Sahi-Bukhari:
Interpretation of Dreams
(Chapter: If one sees (in a dream) cows being slaughtered)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7035.
حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”میں نے خواب میں دیکھا کہ میں مکہ مکرمہ سے ایسی زمین کی طرف ہجرت کر رہا ہوں جہاں کھجوریں ہیں تو میرا ذہن اس طرف گیا کہ وہ مقام یمامہ یا ہجر ہے لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ یہ مدینہ یعنی یثرب ہے۔ اور میں ںے خواب میں گائے دیکھی، اور اللہ کے ہاں خیر ہی خیر ہے، تو اس کی تعبیر ان مسلمانوں کی صورت میں آئی جو جنگ اُحد میں شہید ہوئے، اور خیر وہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے مال وغیرہ دیا اور سچائی کا بدلہ وہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے بدر کے بعد عنایت فرمایا۔“
تشریح:
1۔اس حدیث میں اگرچہ گائے کے متعلق ذبح ہونے کا ذکر نہیں ہے تاہم امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس طریق کی طرف اشارہ فرمایا ہے جس کے الفاظ یہ ہیں:’’میں نے خواب میں دیکھا کہ گویا میں محفوظ قلعے میں ہوں اور میں نے یہ بھی دیکھا کہ گائے کو ذبح کیا جا رہا ہے۔‘‘ (مسندأحمد: 351/3) اس اضافے سے خواب کی تعبیر پوری ہو جاتی ہے کیونکہ محفوظ قلعے سے مراد مدینہ طیبہ تھا اور گائے کا ذبح ہونا، غزوہ اُحد میں صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کا شہید ہونا ہے۔ 2۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خواہش تھی کہ آپ مدینہ طیبہ ہی میں دفاع کریں، کسی صورت میں باہر نہ نکلیں لیکن صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کے اصرار پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا پروگرام تبدیل کیا اور میدان اُحد میں جانے کی پالیسی اختیار کی، جس کا مذکورہ خواب میں ذکر ہے۔ (فتح الباري: 527/12) 3۔ واضح رہے کہ خواب میں "خیر" سے مراد وہ فتوحات ہیں جو مسلمانوں کو غزوہ اُحد کے بعد حاصل ہوئیں۔
حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”میں نے خواب میں دیکھا کہ میں مکہ مکرمہ سے ایسی زمین کی طرف ہجرت کر رہا ہوں جہاں کھجوریں ہیں تو میرا ذہن اس طرف گیا کہ وہ مقام یمامہ یا ہجر ہے لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ یہ مدینہ یعنی یثرب ہے۔ اور میں ںے خواب میں گائے دیکھی، اور اللہ کے ہاں خیر ہی خیر ہے، تو اس کی تعبیر ان مسلمانوں کی صورت میں آئی جو جنگ اُحد میں شہید ہوئے، اور خیر وہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے مال وغیرہ دیا اور سچائی کا بدلہ وہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے بدر کے بعد عنایت فرمایا۔“
حدیث حاشیہ:
1۔اس حدیث میں اگرچہ گائے کے متعلق ذبح ہونے کا ذکر نہیں ہے تاہم امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس طریق کی طرف اشارہ فرمایا ہے جس کے الفاظ یہ ہیں:’’میں نے خواب میں دیکھا کہ گویا میں محفوظ قلعے میں ہوں اور میں نے یہ بھی دیکھا کہ گائے کو ذبح کیا جا رہا ہے۔‘‘ (مسندأحمد: 351/3) اس اضافے سے خواب کی تعبیر پوری ہو جاتی ہے کیونکہ محفوظ قلعے سے مراد مدینہ طیبہ تھا اور گائے کا ذبح ہونا، غزوہ اُحد میں صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کا شہید ہونا ہے۔ 2۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خواہش تھی کہ آپ مدینہ طیبہ ہی میں دفاع کریں، کسی صورت میں باہر نہ نکلیں لیکن صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کے اصرار پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا پروگرام تبدیل کیا اور میدان اُحد میں جانے کی پالیسی اختیار کی، جس کا مذکورہ خواب میں ذکر ہے۔ (فتح الباري: 527/12) 3۔ واضح رہے کہ خواب میں "خیر" سے مراد وہ فتوحات ہیں جو مسلمانوں کو غزوہ اُحد کے بعد حاصل ہوئیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
مجھ سے محمد بن علاءنے بیان کیا‘ کہا ہم سے ابو اسامہ نے بیان کیا‘ ان سے بریدہ نے‘ ان سے ان کے دادا ابوبردہ نے‘ ان سے حضرت موسیٰ ؓ نے میرا خیال ہے کہ نبی کریم ﷺ سے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا میں نے خواب دیکھا کہ میں مکہ سے ایک ایسی زمین کی طرف ہجرت کر رہا ہوں جہاں کھجوریں ہیں۔ میرا ذہن اس طرف گیا کہ یہ جگہ یمامہ ہے یا ہجر۔ لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ مدینہ یعنی یثرب ہے اور میں نے خواب میں گائے دیکھی (ذبح کی ہوئی) اور یہ آواز سنی کہ کوئی کہہ رہا ہے کہ اور اللہ کے یہاں ہی خیر ہے تو اس کی تعبیر ان مسلمانوں کی صورت میں آئی جو جنگ احد میں شہید ہوئے اور خیر وہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے خیر اور سچائی کے ثواب کی صورت میں دیا یعنی وہ جو ہمیں اللہ تعالیٰ نے جنگ بدر کے بعد (دوسری فتوحات کی صورت میں) دی۔
حدیث حاشیہ:
یمامہ مکہ اور یمن کے درمیان ایک بستی ہے ۔ ہجر کا پایہ تخت تھا یا یمن کا ایک شہر اس روایت میں گائے کے ذبح ہونے کا ذکر نہیں ہے ۔ حضرت امام بخاری نے اس کے دوسرے طریق کی طرف اشارہ کیا ہے جو مسند احمد میں ہے ۔ اس میں صاف یوں ہے بقر النحر تو باب کی مطابقت حاصل ہو گئی ۔ گائے کا اس حال میں خواب دیکھنا کہ کچھ بے گناہ لوگوں کا دکھ میں مبتلا ہونامراد ہے جیسا کہ جنگ احد میں ہوا ۔ خیر سے مراد وہ فتوحات ہیں جو بعد میں مسلمانوں کو حاصل ہوئیں ۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Musa (RA) : The Prophet (ﷺ) said, "I saw in a dream that I was migrating from Makkah to a land where there were date palm trees. I thought that it might be the land of Al-Yamama or Hajar, but behold, it turned out to be Yathrib (i.e. Medina). And I saw cows (being slaughtered) there, but the reward given by Allah is better (than worldly benefits). Behold, those cows proved to symbolize the believers (who were killed) on the Day (of the battle) of Uhud, and the good (which I saw in the dream) was the good and the reward and the truth which Allah bestowed upon us after the Badr battle. (or the Battle of Uhud) and that was the victory bestowed by Allah in the Battle of Khaibar and the conquest of Makkah) .