Sahi-Bukhari:
Interpretation of Dreams
(Chapter: A lady with unkempt hair (in a dream))
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7040.
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”میں نے خواب میں ایک کالی عورت کو دیکھا جس کے بال بکھرے ہوئے تھے۔ وہ مدینہ طیبہ سے نکلی اور مہیعہ میں جا کر ٹھہر گئی۔ میں نے اس کی تعبیر یہ کی کہ مدینہ طیبہ کی وبا مہیعہ یعنی حجفہ منتقل کر دی گئی جائے گی۔“
تشریح:
1۔اہل تعبیر نے کہا کہ خواب میں ایسی چیز دیکھنا جو ہر طرف سے سیاہ ہوا انتہائی مکروہ ہے اور بالوں کی پراگندگی سے بخار کی کیفیت مراد ہے کیونکہ اس سے بدن میں کپکپی پیدا ہو جاتی ہے بالخصوص سیاہ عورت کے پراگندہ بال تو انتہائی وحشت ناک ہوتے ہیں۔ (فتح الباري:532/12) 2۔حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ ہم جب ہجرت کر کے مدینہ طیبہ آئے تو حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو سخت بخار ہوا۔ اس وقت وادی بطحان مین ایک گندا بودار نالہ بہتا تھا جس کی بنا پر مدینہ طیبہ ان دنوں وبائی امراض کی لپیٹ میں تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی تو اس کی فضا مرطوب اور خوشگوار ہو گئی اور وبائی امراض اللہ تعالیٰ کی مہربانی سے حجفہ منتقل ہو گئیں۔ (صحیح البخاري، فضائل المدینة، حدیث:1889)
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”میں نے خواب میں ایک کالی عورت کو دیکھا جس کے بال بکھرے ہوئے تھے۔ وہ مدینہ طیبہ سے نکلی اور مہیعہ میں جا کر ٹھہر گئی۔ میں نے اس کی تعبیر یہ کی کہ مدینہ طیبہ کی وبا مہیعہ یعنی حجفہ منتقل کر دی گئی جائے گی۔“
حدیث حاشیہ:
1۔اہل تعبیر نے کہا کہ خواب میں ایسی چیز دیکھنا جو ہر طرف سے سیاہ ہوا انتہائی مکروہ ہے اور بالوں کی پراگندگی سے بخار کی کیفیت مراد ہے کیونکہ اس سے بدن میں کپکپی پیدا ہو جاتی ہے بالخصوص سیاہ عورت کے پراگندہ بال تو انتہائی وحشت ناک ہوتے ہیں۔ (فتح الباري:532/12) 2۔حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ ہم جب ہجرت کر کے مدینہ طیبہ آئے تو حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو سخت بخار ہوا۔ اس وقت وادی بطحان مین ایک گندا بودار نالہ بہتا تھا جس کی بنا پر مدینہ طیبہ ان دنوں وبائی امراض کی لپیٹ میں تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی تو اس کی فضا مرطوب اور خوشگوار ہو گئی اور وبائی امراض اللہ تعالیٰ کی مہربانی سے حجفہ منتقل ہو گئیں۔ (صحیح البخاري، فضائل المدینة، حدیث:1889)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
مجھ سے ابراہیم بن منذر نے بیان کیا‘ انہوں نے کہا مجھ سے ابو بکر بن ابی اویس نے بیان کیا‘ انہوں نے کہا مجھ سے سلیمان نے بیان کیا‘ ان سے موسیٰ بن عقبہ نے بیان کیا‘ ان سے سالم نے بیان کیا‘ ان سے ان کے والد حضرت عبداللہ بن عمر ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا میں نے ایک پراگندہ بال کالی عورت دیکھی جو مدینہ سے نکلی اور مہیعہ میں جا کر ٹھہر گئی۔ میں نے اس کی تعبیر یہ لی کہ مدینہ کی وبا مہیعہ یعنی منتقل ہو گئی۔
حدیث حاشیہ:
قال المھلب ھذہ الرؤیا المعبرة وھي مما ضرب المثیل ووجه التمثیل أنه شق من اسم السوداء و الداء فتاول خروجھا بما جمع اسمھا(فتح الباري) یعنی مہلب نے کہا کہ خواب خود تعبیر کردہ شدہ ہے۔ اس میں سوداء نامی سیاہ عورت کو دیکھا گیا جو لفظ سوء یعنی برائی اور داء بمعنی بیماری ہے پس اس کا نام ہی ایسا ہے جس سے خود تعبیر ظاہر ہے۔ بری بیماری مدینہ سے نکل کر حجفہ نامی بستی میں چلی گئی جو مدینہ سے چھ میل دور ہے اس بستی کی آب وہوا آج تک خراب اور مرطوب ہے اور الحمد اللہ مدینہ منورہ کی آب وہوا بہت عمدہ اور صحت بخش ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Salim's father (RA) : The Prophet (ﷺ) said, "I saw (in a dream) a black woman with unkempt hair going out of Madinah and settling in Mahai'a. I interpreted that as (a symbol of) epidemic of Madinah being transferred to Mahai'a, namely, Al-Juhfa."