیہ:
1۔ یہ عورت اُم سلیم رضی اللہ تعالیٰ عنہا تھیں جس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں بحالت خواب جنت میں دیکھا تھا وہ اس وقت زندہ تھیں اس کی تعبیر یہ ہے کہ وہ یقیناً اہل جنت میں سے ہیں کیونکہ اہل تعبیر کا کہنا ہے کہ اگر کوئی کسی کو جنت میں دیکھتا ہے تو وہ ضرور جنت میں داخل ہوگا بالخصوص جبکہ خواب دیکھنےوالے تمام مخلوق سے راست باز اور سچے ہوں انھیں عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے محل کے قریب دیکھنا اس کی تعبیر یہ ہے کہ وہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خلافت تک زندہ رہیں گی چنانچہ ایسا ہی ہوا۔واللہ أعلم۔(فتح الباري:520/12) 2۔یقیناً جو آدمی خواب میں وضو کرتا ہے یا کسی کو وضو کرتے ہوئے دیکھتا ہے تو بہت خوش قسمت ہے۔ اللہ تعالیٰ دنیا و آخرت میں ہم سب کو خیرو برکت سے نوازے۔ آمین۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
مجھ سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا، کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا، ان سے عقیل نے، ان سے ابن شہاب نے، انہیں سعید بن مسیب نے خبر دی اور ان سے حضرت ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے۔ آنحضرت ﷺ نے فرمایا میں سویا ہوا تھا کہ میں نے اپنے آپ کو جنت میں دیکھا وہاں ایک عورت ایک محل کے کنارے وضو کر رہی تھی۔ میں نے پوچھا یہ محل کس کا ہے؟ کہا کہ حضرت عمر کا۔ پھر میں نے ان کی غیرت یاد کی اور وہاں سے لوٹ کر چلا آیا۔ اس پر حضرت عمر ؓ رو دیے اور عرض کیا یا رسول اللہ! میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں، کیا آپ پر غیرت کروں گا۔
حدیث حاشیہ:
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک عورت کو خواب میں وضو کرتے دیکھا یہی باب سے مناسبت ہے وہ عورت جسے اس حالت میں دیکھا جائے بڑی ہی قسمت والی ہوتی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Hurairah (RA) : We were sitting with Allah's Apostle (ﷺ) he said, "While I was sleeping, I saw myself in Paradise, and behold, a woman was performing ablution by the side of a palace. I asked, 'For whom is this palace?' They replied, 'For 'Umar' Then I remembered the Ghira of 'Umar and returned immediately." 'Umar wept (on hearing that) and said, " Let my father and mother be sacrificed for you, O Allah's Apostle (ﷺ) ! How dare I think of my Ghira being offended by you.'