باب : قیامت قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ لوگ قبر والوں پر رشک نہ کریں
)
Sahi-Bukhari:
Afflictions and the End of the World
(Chapter: The Hour will not be established until…)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
7115.
سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی حتیٰ کہ ایک شخص دوسرے کی قبر کے پاس سے گزرے گا تو کہے گا : کاش! اس کی جگہ میں ہوتا۔“
تشریح:
1۔کچھ حضرات کا خیال ہے کہ جب قرب قیامت کے وقت فتنوں کی کثرت اور دین کے ضائع ہونے کا خطرہ ہوگا تو ایسے حالات میں انسان ہر قسم کی خواہش کرے گا لیکن ایک روایت میں اس کی وضاحت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’دنیا ختم نہ ہوگی یہاں تک کہ ایک شخص قبر کے پاس سے گزرے گا اور اس سے لپٹ کر کہے گا کاش! میں اس صاحب قبر کی جگہ پر ہوتا اور ایسا کہنا کسی دینداری کے خطرے سے نہیں ہوگا بلکہ دنیاوی بلاؤں اور آزمائشوں سے گھبرا کر ایسا کہے گا۔‘‘ (صحیح مسلم، الفتن، حدیث: 7302(157) 2۔حضرت ابوسلمہ کہتے ہیں کہ میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی تیمارداری کے لیے حاضر ہوا میں نےدعا کی: اے اللہ! ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو شفا عنایت فرما۔ انھوں نےفرمایا: ایسی دعا مت کرو۔ ایسے حالات میں اگر تم مر سکتے ہو تو مر جاؤ۔ اللہ کی قسم! علماء پر یہ وقت ضرور آئےگا کہ انھیں موت خالص سونے سے زیادہ محبوب ہوگی۔ انسان اپنے بھائی کی قبر کے پاس سے گزرے گا تو کہے گا: کاش! میں اس کی جگہ ہوتا۔ (المستدرك اللحاکم: 518/4)
پُر فتن دور میں حالات اتنے خراب ہوجائیں گے کہ لوگ زندگی سے تنگ آکر موت کی آرزو کریں گے کاش! ہم بھی مرکز شہر خاموشاں میں جابستے اور یہ آفتیں بلائیں نہ دیکھتے۔
سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی حتیٰ کہ ایک شخص دوسرے کی قبر کے پاس سے گزرے گا تو کہے گا : کاش! اس کی جگہ میں ہوتا۔“
حدیث حاشیہ:
1۔کچھ حضرات کا خیال ہے کہ جب قرب قیامت کے وقت فتنوں کی کثرت اور دین کے ضائع ہونے کا خطرہ ہوگا تو ایسے حالات میں انسان ہر قسم کی خواہش کرے گا لیکن ایک روایت میں اس کی وضاحت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’دنیا ختم نہ ہوگی یہاں تک کہ ایک شخص قبر کے پاس سے گزرے گا اور اس سے لپٹ کر کہے گا کاش! میں اس صاحب قبر کی جگہ پر ہوتا اور ایسا کہنا کسی دینداری کے خطرے سے نہیں ہوگا بلکہ دنیاوی بلاؤں اور آزمائشوں سے گھبرا کر ایسا کہے گا۔‘‘ (صحیح مسلم، الفتن، حدیث: 7302(157) 2۔حضرت ابوسلمہ کہتے ہیں کہ میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی تیمارداری کے لیے حاضر ہوا میں نےدعا کی: اے اللہ! ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو شفا عنایت فرما۔ انھوں نےفرمایا: ایسی دعا مت کرو۔ ایسے حالات میں اگر تم مر سکتے ہو تو مر جاؤ۔ اللہ کی قسم! علماء پر یہ وقت ضرور آئےگا کہ انھیں موت خالص سونے سے زیادہ محبوب ہوگی۔ انسان اپنے بھائی کی قبر کے پاس سے گزرے گا تو کہے گا: کاش! میں اس کی جگہ ہوتا۔ (المستدرك اللحاکم: 518/4)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ہم سے اسماعیل نے بیان کیا‘ کہا مجھ سے امام مالک نے بیان کیا‘ ان سے ابو الزناد نے‘ ان سے اعرج نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا قیامت قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ ایک شخص دوسرے کی قبر کے پاس سے گزرے گا اور کہے گا کاش! میں بھی اسی کی جگہ ہوتا۔
حدیث حاشیہ:
زمانہ کے حالات اتنے خراب ہو جائیں گے کہ لوگ زندگی سے تنگ آکر موت کی آرزو کریں گے۔ آرزو کریں گے کاش ہم بھی مر کر قبر میں گڑ گئے ہوتے کہ یہ آفتیں اور بلائیں نہ دیکھتے۔ بعضوں نے کہا یہ اس وقت ہو گا جب قیامت کے قریب فتنوں کی کثرت ہوگی‘ دین ایمان جاتے رہنے کا ڈر ہوگا کیونکہ گمراہ کرنے والوں کا ہر طرف سے نزعہ ہوگا۔ ایماندار مغلوب ہوں گے وہی یہ آرزو کریں گے لیکن مسلم کی روایت میں یوں ہے ”دنیا ختم نہ ہوگی یہاں تک کہ ایک شخص قبر پر سے گزرے گا اس پر لوٹ جائے گا کہے گا کاش میں اس قبر والے کی جگہ پر ہوتا اور یہ کہنا اس کا کچھ دینداری کی وجہ سے نہ ہوگا بلکہ بلاؤں اور آفتوں کی وجہ سے۔“ ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا ”ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ اگر موت بکتی ہوتی تو لوگ اس کو مول لینے پر مستعد ہوجاتے۔“
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Hurairah (RA) : The Prophet (ﷺ) said, "The Hour will not be established till a man passes by a grave of somebody and says, 'Would that I were in his place.' "