باب : نبی کریم ﷺ کا فرمانا کہ میرے بعد تم بعض کام دیکھو گے جو تم کو برے لگیں گے
)
Sahi-Bukhari:
Afflictions and the End of the World
(Chapter: “After me you will see things which you will disapprove of.”)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
اور عبداللہ بن زید بن عامر نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے ( انصار سے) یہ بھی فرمایا کہ تم ان کاموں پر صبر کرنا یہاں تک کہ تم حوض کوثر پر آکھ مجھ سے ملو۔ کچھ باتیں اپنی مرضی کے خلاف دیکھو گے ان پر صبر کرنا اور امت میں اتفاق کو قائم رکھنا۔
7053.
حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے،وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”جو شخص اپنے امیر میں کوئی ناپسندیدہ بات دیکھے تو صبر کرے کیونکہ اگر کوئی اپنے امیر کی اطاعت سے بالشت بھر بھی باہر نکلا وہ جاہلیت کی موت مرے گا۔“
حضرت عبد اللہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت کو امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی صحیح میں متصل سند سے بیان کیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار سے فرمایا:"تم لوگوں نے اپنی حق تلفی پر صبر کرنا ہے حتی کہ تم حوض کوثر پر مجھ سے ملاقات کرو۔"(صحیح البخاری المغازی حدیث 4330) حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے وضاحت فرمائی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی واضح تلقین کے باوجود ان حضرات نے صبر سے کام نہ لیا۔(صحیح البخاری المغازی حدیث 4330)
اور عبداللہ بن زید بن عامر نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے ( انصار سے) یہ بھی فرمایا کہ تم ان کاموں پر صبر کرنا یہاں تک کہ تم حوض کوثر پر آکھ مجھ سے ملو۔ کچھ باتیں اپنی مرضی کے خلاف دیکھو گے ان پر صبر کرنا اور امت میں اتفاق کو قائم رکھنا۔
حدیث ترجمہ:
حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے،وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”جو شخص اپنے امیر میں کوئی ناپسندیدہ بات دیکھے تو صبر کرے کیونکہ اگر کوئی اپنے امیر کی اطاعت سے بالشت بھر بھی باہر نکلا وہ جاہلیت کی موت مرے گا۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حضرت عبداللہ بن زید ؓ نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”(تم ان کاموں پر) صبر کرو حتیٰ کہ حوض کوثر پر مجھ سے ملاقات کرو۔“
حدیث ترجمہ:
ہم سے مسدد نے بیان کیا، ان سے عبدالوارث بن سعید نے بیان کیا، ان سے جعد صیرفی نے، ان سے ابورجاء عطاردی نے اور ان سے ابن عباس ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص اپنے امیر میں کوئی ناپسند بات دیکھے تو صبر کرے ( خلیفہ) کی اطاعت سے اگر کوئی بالشت بھر بھی باہر نکلا تو اس کی موت جاہلیت کی موت ہوگی۔
حدیث حاشیہ:
خلیفہ اسلام کی اطاعت سے مقصد یہ ہے کہ معمولی باتوں کو بہانہ بنا کر قانون شکنی کر کے لاقانونیت نہ پیدا کی جائے ورنہ عہد جاہلیت کی یاد تازہ ہوجائے گی۔ فتنہ و فساد زور پکڑ جائے گا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Ibn Abbas (RA) : The Prophet (ﷺ) said, "Whoever disapproves of something done by his ruler then he should be patient, for whoever disobeys the ruler even a little (little = a span) will die as those who died in the Pre-lslamic Period of Ignorance. (i.e. as rebellious Sinners).